تن سازی: تن سازی کا شوق رکھنے والے افراد چقندر یا چقندر کے پتوں کا سوپ استعمال کرکے جسم کی بہترین نشوونما کرسکتے ہیں۔ جسم کے فاسد مادے خارج ہوکر طبیعت چشت رہتی ہے‘ چقندر کے پتوں کو ابال کر روزانہ پیتے رہنے سے جسم مضبوط، خوبصورت اور ٹھوس ہو جاتا ہے اور جسم کا نظام مدافعت بھی طاقت ور رہتا ہے۔
چقندر سردیوں کے لئے بہترین غذا ہے اس کے اہم غذائی اجزاء جسم کا نظام مدافعت مضبوط کرتے ہیں اور جسم میں سردیوں کا مقابلہ کرنے کی قوت پیدا ہوتی ہے۔ چقندر میں موجود غذائی اجزاء خون بہت بناتے ہیں اور جسمانی و ذہنی تکالیف دور کرتے ہیں چقندر کے پتوں کا سوپ اور بغیر پکا کچا چقندر جو کہ ذائقے میں بھی اچھا ہوتا ہے ایک دو ہفتے روزانہ استعمال کرنے والوں کے چہرے پر سرخی جھلکنے لگتی ہے اور جسم بھی مضبوط ہو جاتا ہے۔ یورپ میں چقندر، اس کے پتے اور جڑ شروع ہی سے بڑی مقدار میں کھائے جاتے ہیں۔ چقندر اور اس کے اجزاء بہت سے امراض کی دوائوں اور کمزوری کے علاج میں استعمال کئے جاتے ہیں ہمارے یہاں اکثر چقندر استعمال کرتے وقت شلجم کی طرح اس کے پتے بھی پھینک دیئے جاتے ہیں حالانکہ ان میں چقندر کے مقابلے میں زیادہ غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ چقندر اور اس کے پتوں سے مختلف سوپ تیار ہوتے ہیں جو کہ لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ بہت طاقت ور ہوتے ہیں ۔چقندر تنہا یا گوشت کے ساتھ بطور سالن کھایا جاتا ہے۔ صبح صبح ایک چقندر ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے کھانے والے افراد کا رنگ نکھرنے لگتا ہے رنگت صاف کرنے والی مہنگی اور کیمیائی اثرات کی حامل کریموں کے بجائے یہ طریقہ استعمال کریں صحت کے ساتھ رنگ بھی نکھر جائے گا۔ جگر کے امراض: چقندر کا رس یا چقندر یرقان کے لئے بھی بہت مفید ہوتا ہے کیونکہ گنے کے رس کی طرح اس میں بھی شکر ہوتی ہے۔ یرقان کے مریض کو چقندر کا رس ضرور استعمال کرنا چاہیے۔جلدی شکایات:جلد کی ایسی شکایات جو خون کی خرابی کے باعث ہوتی ہیں ان میں بھی چقندر کا استعمال بہت مفید ثابت ہوا ہے۔ جلد پر سرخ نشانات، چہرے پر کیلیں، جلد کا پیلا پڑنا، جسم پر دانے یا پھوڑے وغیرہ میں چقندر نہار منہ کھانا چاہیے اور دن بھر میں پانی خوب پینے سے یہ تمام تکالیف آٹھ دس دنوں میں ختم ہو جاتی ہیں۔قبض: قبض کی صورت میں ناشتے کے بعد دوپہر میں کھانا مت کھائیے اور سوتے وقت ابلےہوئے چقندر پیٹ بھر کر کھائیں اور آدھے گھنٹے بعد وہ پانی جس میں چقندر ابالے گئے ہوں حسب خواہش پی لیں صبح اجابت ہو جائے گی۔ بالوں کے امراض: چقندر ابال کر اس پانی سے سر دھونا بالوں کے گرنے کی شکایت اور سر کی خشکی و بھوسی دور کرتا ہے اوربال لمبے اور نرم ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سر میں لگانے کا تیل جو بھی آپ استعمال کرتے ہوں اس میں چقندر گرائنڈ کرکے ڈال دیں اور تیل گرم کرلیں اس کے بعد کسی کپڑے سے چھان کر تیل علیحدہ کر کے رکھ لیں چقندر کا تیل تیار ہو جائے گا تیل کی رنگت سرخ ہوگی یہ تیل بالوں کی جملہ بیماریوں کو دور کرتا ہے کسی بھی وقت سر میں اس تیل کی دس منٹ تک مالش کریں جس جگہ بال گر گئے ہوں ادھر انگلی کی مدد سے دائروں میں مالش کرکے اچھی طرح تیل جذب کریں اس طرح کچھ دنوں میں بال گھنے ہو جائیں گے اور خشکی وغیرہ بھی دور ہو جائے گی۔گردہ و مثانہ: گروہ و مثانہ کے ورم میں چقندر دن میں تین چار مرتبہ کچا کھایا جائے یا اس کا رس دن میں تین چار پیالی پیا جائے تو مثانے و گردہ کا ورم بھی دور ہ وجاتا ہے اور چھوٹی پتھریاں بھی نکل جاتی ہیں یاد رہے کہ چقندر کے پتوں میں آگز یلک ایسڈ کافی ہوتا ہے اس لئے پتوں کو وہ افراد زیادہ استعمال نہ کریں جو گردہ یا مثانے کی پتھری میں مبتلا ہوں ان کے لئے صرف چقندر ہی بہتر رہتا ہے۔ گنٹھیا: چقندر اور اس کا رس گنٹھیا کے مرض میں بہت افاقہ کرتا ہے۔ گنٹھیا کے مریض چقندر ہر طرح سے استعمال کرسکتے ہیں۔ لیکن وہ مریض جو شوگر کے بھی مرض میں مبتلا ہوں وہ چقندر استعمال نہ کریں کیونکہ اس میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ خون کا سرطان: خون کے سرطان میں مبتلا مریضوں کے لئے چقند بہت مفید ثابت ہوا ہے ۔خون کے سرطان میں مبتلا مریض کو علاج کے ساتھ ساتھ روزانہ ایک کلو بغیر پکے چقندر دھوکر اور کچل کر دن بھر میں کھلائے جائیں یا چقندر کا رس پلایا جائے تو مریض جلدی صحت مند ہونے لگتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں