Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

گمشدہ چیز ‘فرداور سرمایہ پانے کا وظیفہ

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2014ء

میرے بیٹے کی عمر اس وقت بیس سال ہے اور اس کی بیوی کی اٹھائیس سال۔ بیٹا بیوی کے سامنے بول نہیں سکتا‘

اس کے ہاتھ بھی کانپتے ہیں ، وہ کھانے کو بھی نہیں دیتی‘ اس سے کپڑے دھلواتی ‘ کھانا پکواتی‘ پانی بھی خود اٹھ کر نہیں پیتی۔
قارئین! ہر ماہ حضرت حکیم صاحب کا روحانی رازوں سے لبریز منفرد انداز پڑھیے۔

(ایڈیٹر کے قلم سے)

معمول کی ڈاک میں ایک خط ملا خط کیا تھا غم اور دکھ کی ایک مکمل کہانی تھی اور اس کی زندگی جہنم سے جنت کیسے بنی آپ بھی پڑھیے ۔ اس خط کے کچھ احوال آپ کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہوں:۔
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ آپ کو خوش رکھے اور جزائے خیر عطا کرے۔ دو سال پہلے کسی نے عبقری کا بتایا اب تقریباً یہ حال ہے کہ میں ہر وقت گھر میں آپ کے درس سنتی رہتی ہوں اور آپ کے درس سے ہی میں نے یہ وظیفہ سنا اور کیا اور اس وظیفے نے میری زندگی کو جہنم سے نکال کر جنت میں پہنچا دیا۔ اس وظیفے کو پڑھنے سے پہلے میرے حالات کچھ یوں تھے:۔جب میری عمر 20 سال تھی‘ تب میری شادی ہوئی‘ ماں باپ کے گھر کا عرصہ یعنی 20 سال تلوار اور چھری کی نوک پر گزارا۔ میرے گھر والوں نے مجھے کھلایا تو ضرور مگر کھلا کے انگلی سے نکال بھی لیا‘ مجھے یاد نہیں کہ کبھی محبت اور پیار کا کوئی ہاتھ میرے باپ نے میرے سر پر رکھا ہو۔ اتنی گالیاں اور مارکھائی ہے کہ جتنے سانس گزارے ہیں۔ پھر شادی ہوئی‘ مختصراً یہ کہ جس دن شادی تھی آنکھ میں ایک آنسو نہیں تھا‘ شکرگزاری کے کلمات تھے۔ 18 دسمبر۔۔۔! یہ تھا میری زندگی میں میری شادی کا دن اور دوسری عذاب ناک اور بدترین زندگی کا پہلا دن۔ مختصراً میرے خاوند اور میرے سسر کو میرے حالات کا علم تھا‘ ان کو پتہ تھا کہ ہم جو مرضی سلوک کریں اس لڑکی کے پیچھے سے کوئی نہیں آئیگا۔ انہوں نے میرے ساتھ وہ وہ ظلم اور ایسی ایسی شرمناک باتیں اور حرکتیں کیں کہ جو بھی سنے وہ کانپ اٹھے۔ اسی دوران میرے دو بچے ہوئے ایک بیٹا اور ایک بیٹی۔۔۔! میرے شوہر نے کبھی مجھے بچوں کیلئے خرچہ تک نہیں دیا‘ آخر مجھے ترساتا ترساتا خود ہی دنیا سے چلا گیا۔ میں نے مقامی سکول میں ٹیچنگ کرکے بچوں کو پالا۔میری قسمت دیکھئے! ماںمرگئی تو ناراضگی میں‘ باپ مرا تو ناراضگی میں‘ شوہر مارا تو ناراضگی میں۔۔۔!18 سال کے بعد وہی سب میرے بیٹے کے ساتھ بھی ہوا ‘ اس کو اپنی عمر سے آٹھ سال بڑی لڑکی نے انٹرنیٹ پر اس کی تصویر دیکھ کر اپنے جال میں پھنسا لیا‘ وہ بہت دور بھاگا لیکن لڑکی کا ماموں کالا جادو کرتا تھا‘ اس نے میرے بچے پر ایسا علم کروایا کہ وہ باغی ہوگیا‘ اس کو اپنی ماں اور بہن کے رشتے کی شناسی ختم ہوگئی اور پھر اس نے اسی لڑکی سے شادی کرلی۔ میرا بچہ نمازی اور تہجد گزار لیکن لڑکی بہت خودسر اور بدتمیز۔ اس کے اندر صرف غصہ اور حسد بھرا ہوا۔ میں اپنے گھر میں اپنے بچے سے کئی کئی روز بات نہیں کرسکتی تھی‘ وہ میرے بچے کو میرے سائے سے بھی دور رکھتی۔بہن کا تو جیسے دشمن ہوگیا‘ اس دنیا میں میرا ان دو بچوں کا علاوہ بھلا اور تھا ہی کون۔۔۔؟؟؟ وہ یہاں رہنا نہیں چاہتی‘ اسلام آباد یا ملتان شفٹ ہونا چاہتی ہے۔ آپ ہی بتائیں اس ظالم دنیا میں میں ایک جوان بیٹی کے ساتھ اکیلی کیسے رہ سکتی ہوں؟ میں سوچتی کہ کیسے اس کو روکوں؟ اللہ سے رو رو کر دعا کرتی یااللہ میرا بچہ مجھے لوٹا دے‘ میں نے بڑی مصیبتوں سے اسے پالا ہے اور وہ اتنی آسانی سے مجھ سے جدا کرکے لے جارہی ہے۔۔۔۔!!!میرے بیٹے کی عمر اس وقت بیس سال ہے اور اس کی بیوی کی اٹھائیس سال۔ بیٹا بیوی کے سامنے بول نہیں سکتا تھا‘ اس کے ہاتھ بھی کانپتے تھے‘ وہ کھانے کو بھی نہیں دیتی‘ اس سے کپڑے دھلواتی ‘ کھانا پکواتی‘ پانی بھی خود اٹھ کر نہیں پیتی۔ اس کو دیکھ کر میں صرف روتی رہتی ۔ ہم لوگ مرد کی عزت کرتے ہیں اور ان سے گھر کا کام بھی نہیں کرواتے لیکن اس کو تو وہ نماز پڑھنے سے بھی روکتی ‘ نہ کوئی کام کرنے دے رہی ہے‘ صرف گھر کی چار دیواری میں اس کو قید کردیا ہے‘ہاں البتہ شوہر کے ساتھ باہر گھومنے ضرور جاتی ہے‘ وہ بھی اس لیے کہ شوہر نے سامان اٹھانا ہوتا ہے یا گاڑی چلانا ہوتی ہے۔ عیش و آرام اس کو پسند۔۔۔ لیکن میرا بیٹا سوکھ کر کانٹا ہوگیا۔۔۔!!!اس کے علاوہ میرا ایک اور مسئلہ بھی تھا کہ لوگ مجھ سے بغیر کسی وجہ سے حسد اور نفرت کرتے‘ میں جتنا عاجزی اور انکساری سے ملوں اس کو غلط رنگ دے کر الزام تراشیاں کرتے‘ تہمتیں لگاتے یوں لگتا جیسے میرے اوپر کوئی ایسی طاقت مسلط کی گئی ہے جو مجھے سب سے دور دھکیلتی۔ میں بہت تھک گئی‘ نماز نہیں پڑھی جاتی‘ اللہ سے دعا نہیں مانگی جاتی۔محترم حکیم صاحب! اب ان مسائل سے مجھے چھٹکارا کیسے مل رہا ہے وہ بھی ایک  الگ اور دلچسپ کہانی ہے۔۔۔!
دو سال پہلے میری ہمسائی نے میرے حالات دیکھتے ہوئے میرا تعارف عبقری سے کروایا‘ تب سے لے کر آج تک میں آپ کا ہر درس نیٹ پر سنتی ہوں۔ کچھ عرصہ پہلے آپ نے بچھڑے ہوؤں کو ملانے‘ لوگوں کے دلوں میں اپنے لیے محبت پیدا کرنے‘ بیٹا روٹھ کر چلا گیا ہو تو اس کو واپس لانا‘ گمشدہ چیزوں کیلئے ایک وظیفہ بتایا اور وہ تھا  یَارَبِّ موْسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ  اس میں آپ نے کچھ واقعات بتائے جیسے کہ ایک بیٹا اپنی ماں کو چھوڑ کر باہر کے ملک چلا گیا اور باہر جاکر کسی گوری سے شادی کرلی‘ پھر پلٹ کر نہ آیا ماں بیچاری روتی ہوئی آپ کے پاس آئی آپ نے اس کو یہی وظیفہ دیا ماں نے کچھ عرصہ پڑھا تو بیٹا ملک واپس آگیا اور آکر اپنی ماں کے پاؤں پکڑلیے۔ اسی طرح کے اور واقعات بھی آپ نے بتائے۔مجھے ایسا لگا کہ جیسے یہ وظیفہ آپ خاص طور پر مجھے دے رہے ہیں اور میرے لیے ہی یہ درس ہورہا ہے۔ میں نے یہ وظیفہ ڈوب کر‘ دیوانگی سے اور پاگل بن کر پڑھا۔ آپ یقین جانیے! حکیم صاحب صرف تین ماہ ہی مسلسل پڑھا ہے کہ میری بہو کا رویہ دن بدن بہتر ہورہا ہے چار سال کے بعد پہلی بار اس نے مجھے امی جی کہہ کر بلایا اور رات کو آکر میرے پاؤں دبائے اوراپنے گزشتہ تمام رویہ پر رو رو کر معافی مانگی اور کہا کہ کچھ عرصہ سے مجھے رات کو نیند نہیں آتی‘ ساری رات بے چینی میں گزرتی ہے اور بار بار میرے کانوں میں یہی آواز گونجتی کہ ’’تو جوکررہی بہت غلط کررہی تجھے یہ سب کچھ بھگتنا پڑے گا دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی‘‘ اس سے پہلے کہ یہ آواز مجھے پاگل کردے‘ مجھے معاف کردیں۔ وہ ساری رات میں نے اللہ کے شکر کے ساتھ رو کر گزاری‘ میرا بیٹا اب مجھ سے بات کرتا ہے اور اپنی بہن سے بھی جس کو پہلے دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا تھا‘ کھانا بھی ہم چاروں اکٹھے کھاتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے میں اچانک جہنم سے نکل جنت میں آگئی ہوں۔۔۔!!! لوگ اب میرے ساتھ عزت سے بات کرتے ہیں‘ میں جہاں جاتی ہوں میری عزت ہوتی ہے‘ مجھے اب محسوس ہوتا ہے کہ لوگوں کے دلوں میں میرے لیے محبت کے جذبات ہیں‘ میرے ایسے رشتہ دار جو سالہا سال ہوگئے انہوں نے میری شکل تک نہ دیکھی تھی اب خود ہی میرے گھر مجھ سے ملنے کیلئے اپنے بچوں کے ساتھ آتے ہیں اور انہیں بتاتے ہیں یہ تمہاری خالہ ہیں‘ ممانی ہیں‘ آنٹی ہیں وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔ قارئین! اگرآپ بھی ایسے ہی مسائل میں الجھے ہیں تو آپ یہی وظیفہ دن رات‘ وضو بے وضو‘ اٹھتے‘ بیٹھے‘ سوتے‘ جاگتے پڑھیں۔ انشاء اللہ آپ کے مسائل بھی حل ہونگے۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 102 reviews.