Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

لڑکی سے محبت اور بیوفائی،محبت پاکیزہ رشتہ ہے!

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2018ء

ایک لڑکی سے محبت ہوگئی تھی اس کو موبائل فون تحفہ میں دیا‘ پہلے تو وہ مجھ سے بات کرتی رہی اس کے بعد تعلق ختم کرکے دوسرے لڑکوں سے باتیں کرنا شروع کردیں جس کا مجھے بے حد غم ہوا

خیالات کا تسلسل: میرا بھائی کہتا ہے اس کے دماغ میں اپنے بارے میں عجب قسم کی بددعائیں آتی ہیں‘ اسی لیے وہ کسی ایک دعا کو بار بار پڑھتا ہے‘ غسل کرتا ہے تو بہت زیادہ پانی بہاتا ہے‘ اپنی چیزوں کو کسی کا ہاتھ لگنے سے ناپاک تصور کرتا ہے‘ پانچ سال سے اس کو یہ خبط ہے۔ (سہیل بٹ‘ گوجرانوالہ)
مشورہ: اس کیفیت کو ’’خیالات کا تسلط اور تکرار عمل‘‘ کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے‘ بعض لوگ اس کو وہم کہتے ہیں اور ایک ہی کام بار بار کرنے کا خبط بھی کہا جاتا ہے‘ اس کا شکار مریض اپنے اور دوسروں کیلئے بہت سے مسائل اور پریشانیاں پیدا کرنے کا سبب ہوتا ہے۔ یہ ذہنی بیماری ہے‘ اس کا شکار مریض کو شعور ہو کہ وہ جو کچھ کررہا ہے ٹھیک نہیں بلکہ بیماری کے نتیجے میں ہے تو بہتری کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ ماہرنفسیات بھی اس کے علاج کیلئےمریض سے منفی خیالات کو روکنے اور عمل کی تکرار کو گھٹانے کی کوشش کرواتے ہیں۔
کہیں ہارٹ اٹیک نہ ہوجائے: میرا دل بہت کمزور ہے‘ جب کوئی غصے سے بات کرے اور لڑنے والا انداز ہو تو میرے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے‘ ہاتھ اور ٹانگیں کانپتی ہیں‘ گاڑی تیز ہو تو تب بھی یہی حال ہوتا ہے۔ خیال آتا ہے کہ یہی حال رہا تو کہیں ہارٹ اٹیک نہ ہوجائے۔ (اصغر‘ پشاور)
مشورہ: دوسروں کے غیرمعمولی غصے پر یا کسی بھی ایسی بات پر جو اچانک ہوجائے تھوڑی یا کچھ زیادہ گھبراہٹ ہونی فطری ہے۔ اگر یہ گھبراہٹ اس قدر بڑھ جائے کہ معمول کی زندگی میں رکاوٹ ثابت ہونے لگے مثلاً آپ گاڑی کی تیز رفتاری سے دل پر ہاتھ رکھ کر یہ سمجھیں کہ دورہ پڑرہا ہے یا کبھی شدید گھبراہٹ میں واقعی یہ سمجھ لیں کہ دل کا مرض ہے اور معمولات زندگی متٓاثر ہونے لگے مثلاً آپ گاڑی کی تیز رفتاری سے دل پر ہاتھ رکھ کر یہ سمجھیں کہ دورہ پڑرہا ہے یا کبھی شدید گھبراہٹ میں واقعی یہ سمجھ لیں کہ دل کا مرض ہے اور معمولات زندگی متاثر ہوجائیں تب یہ سمجھ لینا چاہیے کہ مسئلہ نفسیاتی ہے۔ کمزور دل کو مضبوط بنانا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔ ایسا شخص غصے سے بات کرے جس سے آپ کا تعلق نہ ہو یا وہ آپ پر غصہ نہ کررہا ہو تو اپنی کیفیت معمول کے مطابق رکھیں۔ اگر کوئی آپ پر غصہ کرے تو بھی تحمل سے جواب دیں‘ کیونکہ اکثر شدید غصے کا اظہار کرنے والوں کی ذہنی صحت ٹھیک نہیں ہوتی۔
منگیتر مذاق اڑاتاہے: جب میں ایک سال کی تھی‘ مجھے میری نانی کے پاس چھوڑ دیا گیا‘ وہ گاؤں تھا۔ نو سال کی عمر میں والد واپس آئے‘ اس وقت میں اپنے بہن بھائیوں سے مختلف تھی وہ پڑھ رہے تھے اور میں ان پڑھ! سب میرا مذاق اڑاتے۔ اب میں 21 سال کی ہوں‘ منگنی ہوچکی ہے‘ منگیتر بھی مجھ سے مذاق کرتا ہے‘ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ کوئی مجھ پر ہنسے۔ منگنی کو تین سال ہوگئے ہیں ہم دونوں ایک دوسرے کو پسند بھی کرتے ہیں‘ بہت جلد شادی ہونے والی ہے‘ مجھ سے بڑی بہن آٹھ ماہ قبل فوت ہوگئی‘ اس کے علاوہ گھرمیں کسی کو مجھ سے محبت نہیں‘ دل چاہتا ہے اسی کے پاس چلی جاؤں۔ (ص، کراچی)
مشورہ: تحریر سے عجیب سی ملی جلی‘ دکھ اورسکھ کی کیفیت ظاہر ہورہی ہے‘ کبھی منگیتر کا مذاق کرنا اچھا نہیں لگ رہا تو دوسری طرف پسندیدگی بھی ہے‘ یہ دیکھتے ہوئے ہنسی مذاق کو نظرانداز کردیں‘ برا نہ مانا کریں۔ گھر والوں کی طرف سے آپ کو مایوسی ہے اس کا سبب بچپن کا دور ان کے ساتھ نہ گزارنا ہے۔ جس گھر میں نو سال کی عمر میں آئیں وہاں آپ کے علاوہ اور بھی بچے تھے لہٰذا آپ کی محبت یہاں تقسیم رہی‘ پھر گاؤں اور شہر کے ماحول کا بھی فرق ہوگا۔ آپ چاہیں تو تعلیم اور گھر کے کاموں میں سلیقے سے کام لے کر اپنی شخصیت کو بہت بہتر بناسکتی ہیں اس قدر کہ مثال بن جائے۔ آپ کو معلوم ہے گاؤں میں رہنے والے لوگوں نے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں جاکر اہم مقام اور عہدے حاصل کیے ہیں۔
ایک لڑکی سے محبت: میرے سر میں بہت درد ہوتا ہے‘ میں نے اپنی پڑھائی چھوڑ دی‘ دوستوں سے رابطہ ختم کردیا۔ ایک لڑکی سے محبت ہوگئی تھی اس کو موبائل فون تحفہ میں دیا‘ پہلے تو وہ مجھ سے بات کرتی رہی اس کے بعد تعلق ختم کرکے دوسرے لڑکوں سے باتیں کرنا شروع کردیں جس کا مجھے بے حد غم ہوا‘ نیند نہیں آتی‘ مجھے آج جو کچھ بھی ہوا وہ اسی لڑکی کی وجہ سے ہوا۔ میں ذہنی مریض بن کر رہ گیا‘ عمر صرف انیس سال ہے۔ (عرفان‘ لاہور)
مشورہ: یہ انسان کے اپنے اختیار میں ہے کہ وہ خود کو فائدہ پہنچائے یانقصان! آج جو بھی تکلیف یا شکایت ہے وہ اپنی وجہ سے ہی ہے۔ محبت جیسے پاکیزہ اور اعلیٰ جذبے اجنبی لوگوں پر لٹانے سے محرومی اور مایوسی ہی ملتی ہے۔ سردرد کیلئے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرسکتے ہیں تاکہ کوئی دوا لے سکیں۔ نیند نہ آنا‘غصہ آنا‘ دوسروں پر اپنی بیماری کی ذمہ داری ڈالنا اور آخر میں نفسیاتی مریض بن جانے کا احساس ظاہر کررہا ہے کہ ذہنی سکون نہیں۔ اس کیلئے اپنے معمولات میں اچھی تبدیلی لائیں۔ پڑھائی شروع کردیں۔ اچھے دوستوں سےر ابطہ میں رہیں۔ سابقہ غلطیوں سے سبق سیکھیں اور ترقی کے راستے کی طرف بڑھیں‘ مریضانہ احساسات پر قابو حاصل ہوجائے گا۔
شادی سے پہلے احساس کمتری: میری عمر 30 سال ہے‘ چھ سال کی عمر میں اپنے والد کے ساتھ شہر چلا گیا‘ وہیں اسکول میں داخل ہوا‘ پڑھائی میں اچھا تھا لیکن والد کو کینسر ہوگیا مجھے سکول چھوڑنا پڑا‘ اس وقت میری عمر تیرہ سال تھی‘ والد کی جگہ فیکٹری میں کام کرنےلگا۔ اب دنیا میں ماں باپ نہیں‘ بہن بھائی اپنے اپنے گھروں میں سیٹ ہیں‘ ان لوگوں کی وجہ سے میں احساس کمتری کا شکار ہوگیا ہوں‘ چاہتا ہوں نیک صابر اور شکر کرنے والی لڑکی ملے بہت زیادہ دکھی ہو اور کبھی اپنی زبان پر شکوہ نہ لائے۔ (محمد عمر‘ لاہور)
مشورہ: جو لوگ خود دکھی ہوں ان کو خوشحال لوگوں کے ساتھ ملنا اور دوستی کرنا چاہیے۔ آپ اچھے لوگوں سے ملاقات رکھیں‘ اچھے دوست کسی نیک سیرت لڑکی سے رشتہ کروادیں گے۔ لیکن یہ ذہن میں رکھیں کہ انسان میں برداشت کی حد ہوتی ہے۔ صبر اور شکر سے گزارہ کرنے والی بات ممکن ہے لیکن کبھی شکوہ نہ کرنا فطرت کے خلاف ہے۔ اگر کسی کی حق تلفی ہوگی تو اس حوالے سے بات بھی کی جائے گی۔ لہٰذا شادی سے پہلے اپنے احساس کمتری پر قابو پانا ضروری ہے۔
غیرحقیقی کہانیاں: ہمارے گھر کے ماحول میں عجیب بے چینی کی سی کیفیت ہے۔ امی اکثر اوقات خواب میں بُری چیزیں دیکھتی ہیں۔ ہم لوگوں کو گھر کی دیواروں پر مختلف طرح کی شکلیں بنتی دکھائی دیتی ہیں گھر کے صحن میں گول گول بے ترتیب نشان بھی دیکھے جو لگتا تھا تیل کے ہیں‘ یہ نشان ایک قطار کی صورت میں ابھرتے ہیں اور کبھی تو باورچی خانے کی طرف ختم ہوتے ہیں اور کبھی گھر کے داخلی راستے کی طرف جاتے ہیں۔ گھر میں کسی کا زیادہ آنا جانا بھی نہیں۔ ایک سال پہلے خون کے چھینٹے بھی دکھائی دئیے تھے۔ (حنا خان‘ مردان)
مشورہؒ: اہل خانہ کے جذبات اور خیالات ایک دوسرے کو متاثر کرتے ہیں‘ مثلاً والدہ کسی بات پر فکرمند ہیں تو آپ بھی کسی نہ کسی حد تک فکر کریں گی۔ خوابوں پر پریشانی ان کو حقائق کے ساتھ ملانا وہم کرنا اور کسی بھی جگہ ایسا کچھ دیکھنا معمول کے مطابق محسوس نہ ہو اس کے بعد غیرحقیقی کہانیاں بنالینا ظاہر کرتا ہے کہ ذہنی مسئلہ ہے۔ دراصل انسان کے دماغ میں ہمہ وقت کچھ کیمیائی تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں۔ دماغی امراض ان میں عدم توازن کا نتیجہ ہیں۔ دماغ میں خلل کی وجہ سے جسم کے باقی صحت مند اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں مثلاً بغیر کام کئے تھکن محسوس کرنا کسی ایک جگہ بیٹھ یا لیٹ کر کمرے کی چھت تکنا‘ گھنٹوں ایک ہی انداز میں بیٹھے رہنا‘ لاتعلقی‘ دیواریں تکنا یا زمین پر کچھ تلاش کرتے رہنا وغیرہ اگر آپ اپنے گھر اور فرش کی اچھی طرح صفائی کریں تو کسی طرح کے داغ نہ بننے پائیں گے۔ آپ کی موجودہ ذہنی الجھنوں اور بے چینی کے سبب غیرصحت مند معمولات ہیں ان میں اچھی تبدیلی لائیں۔ لوگوں سے ملیں اور سوچ مثبت رکھیں کوئی الٹا سیدھا خیال آئے تو مان لیں کہ یہ وہم ہے۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 979 reviews.