کچھ دیر بعد وہ مرد (جن) آگیا اور مجھ سے ناراضگی کا اظہار کرنے لگ گیا کہ یہ آپ نے کیا کیا؟ آپ نے بسم اللہ شریف کیوں پڑھی؟ ابھی تو میرے بچے صرف 18 ہی پیدا ہوئے ہیں۔ میں نے کہا: میں بہت تھک گئی تھی میرے بازو کام چھوڑ گئے تھے اس لئے میں نے بسم اللہ پڑھ دی۔
یہ بہت ہی پرانا واقعہ ہے جو ہمیں نانا جان اکثر سنایا کرتی تھی واقعہ کچھ یوں ہے کہ ہمارے گائوں میں اس وقت صرف ایک ہی دائی تھی جسکا نام اللہ وسائی تھا۔ جب بھی کسی کے ہاں بچے کی پیدائش ہوتی تو لوگ اللہ وسائی کو لے جاتے۔ اپنے گائوں کے علاوہ نزدیکی علاقوں سے بھی لوگ اس دائی کو لے جاتے۔ اللہ وسائی میری نانی کی رشتہ دار بھی تھی اس لئے اکثر میری نانی کے پاس آیا جایا کرتی تھی۔ ایک دن اس نے میری نانی جان کو ایک واقعہ سنایا کہ پچھلی رات جب ہم اپنے مکان میں سو رہے تھے۔ سردی بہت زیادہ تھی رات کافی گزر چکی تھی کہ اچانک ہمارے مکان کا دروازہ کسی نے کھٹکھٹایا اتفاق سے میری آنکھ کھل گئی میں اٹھی اوردروازہ کھولا تو باہر ایک مرد اور عورت کھڑے تھے۔ انہوں نے مجھے کہا کہ ہمارے ہاں بچے کی پیدائش ہونے والی ہے ہم آپ کو لینے آئے ہیں۔ میں نے اپنے خاوند کو جگایا اور اس کو بتاکر ان کے ساتھ چل پڑی۔ تھوڑی ہی دیر میں ہم ایک ویرانے میں جاپہنچے وہاں ایک جھونپڑی تھی۔ جب میں نے جھونپڑی دیکھی اور وہاں کا شور و غل سنا تو ڈر گئی اور پریشانی کی حالت میں پوچھا کہ تم کون ہو اور مجھے کہاں لے آئے ہو۔ ان دونوں مرد اور عورت نے کہا کہ پریشان ہونے اور ڈرنے کی کوئی بات نہیں ‘ہم جن ہیں اور آپ سب کو ہم جانتے ہیں‘ ہم سب آپ کے گھروں میں آتے جاتے رہتے ہیں بس آپ ہمیں دیکھ نہیں سکتے۔اس کے بعد وہ مجھے اس جھونپڑی کے اندر لے گئے جس میں ایک جن عورت نیچے زمین پر لیٹی ہوئی تھی اس جھونپڑی کے اندر ایک اور کمرہ بھی تھا جس سے بچوں کے بولنے اور رونے کی آوازیں بھی آرہی تھیں۔ خیر جو مرد(جن) تھا اس نے مجھے کہا کہ جب بچوں کی پیدائش شروع ہوتو آپ نے بسم اللہ شریف نہیں پڑھنی یہ بات کہہ کر وہ مرد(جن) غائب ہوگیا۔تھوڑی دیر بعد بچوں کی پیدائش شروع ہوگئی ایک کے بعد ایک بچہ، جو ساتھ جن(عورت) بیٹھی ہوئی تھی میں بچہ اس کو اٹھا کر دیتی وہ بچہ مجھ سے لے کر غائب ہو جاتی اسی طرح میں اس کوہر بچہ دیتی اور وہ مجھ سے لے کر غائب ہو جاتی۔ تھوڑی دیر کے بعد میں بہت تھک گئی اور میں نے بسم اللہ شریف پڑھ دی۔ بسم اللہ شریف کا پڑھنا تھا کہ بچوں کی پیدائش کا سلسلہ رک گیا۔
کچھ دیر بعد وہ مرد (جن) آگیا اور مجھ سے ناراضگی کا اظہار کرنے لگ گیا کہ یہ آپ نے کیا کیا؟ آپ نے بسم اللہ شریف کیوں پڑھی؟ ابھی تو میرے بچے صرف 18 ہی پیدا ہوئے ہیں۔ میں نے کہا کہ میں بہت تھک گئی تھی میرے بازو کام چھوڑ گئے تھے اس لئے میں نے بسم اللہ پڑھ دی۔ اس جن نے کہا آپ نے بہت زیادتی کی ہے‘ چلو ٹھیک ہے وہ پھر باہر چلا گیا اور کچھ دیر کے بعد دوبارہ اندر آیا تو لوہے کا ایک بہت بڑا تھال جس میں کوئلے تھے وہ لے کر آیا اور مجھے کہا کہ یہ تھال آپ کیلئے ہے ‘یہ ساتھ لے کر جانا۔ کوئلوں سے بھرا ہوا تھال دیکھ کر مجھے غصہ آیا میں نے دل میں کہا کہ یہ اب مجھ سے مذاق کررہے ہیں۔ میں نے ان کو کہا کہ میں نے ان کوئلوں کو کیا کرنا ہے‘ یہ تھال میں لے کر نہیں جاتی۔ وہ جن اور جننی بہت اصرار کرنے لگے کہ آپ یہ تھال لیجائیں ان کے بے احد اصرار پر میں نے اس تھال سے تین یاچارکوئلے اٹھائے اور اپنے دوپٹے کے ایک کونے پر باندھ دیئے کہ بس یہی کافی ہیں۔ اب میری تیاری ہوگئی وہ مرد(جن) مجھے چھوڑنے کیلئے میرے ساتھ آیا مجھے اپنے دروازہ تک چھوڑ کر وہ جن واپس چلا گیا۔ اب صبح ہونے میں تھوڑا ٹائم رہتا تھا مرغ اذانیں دے رہے تھے لہٰذا میں اپنی چار پائی پر کچھ دیر کیلئے سو گئی تھوڑی دیر بعد سب گھر والے جاگ گئے میں بھی اٹھ گئی میں بہت پریشان ہوگئی جب میں نے وہ دوپٹہ اٹھایا تو وہ جو میں نے کوئلے ایک کونے میں باندھے تھے ‘ جب ان کو دیکھا تو وہ کوئلوں کی جگہ ہیرے اور موتی تھے‘ اس وقت میں بہت زیادہ پچھتائی کہ کاش میں وہ تھال لے لیتی یا چند کوئلے زیادہ ہی اٹھا لیتی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں