مندرجہ ذیل اعمال بزرگان دین اور صالحین کے آزمودہ اور منقول شدہ ہیں جن کے شائع کرنے کا مقصد مخلوق خدا کو تسبیح اور مصلے کے ساتھ غیرشرعی اعمال کے بجائے نوافل و تسبیحات کے ذریعہ جوڑنا ہے۔
شوال کا چاند دیکھنے کے بعد یہ دُعا پڑھیں
اَللّٰھُمَّ ھٰذَا الشَّھْرُ اَوَّلُ شَھْرٍمِّنْ اَشْھُرِ الْحَجِّ فَارْزُقْنَا بِحُرْمَۃِ الْحَجِّ وَ الْفَتْحِ اَللّٰھُمَّ صَحِّحْ اَبْدَانَنَامِنَ الْاَسْقَامِ وَالْاٰثَامِ وَوَفِّقْنَا زِیَارَۃَ بَیْتِکَ الْحَرَامِ یَااَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَ۔
ایک روایت میں آتا ہے کہ جب عید کی صبح ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں کو بھیجتا ہے جو زمین پر اترتے ہیں اور گلی کوچوں اور راستوں میں کھڑے ہو جاتے ہیں اور بلند آواز سے کہتے ہیں جسے جن اور انسان کے سوا تمام مخلوق سنتی ہے، وہ کہتے ہیں، اے محمد (ﷺ) کی امت! اپنے پروردگار کی طرف آئو، وہ تمہیں عطائے عظیم دے گا اور تمہارے بہت بڑے گناہ معاف فرمائے گا اور جب لوگ عید گاہوں میں آجاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتے ہیں، جب مزدور اپنا کام مکمل کر لے تو اس کی مزدوری کا بدلہ کیا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں اس کا بدلہ یہ ہے کہ اسے پورا اجر دیا جائے۔ تب اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میں تمہیں گواہ بناتا ہوں، میں نے ان لوگوں کے لیے اپنی بخشش اور رضا کو ان کا اجر بنایا ہے۔
یکم شوال: جو کوئی شوال کی یکم تاریخ کو نماز ظہر کے بعد آٹھ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کرکے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد 25,25 مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد ستر مرتبہ سُبْحَانَ اللہِ‘ ستر مرتبہ استغفار اور ستر مرتبہ یہ درود پاک پڑھے۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَبَارِکْ وَسَّلِمْ
تو بفضل باری تعالیٰ اس عمل کی برکت سے اسکی ستردنیاوی حاجات اور ستر اخروی حاجات پوری ہوں گی اور اللہ تعالیٰ اس پر اپنا خصوصی فضل و کرم اور رحمت نازل فرمائیں گے۔
چار رکعت نماز نفل: جو کوئی یکم شوال کی شب نماز عشاء کے بعد چار رکعت نفل نماز دو، دو رکعت کرکے پڑھے اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد تین تین مرتبہ سورۂ اخلاص‘ تین تین مرتبہ سورۂ فلق اور تین تین مرتبہ سورۂ ناس پڑھے پھر جب نماز مکمل کرکے فارغ ہوجائے تو ستر مرتبہ کلمہ تمجید (تیسرا کلمہ) پڑھے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگے انشاء اللہ تعالیٰ اس کو گناہوں کی معافی عطاء ہوگی اور اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اس کی توبہ قبول فرمائینگے اور اس کو نیکی کے کاموں کی توفیق بخشیں گے۔
چار رکعت نفل: صالحین کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کی رات کو چار رکعت نفل دو دو کرکے یوں پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سو سو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے۔ نوافل کے بعد کھڑے ہوکر 1100 مرتبہ یہ وظیفہ پڑھے جو کھڑا ہوکر وظیفہ نہ پڑھ سکے وہ بیٹھ کر پڑھ لے۔ ان نوافل کی برکت سے بندے کے دل میں اللہ کی محبت کا جذبہ بیدار ہوجاتا ہے اور بندہ تلاش حق کیلئے کمربستہ ہوجاتا ہے۔
لَا ِالٰہَ اِلَّا اللہُ سُبْحَانَ الصَّمَدِ الْاَحَدْ
لَا ِالٰہَ اِلَّا اللہُ سُبْحَانَ رَبِّ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ
لَا ِالٰہَ اِلَّا اللہُ سُبْحَانَ الْوَکِیْلِ الکَفِیْلْ
لَا ِالٰہَ اِلَّا اللہُ سُبْحَانَ الْفَتَّاحِ الْعَلِیْمْ۔
آٹھ رکعت نفل: شوال مکرم کی پہلی ساعت یعنی شب عید کو تہجد کے وقت آٹھ رکعت نفل یوں پڑھے کہ سورۂ فاتحہ کے بعد ہر پہلی اور ہر دوسری رکعت میں سورۂ کافرون 25 مرتبہ‘ ہر تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۂ اخلاص25 مرتبہ ہر پانچویں اور چھٹی رکعت میں سورۂ فلق 25 مرتبہ‘ ہر ساتویں اور ہر آٹھویں رکعت میں سورۂ ناس 25 مرتبہ پڑھے پھر 1313 مرتبہ مندرجہ ذیل وظیفہ پڑھے۔ اللہ پڑھنے والے پر خاص نظر التفات فرمائیگا۔ نوافل پڑھنے والے کو بے پناہ اجر ملے گا ۔ اس عمل سے مرنے کے بعد عذاب قبر میں راحت بھی پیدا ہوگی۔ یہ دنیوی حاجات کیلئے بہت اکسیر ہے۔ بِسْمِ اللہِ۔ سُبْحَانَ اللہِ۔ یَااَللہُ۔
جنت واجب: نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص ماہ رمضان المبارک میں دن کو روزہ رکھے اور شب کو نوافل ادا کرے اور عید کے دن صدقہ فطر ادا کرکے عید گاہ میں جائے تو عید گاہ سے واپس ہونے تک اس کے تمام گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو شخص شوال کے مہینے میں چھ روزے رکھے گا اس کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن طوق اور زنجیروں سے محفوظ فرمائیں گے۔ ایک روایت میں ہے اس کیلئے چھ لاکھ برس کی عبادت اور چھ لاکھ اونٹ کا صدقہ اور چھ لاکھ غلام آزاد کرنے سے بھی زیادہ ثواب ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں