اُن کے آخری وقت میں سوچتی رہی کہ معافی مانگوں مگر ان کی حالت اتنی خراب تھی کہ ہمت نہ ہوئی۔ چار سال ہوئے بھابی کی روتی دھوتی غموں سے بھری زندگی کا خاتمہ ہوگیا‘ مجھ پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ اب کیا ہوسکتا تھا؟
پوشیدہ
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! کچھ عرصہ ہوا عبقری رسالہ میری نظر سے گزرا‘ اس کو بہت مفید اور ہزاروں لوگوں کے دکھوں کا مداوا پایا۔ میرے بھی بہت بڑے بڑے مسائل ہیں اور میں طرح طرح کی پریشانیوں میں گھری ہوئی ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ میرے ساتھ یہ سب کچھ مکافات عمل ہورہا ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ:۔ 30 سال پہلے میرے بھائی کی شادی ہوئی تھی‘ دونوں طرف کے لوگ بہت خوش تھے مگر میرے بھائی کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی‘ میں بھائی سے بڑی ہوں‘ میں نے یہ رشتے کی ساری بات طے کی تھی لیکن میں نے اپنی بھابی کو اور ان کے گھر والوں کو دھوکہ میں رکھا اور انہیں بتایا نہیں کہ میرا بھائی تندرست نہیں ہے۔ مجھے معلوم تھا کہ میری بھابی کی زندگی برباد ہونے جارہی ہے لیکن میں نے کسی سے کوئی بات نہیں کی اور اپنے بھائی کی شادی دھوم دھام سے کردی۔
شادی کے چند دن بعد ہی یہ حقیقت سب پر آشکار ہوئی تو میری بھابی اور ان کے گھر والوں پر غم کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔ دو سال ایسے ہی روتے دھوتے گزر گئے‘ ان کے دو بچے ہوئے‘ اس کے بعد میرے بھائی کی صحت مزید گرنی شروع ہوگئی اور بس۔۔۔ پھر ساری زندگی اُن حالات خراب رہے۔ بہت علاج کیے مگر کچھ فائدہ نہ ہوا۔ بھابی زندگی بھر روتی رہی‘ میں اس کا ذمہ دار اپنے آپ کو سمجھتی ہوں۔ پھر میں بھابی سے اچھی طرح معافی بھی نہ مانگ سکی‘ جب وہ حج پر جارہی تھیں تو ہم دونوں نے ایک دوسرے سے معافی مانگی تھی۔اُن کے آخری وقت میں سوچتی رہی کہ معافی مانگوں مگر ان کی حالت اتنی خراب تھی کہ ہمت نہ ہوئی۔ چار سال ہوئے بھابی کی روتی دھوتی غموں سے بھری زندگی کا خاتمہ ہوگیا‘ مجھ پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ اب کیا ہوسکتا تھا؟ میں اس کیلئے نفل‘ نمازیں‘ تسبیحیں پڑھتی ہوں۔ صدقہ خیرات کرتی ہوں‘ اپنے سارے اعمال اس کو بخش دیتی ہوں مگر میرے دل کو چین نہیں آتا‘ ہر وقت روتی رہتی ہوں۔ میں نے اپنی ہاتھوں سے اپنے بھائی کی خوشی کیلئے اس کی زندگی برباد کردی۔
اب مجھے پر سب کچھ مکافات عمل میں ہورہا ہے کہ میرے بچوں کے حالات خراب ہیں۔ میری بڑی بیٹی اپنے گھر میں خوش تھی‘ اس کا شوہر نیک اور دیندار آدمی ہے‘ روزہ‘ نماز‘ قرآن کا پابند۔ بڑے شوق سے بچوں کو قرآن حفظ کرایا تھا کہ اچانک اس کی طبیعت خراب ہونا شروع ہوگئی‘ اس کو جھٹکے لگنا شروع ہوگئے‘ اس کی دماغی حالت خراب ہوگئی‘ اس کی بالکل وہی حالت ہوگئی ہے جو کہ میرے بھائی کی تھی۔ سات سال ہوگئے ہیں کہ وہ گھر سے غائب ہے‘ کسی کا اس سے کوئی رابطہ نہیں۔ بزرگوں سے اکثر ہمارا رابطہ رہتا ہے وہ کہتے ہیں کہ میرا داماد خیریت سے ہے۔ انشاءاللہ آجائے گا۔ چھ سال سے میری بیٹی ماری ماری پھررہی ہے‘ میری بیٹی بھی بہت نیک اور دیندار تھی‘ مدرسے میں تفسیر وغیرہ پڑھ رہی تھی‘ باپردہ تھی اور دین سیکھنے سکھانے کا بہت جذبہ تھا مگر شوہر کے گھر سے جانے کے بعد اس کا دماغ ہی الٹ گیا‘ ہروقت بے پردہ پھرتی ہے۔ بازاروں میں جاتی ہے تو سر پر بھی ڈوپٹہ نہیں ہوتا۔ کسی ملٹی نیشنل کمپنی میں جاب کررہی ہے‘ غیرمردوں کے ساتھ بالکل فری ہوکر بات کرتی ہے‘ شرم و حیا والی کوئی بات اس میں نہیں رہی۔میری بیٹی کے بچوں نے حفظ کیا تھا ابھی دہرائی کررہے تھے کہ ان کے چچا نے بچوں کو مدرسے سے ہٹا کر سکول میں داخل کروادیا اب دونوں کالج میں پڑھ رہے ہیں‘ قرآن کو بھول چکے ہیں‘ میری بیٹی کے پاس وقت نہیں کہ اپنے بچوں کو دیکھے۔اس کی بیٹی اب سولہ سال کی ہے‘ میٹرک کا امتحان دے رہی ہے‘ وہ بھی بے پردہ فیشن کرکے پھرتی ہے‘ اس کو چار پانچ سال سے سخت ایگزیمیا ہے‘ سارے جسم پر ہے‘ بہت علاج ہورہے ہیں‘ کبھی کم ہوجاتا ہے کبھی زیادہ۔۔۔ خارش ہوتی ہے‘ پانی بھی نکل آتا ہے رات کو سونہیں سکتی‘ گرمی بہت لگتی ہے۔ ان سب حالات کی وجہ سے میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ میرے سامنے میری بھابی کی روتی چیختی تصویر آجاتی ہے۔ مجھے ڈیپریشن کے دورے پڑنے لگتے ہیں‘ کیا کروں؟ کہاں جاؤں؟ سچ کہتے ہیں کہ اگر کسی کی بیٹی کا گھر برباد کرو تو اپنی بیٹی کے ساتھ بھی وہی سب کچھ ہوتا ہے۔ شاید اسی کو مکافات عمل کہتے ہیں۔
میرا ایک ہی بیٹا ہے‘ بہت نیک‘ پڑھا لکھا ہے‘ ہم دونوں کا بہت خیال رکھتا ہے‘ بیوی بچوں والا ہے۔ بچپن سے نمازی ہے باقاعدہ مسجد میں جاتا تھا مگر جب سے بڑا ہوا ہے مسجد میں نہیں جاتا۔ معلوم نہیں کیا ہوگیا‘ میں بہت خوشامد کرتی ہوں‘ مگر اسے ضد چڑھی ہوئی ہے‘ سالوں سے اپنا نقصان کررہا ہے۔ رمضان میں روزے رکھ لیتا ہے مگر نہ تراویح‘ نہ قرآن۔ بچے قرآن پڑھتے ہیں‘ مسجد میں جاتے ہیں مگر اس پر شیطان سوار ہے۔ جب یہ کالج میں پڑھ رہا تھا تو میں نے چالیس مرتبہ سورۂ یٰسین پڑھ کر اس کا پانی پلایا تھا۔ لوگ کہتے ہیں ‘زیادہ طاقت کی روحانی چیزیں بھی نقصان کرجاتی ہیں اس کے بعد یہ کچھ دن ڈیپریشن میں رہا پھر ٹھیک ہوگیا اب سمجھ نہیں آتی کیا کروں دن رات وظیفے پڑھتی اور دعائیں کرتی رہتی ہیں مگر اس پر اثر نہیں ہوتا۔
میری چھوٹی بیٹی کے حالات ویسے تو ٹھیک ہیں مگر۔۔۔۔!!! اس کے شوہر نے ایک کمپنی سے جاب چھوڑ کر ایک بینک میں ملازمت کرلی ہے‘ مجھے پریشانی رہتی ہے کہ ان کے گھر حرام آرہا ہے۔ اسے حرام سے کیسے بچاؤ دعا کرتی ہوں وہ بیٹا کوئی اور نوکری کرلے۔میں نے اپنے سارے حالات آپ کو لکھ دئیے ہیں۔ آپ میری مدد کیجئے‘ میں کیا کروں۔۔۔؟؟؟ کیا پڑھوں۔۔۔؟ میرا وہ گناہ کیسے معاف ہوگا؟ میرے اورمیرے بچوں کو ہدایت کیسے ملے گی؟۔ محترم حکیم صاحب! میرا نام شائع مت کیجئے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں