Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

وزیراعظم کا قرآن پاک سے پیار اور ادب

ماہنامہ عبقری - مارچ2017ء

دوسری گاڑی سے جب اے کے فضل الحق کلکتہ پہنچے‘ انہیں اس واقعے کا علم ہوا تو تقریر میں کہا: ہندو مجھے مارڈالنا چاہتے ہیں وہ یاد رکھیں کہ میرے پاس قرآن ہر وقت رہتا ہے میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ جو ہندو اس ڈبے میں سوار تھے اورزخمی ہوگئے تھے

پیارے بچو یہ سچا واقعہ ہمارا پیارا ملک پاکستان بننے سے پہلے کا ہے۔ ایک دفعہ اے کے فضل الحق مرحوم جو کسی زمانہ میں مسلم لیگ کی وزارت بنگال کلکتہ میں وزیراعظم تھے‘ دہلی سے کلکتہ جانے کیلئے ٹرین کی فرسٹ کلاس میں سوار ہوئے اور ملازم سے پوچھا: ہمارا قرآن شریف بھی آگیا ہے؟‘‘۔ ملازم نے کہا: ابھی پورا سامان ڈبے میں نہیں آیا قرآن جس بکس میں ہے وہ بھی نہیں آیا‘ ابھی لاتا ہوں۔ یہ سن کر وہ فوراً ڈبے سے باہر اتر گئے اور کہا: تمہیں ہم نے بارہا کہا ہے کہ قرآن کریم سب سے پہلے آنا چاہئے سامان اتارلو‘ ہم اس گاڑی سے نہیں جائیں گے دوسری گاڑی سے جائیں گے۔ چنانچہ سامان اتار لیا گیا۔ بعض ہندو جو اس ڈبے میں سوار تھے‘  اے کے فضل الحق کی اس بات پر ہنسنے لگے کہ عجب مذہبی دیوانہ ہے کہ قرآن پہلے نہ آیاتو گاڑی ہی چھوڑ دی۔ جب یہ گاڑی کلکتہ کے قریب پہنچی تو فرسٹ کلاس کے اس ڈبے کے نیچے سے بم پھٹا اور ڈبے کے پرخچے اڑ گئے۔ جتنے سوارتھے اکثر ہلاک ہوگئے‘ بعض زخمی ہوئے‘ معلوم ہوا کہ بعض ہندوئوں نے جو اے کے فضل الحق کے دشمن تھےیہ سن کر کہ فضل الحق اس گاڑی سے آرہے ہیں فرسٹ کلاس کے ڈبے میں بم رکھ دیا تھا۔ وہ تو قرآن کی برکت سے بچ گئے کہ اس گاڑی کو چھوڑ چکے تھے‘ دوسروں کی شامت آگئی۔ دوسری گاڑی سے جب اے کے فضل الحق کلکتہ پہنچے‘ انہیں اس واقعے کا علم ہوا تو تقریر میں کہا: ہندو مجھے مارڈالنا چاہتے ہیں وہ یاد رکھیں کہ میرے پاس قرآن ہر وقت رہتا ہے میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ جو ہندو اس ڈبے میں سوار تھے اورزخمی ہوگئے تھے‘ انہوں نے اخبار میں یہ واقعہ پڑھ کر کہا: جب فضل الحق اس ڈبے سے اترے تو ہم ہنس رہے تھے مگر اب معلوم ہوا کہ ان کا اتر جانا اچھا تھا‘ قرآن مجید نے انہیں بچالیا۔ (مرسلہ: محمد ضیاء اللہ زاہد شجاع آباد)
پیارے بچو! سلیقہ مندی اپنائیے
(1) بچو!جو چیز گھر کے افراد کے درمیان استعمال میں مشترک ہے (یعنی سبھی اسے استعمال کرتے ہیں) اس کی جگہ مقرر کیجئے پھر اسے استعمال کے بعد اپنی جگہ پہ رکھیں تاکہ دوسرے فرد کو ضرورت پڑنے پر ڈھونڈنے کی زحمت نہ اٹھانی پڑے۔ بصورت دیگر آپ کے طرز عمل سے ایک مسلمان کو تکلیف پہنچے گی اور آپ مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے جیسے کبیرہ گناہ کے مرتکب ہوں گے اپنی ذاتی استعمال کی اشیاء کو بھی اپنی جگہ پہ رکھنے کی عادت ڈالیں۔ اگر آپ نے موبائل چارج کیا ہے تو چارجر اپنی جگہ پہ رکھنے سے پہلے تار اچھی طرح لپیٹ لیں۔ اپنی کتابیں میزیا تکیے وغیرہ پہ بکھری ہوئی مت چھوڑیں‘ اپنی جگہ پہ رکھیں‘ علم کے قدر دان بنئے‘ طلبہ کو یہ بدسلیقی زیب نہیں دیتی۔ (2) اگر آپ کے گھر میں کسی نے برتن وغیرہ میں کچھ ہدیہ بھیجا ہے تو یہ دینے والے نے برتن آپ کی ملکیت میں نہیں دیا کہ آپ اسے استعمال میں لائیں یا اپنے گھر کی زینت بنائے رکھیں۔ جلد از جلد لوٹانے کی فکر کریں‘ عاریۃً لی جانے والی چیز میں بھی یہی طریقہ اپنائیے تاخیر کی صورت میں معذرت کریں۔ (3) بعض بچوں کو یونیفارم وغیرہ تبدیل کرکے بے ترتیب چھوڑ دینے کی عادت ہوتی ہے۔ یہ بدسلیقہ ہونے کے ساتھ حساس طبیعتوں کیلئے الجھن کا سبب بھی ہے‘ اسے نفاست سے لٹکادیں‘ اگر کپڑے میلے ہوگئے ہوں تو حمام وغیرہ میں آویزاں کرنے سے بہتر ہے کہ فوراً مشین میں ڈال دیں‘ جس طرح کمرے میں مختصر فرنیچر دماغ کو سکون بخشتا ہے‘ اسی طرح میلے کپڑوں سے حمام کی فارغ دیواریں سکون بخشنے کے ساتھ صفائی میں اضافہ کرتی ہیں اور ہاں بیت الخلاء یا حمام کے استعمال کے بعد وائپر لگانے کی دائمی عادت ڈالیں تاکہ گھر کا یہ حصہ بھی چمکتا دمکتا رہے‘ نیت یہ کریں کہ اللہ صفائی ستھرائی کو پسند کرتا ہے‘ کیا معلوم میرا یہ عمل اللہ کی رضا کا سبب بن جائے۔ (4) جائے نماز تہہ کرتے ہوئے بہتر ہے کہ پہلی تہہ اس طرح لگائیں کہ اوپر کے دونوں کنارے اور اسی طرح نیچے کے دونوں کنارے آپس میں مل جائیں نہ کہ پائوں اور سجدے کی جگہ پہلی مرتبہ میں ایک دوسرے کے مقابل ہوجائیں۔ میرے ایک ہونہار عزیز کو ان کے استاذ نے اس طرح تہہ کرتے ہوئے دیکھا تو بولے‘ یہ بات آپ کے ادب اور سلیقے کی دلیل ہے۔ (5) اپنی چادر کمبل وغیرہ خود تہہ کریں‘ اپنے بستر کی چادر بھی خود درست کرنے کی بچپن سے عادت ڈالیں۔ جس محسن انسانیت ﷺکے ہم نام لیوا ہیں وہ اپنا کام خود اپنے مبارک نورنی ہاتھوں سے فرماتے تھے۔ سنت کی پیروی کی غرض سے چند منٹ اسی کام میں صرف کریں‘ اللہ کی محبوبیت حاصل ہوگی اور زندگی میں بھی نورانیت آئے گی۔ (6) اگر آپ نے معمولی ضرورت کیلئے کوئی برتن استعمال کیا ہے۔ مثلاً دودھ یا شربت کے گلاس ہی کو لے لیں تو اسے گندا مندا کرکے سنک پہ مت چھوڑیں۔ آج کل چھوٹے بڑے اس میں مبتلا ہیں‘ دھوکر الٹا کر خشک ہونے کیلئے چھوڑ دیں‘ حضرت محمد مصطفےٰﷺ تسلیماً کثیراً نبوت جیسے عہدہ جلیلہ کا حق ادا کرنے کے ساتھ اپنی ازواج کا گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹاتے تھے۔ آپ کے حقیقی نام لیوائوں کی زندگیوں میں ذرا جھانکئے‘ زیادہ دور نہ جائیے‘ ایک بہت بڑے اللہ والے ہیں‘گھر والوں کے حقوق تو ایک طرف‘ ان کے اوقات میں اتنی برکت ہے کہ بعد عصر محلے کی بیوائوں کا سودا لاکردے رہے ہیں‘ کئی کئی چکر بازاروں کے لگ رہے ہیں‘ آپ اپنے مصرف اوقات میں سے جو بے برکتی کا شکار بھی ہوگئے ہیں‘ گھر والوں کا ہاتھ بٹانے کی سنت کی نیت سے اگر چند منٹ اس کام میں صرف کرلیں تو کیا حرج ہے۔ پھر سلیقہ مندی کے ساتھ ساتھ اس میں انکساری کا اظہار بھی ہے جو انشاء اللہ درجات بلند کرنے کا سبب ہوگا اور اپنی مائوں کا جو پیار حاصل ہوگا‘ وہ الگ رہا۔ (ہمشیرہ محمد محسن الیاس‘ کراچی)

 

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 571 reviews.