اچھی صحت کیلئے غصہ پر قابو پانے کی صلاحیت پیدا کرنی ضروری ہے، جہاں تک دل کے مرض کا تعلق ہے تو اس کا انتظار نہ کریں۔ اپنے اندر اس مرض کو محسوس بھی نہ کریں۔
اپنی بہن کو سمجھائیں:آج کل میں بہت مشکل حالات سے گزر رہا ہوں۔ بہن کی شادی کی، اس کے ساتھ مسائل ہوئے۔ وہ کئی بار واپس آئی ہے۔ اس دوران قرض دار ہوگیا اور قرض کی واپسی ممکن نہیں ہو پارہی ہے۔ ایک طرف سے اطمینان ہوتا ہے تو دوسری طرف سے پریشانی آتی ہے۔ میری اپنی منگنی ہوئے پانچ سال ہوگئے ان لوگوں کو فکر ہے کہ اب تو بہن کی شادی بھی ہوگئی لیکن میرے لئے صورتحال ابھی واضح نہیں۔ بہن سسرال میں رہے گی یا واپس آجائے گی۔ ذہنی دبائو ہر دن پہلے سے زیادہ محسوس ہوتا ہے۔ (عبدالکریم‘ کراچی)
مشورہ: اپنیبہن کو سمجھائیں کہ وہ ایک بار فیصلہ کر لے کہ اسے سسرال میں نباہ کرنا ہے تو ناراض ہوکر میکے نہ آئے بلکہ نئے حالات اور لوگوں سے مل کر رہنے کی کوشش کرے۔ شادی کے ابتدائی دنوں میں اکثر لڑکیوں کو مختلف طرح کے حالات کا سامنا ہوتا ہے، وقت کے ساتھ بہتری آجاتی ہے۔ اپنی شادی میں دیر نہ کریں۔ اگر سادگی کے ساتھ شادی کریں گے تو قرض کا بوجھ بھی نہیں بڑھے گااور مسنون طریقہ بھی یہی ہے اور برکت بھی اسی میں ہےکہ شادی ہمیشہ سادہ کی جائے۔
خوفناک صورتحال:اُس وقت میں آٹھویں جماعت میں تھا۔ اپنی کلاس ٹیچر سے شام کے وقت ٹیوشن پڑھنے جاتا، واپسی پر رات ہو جاتی۔ ان کا گھر تاریک اور تنگ گلیوں سے گزرنے کے بعد آتا۔ مجھے ڈر بھی لگتا مگر خوف پر قابو پاتا ہوا گھر پہنچ ہی جاتا تھا۔ اب میں میٹرک کرچکا ہوں۔ خواب میں تنگ و تاریک گلیاں اور ان کے حوالے سے خوفناک صورتحال سامنے آتی ہے، حالانکہ آج کل گھر سے باہر بھی نہیں نکل رہا۔ دن، رات اپنے والد کے ساتھ کاروبار میں مصروف رہتا ہوں (شفیق‘ ملتان)
مشورہ:خوابوں کو نظر انداز کرنے کے عادی بنئے۔ دن، رات کام کے دوران چند لمحات آرام کے لئے ضرور نکالیں، یعنی کام اور آرام کا وقت مقرر ہونا ضروری ہے، اس کے علاوہ اہل خانہ یا اچھے دوستوں کے ساتھ سیرو تفریح کے لئے کسی ایسی جگہ بھی جائیں جہاں خوبصورت اور سہانے قدرتی مناظر کو دیکھا جاسکے۔ خوشگوار یادیں، پرمزاح اور پرلطف معیاری گفتگو اور تحریریں ذہن کو دبائو سے آزاد کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
ذہنی کمزوری:پہلے ہم لوگ سمجھتے تھے کہ ہماری بہن عمر بڑھنے کے ساتھ ٹھیک ہو جائے گی۔ جب وہ تین سال کی تھی تب ہی ڈاکٹروں نے بتا دیا تھا کہ اس کا دماغ کمزور ہے۔ میری ایک خالہ بھی ایسی ہی ہیں۔ بہن اب چودہ سال کی ہے۔ امی چاہتی ہیں وہ ٹھیک ہو جائے۔ وہ کہتی ہیں کہ خالہ کا زمانہ پرانا تھا، جب آج کل جیسا علاج نہیں ہوتا تھا۔ خاندان سے ہی اس کے لئے ایک لڑکے کا رشتہ آیا جو گونگا اور بہرا ہے۔ ہم لوگ فیصلہ نہیں کرپارہے۔ (ش، راولپنڈی)
مشورہ: گونگا اور بہرا لڑکا ذہنی طور پر ٹھیک ہے تو اس کی شادی ذہنی طور پر کمزور لڑکی سے نہیں کرنی چاہیے، بہن کے حوالے سے یہ بات سمجھنے کی کوشش کریں کہ جو بیماریاں یا کمزوریاں وراثت میں ملتی ہیں ان کو ایک حد تک ہی بہتر کیا جاسکتا ہے البتہ توجہ اور علاج سے ایسے لوگوں کی کسی حد تک اصلاح و تربیت ممکن ہے، اس کے باوجود شادی کے حوالے سے ذہنی معالج سے مشورہ کرسکتی ہیں ۔
مجھے غصہ نہیں آتا مگر:مجھے غصہ نہیں آتا مگرکوئی غصہ دلا دے تو برداشت نہیں ہوتا۔ میرے ایک دوست نے دوسرے دوست کے حوالے سے بتایا کہ وہ مجھے برا سمجھتا ہے اس کے علاوہ بھی اس نے اور بہت کچھ کہا۔ مجھے غصہ آگیا اور میں جاکر دوسرے دوست سے جھگڑ پڑا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ پہلے والا لڑکا غلط بیانی کررہا تھا۔ دراصل اس کو مجھ سے حسد ہے۔ لیکن ملنے پر اس نے کہا کہ میں نے مذاق کیا تھا۔ یہ تو تھی ایک بات لیکن میں چاہتا ہوں صرف ایسے لوگوں سے ملوں جو مجھ سے حسد نہ کریں، غصہ نہ دلائیں۔ جھوٹ نہ بولیں اور میں لوگوں کو چہرے سے پہچان لوں۔ (بلال، لیہ)
مشورہ:ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ خود کو پہچانیں، غصہ پر قابو کریں۔ خواہ دوسرا کوئی بھی بات ایسی کہے جو ناگوار ہو، آپ احتیاط برتیں اور اس جگہ سے دور ہو جائیں جہاں لوگ وقت ضائع کرتے ہیں۔ اپنے ذہن کو مثبت رخ دیں۔ اس کے بعد آپ کا ذہن اپنی ترقی اور خوشحالی کیلئے کچھ اقدامات کرنے کے قابل ہوگا۔ احتجاج میں وقت ضائع ہوتا ہے۔ دوسرے سے الجھنے کے بجائے اپنی کامیابی کی تدبیر کرنے والے ہی اچھے انداز سے جینا جانتے ہیں۔
دل کا مرض‘ موٹاپا اور غصہ:دل کا مرض، موٹاپا اور غصہ مجھے ورثے میں ملا۔ دل کا مریض تو ابھی میں نہیں، مگر وزن تیزی سے بڑھ گیا اور غصہ تو بچپن سے آتا ہے۔ گھر والے کھانا کھانے پر روکتے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ ابھی دل کا مرض باقی ہے، جب یہ ہو جائے تو ایک ساتھ احتیاط کروں گا۔ یہ باتیں مذاق میں کہہ جاتا ہوں لیکن اب مجھے خوف محسوس ہونے لگاہے کہ واقعی اگر میں دل کا مریض ہوگیا تو اس کا علاج بھی کروانا مشکل ہے۔ ( احمد،گجرات)
مشورہ:احتیاط کی جائے تو موروثی امراض سے بھی بچا جاسکتا ہے۔ اپنی صحت کے حوالے سے ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور اس کے ساتھ اپنے دماغ میں اس بات کو نہ بٹھائیں کہ بیمار ہونا ہی ہے۔ اچھی صحت کیلئے غصہ پر قابو پانے کی صلاحیت پیدا کرنی ضروری ہے، جہاں تک دل کے مرض کا تعلق ہے تو اس کا انتظار نہ کریں۔ اپنے اندر اس مرض کو محسوس بھی نہ کریں۔ صحت مند طرز زندگی اپنا کر مثبت طرز فکر بھی اختیار کرنی چاہئے۔ خوف کا شکار ہونے سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ ورزش کو معمول بنائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں