ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
جس کو غنٰی قلبی حاصل ہے وہ دنیا کا خوش قسمت انسان ہے ہاتھ خالی ہے‘ غریب ہے‘ فقیر ہے‘ تنگ دست ہے‘ سائل ہے‘ منگتا ہے مگر دل اس کا بڑا غنی ہے تو اس بندے کو پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے غنی کہا ہے یعنی پیسا جیب میں ہو مگر دل میں نہ ہو۔ نہ جانے کا غم ہو اور نہ ہی زیادتی ہوجانے کی خوشی ہو۔ صرف اس کو اللہ کی عطا کی ہوئی نعمت سمجھ کر استعمال کیا جائے۔اولیاء اللہ اور صالحین کی یہی کیفیات ہوا کرتی تھیں جس کی بدولت ان کا یقین اللہ کی ذات پر مزید پختہ ہوجاتا تھا۔
اپنے مال کو حسب ضرورت‘ اپنی ذات پر خرچ کرے اور اس کے علاوہ جو بچتا ہے اسے بچائے‘ کوڑی کوڑی‘ پائی پائی‘ ذرہ ذرہ بچائے اور بچا کر اللہ کو دے دے اگر اس پر اس کو اللہ نے استقامت دے دی تواس شخص کو اللہ اپنا دیدار نصیب فرماتا ہے اور نبی ﷺ کا دیدار اللہ پاک اس پر آسان فرمادیتے ہیں۔ یہ تجارت جس نے اللہ پاک سے کی ایسے لوگ اب بھی ہیں کہ کوئی رات ان کی دیدار مصطفی ﷺ سے خالی نہیں گزرتی اور جس رات ان کو آقا ﷺ کی زیارت نہ ہو وہ دن ان کا بہت مغموم گزرتا ہے۔ ایک اللہ کے بزرگ گزرے ہیں وہ فرماتے ہیں: فقیر وہ ہے جو تقویٰ اختیار کرتا ہے اور جو اس پر احکامات ہیں جو فرض ہیں ان کو ادا کرتا رہے احکامات کو ادا کرتے ہوئے جو اس کے اوپر واردات ہوں اس کے باطن میں جو کچھ گزرے اس کے اظہار میں مشغول نہ ہو ہر وقت یہ مشغلہ نہ بنائے کہ آج مجھے یہ محسوس ہوا یا آج وہ محسوس ہو اس میں مشغول نہ ہو۔ جو فرائض‘ حلال‘ حرام جو واجبات شریعت نے جو حدود قائم کی ہیں اسی میں رہنا۔ ولایت و فقر اسی کا نام ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں