محترم حکیم صاحب! میرے ماموں جس گھر میں رہائش پذیر ہیں اس گھر میں بہت نیک بزرگ جنات رہتے ہیں جو کہ بہت صفائی پسند ہیں۔ دلیل یہ ہے کہ جس خاتون سے یہ گھر خریدا تھا وہ کہہ رہی تھی کہ میری الماری میں کبھی پیسے ختم نہیں ہوئے‘ بھرے رہتے ہیں۔
جویریہ بنت وجیہہ الدین
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! دو سال سے عبقری کی قاری ہوں‘ آپ کے رسالہ میں ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ بہت شوق و سنجیدگی سے پڑھتی ہوں۔ اللہ آپ کے فیض کو تاحیات جاری رکھے اور آپ کی عمر میں‘ صحت وتندرستی کے ساتھ برکت عطا فرمائے اور آپ کی نسلوں کی نسلوں کو نیک اٹھائے‘ اللہ آپ جیسے دل رکھنے والا ہر کسی کو دے‘ میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اس نے آپ جیسے نیک بندے کی صحبت عطا فرمائی۔
محترم حکیم صاحب! میرے ماموں جس گھر میں رہائش پذیر ہیں اس گھر میں بہت نیک بزرگ جنات رہتے ہیں جو کہ بہت صفائی پسند ہیں۔ دلیل یہ ہے کہ جس خاتون سے یہ گھر خریدا تھا وہ کہہ رہی تھی کہ میری الماری میں کبھی پیسے ختم نہیں ہوئے‘ بھرے رہتے ہیں۔ میں یہ گھر بیچ کر بہت پچھتا رہی ہوں مجھے واپس دے دو۔ وہ خاتون گھر کو بہت ہی صاف ستھرا رکھتی تھی۔ لیکن۔۔۔!!! میرے ماموں کے گھر والے اُس گھر کو بہت گندا رکھتے ہیں۔ بہرحال تمہید کو باندھنے کا مقصد آپ سے اس واقعہ کا ذکر کرنا ہے جو دو جوان موتوں کا سبب بنی۔میرے ماموں کی بیٹی جو کہ بالکل تندرست تھی‘ ہمارے ساتھ کھیل کود کر جوان ہوئی‘ ہم بہت اچھی سہیلیاں تھیں۔ لیکن جب وہ اس گھر میں شفٹ ہوئی تو کچھ ہی عرصہ کے بعد وہ عجیب عجیب باتیں کرنا شروع ہوگئی وہ ہم کزنز سے اکثر ذکر کرتی تھی کہ میرا ایک خوبصورت سا گھر ہے‘ جس کی سیڑھیوں پر بھی سرخ رنگ کا قالین ہے جب میں ان سیڑھیوں سے اترتی چڑھتی ہوں تو میرے بال لٹکتے ہیں‘ ہم کہتے کہ یہ ایسے ہی فضول باتیں کرتی رہتی ہے۔ پھر اچانک بیمار رہنے لگی جب ٹیسٹ کروائے تو پتہ چلا کہ اس کو بلڈکینسر ہوگیا ہے۔ایک مرتبہ اپنی امی کو اپنے ابو کے سامنے کہنے لگی کہ امی میں ماں بننے والی ہوں‘ میرے ماموں نے اس کو بہت مارا‘ لیکن وہ اپنی امی سے اصرار کرتی رہی۔ بالآخر اس کی امی اس کو لیڈی ڈاکٹر کے پاس لے گئیں ڈاکٹر کہنے لگی کہ اس بچی کو تو کچھ بھی نہیں ہے۔ بہرحال وہ اس کو لے کر گھر آگئیں۔
کئی کئی گھنٹے غسل خانہ میں نہ جانے کس کو خط لکھتی رہتی۔۔۔؟؟؟ کوئلہ اور جلا ہوا ماچس اور دیوار کی مٹی بڑے ہی شوق سے کھاتی تھی۔ پھر ایسا ہوا کہ بہت بیمار رہنے لگی‘ کینسر کا تو اس کو پتہ چل ہی چکا تھا۔ بستر سے لگ گئی اور بالآخر وہ ہم سب کو روتا چھوڑ کر چلی گئی۔اس کے انتقال کے کچھ عرصہ کے بعد اس کا بھائی روڈ ایکسیڈنٹ سے انتقال کرگیا اور اس کے جسم کی کوئی چیز خراب نہیں ہوئے سوائے دونوں ٹانگوں کے بیچ کا حصہ مکمل طور پر ختم ہوچکا تھا۔
وہ بھی مرنے سے کچھ دن پہلے بہکی بہکی باتیں کرتا کہ امی میرا دل چاہ رہا ہے کہ میں بہت دور چلا جاؤں‘ اپنی کزنز سے ذکر کرتا کہ میرے خواب میں اکثر ایک خوبصورت پری آتی ہے وہ کہتی ہے کہ میں تمہیں لینے آئی ہوں‘ میرے ساتھ چلو۔ جس دن وہ فوت ہوا اسی رات اس کے چھوٹے بھائی نے خواب میں دیکھا کہ میرا بھیا دولہا بنا ہوا ہے‘ گھوڑوں پر اس کی بارات ہے اور وہ بہت خوش ہوتا ہے۔ اس کے بھائی نےاٹھ کر جاکر اپنی امی کو بتایا کہ امی بھیا تو دولہا بنا ہوا ہے۔
محترم حکیم صاحب! یہ سب باتیں بتانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ کیا میرے کزنز کو واقعی جنات اٹھا کر لے گئے ہیں؟
ایک خاص بات: میری خالہ کی شاگردہ ہیں اس کے اوپر جنات آتے ہیں اور اس کو کافی مارتے ہیں۔ بہرحال اس کے اور ایک جن آتا ہے جو کہ مسلمان ہوچکا ہے۔ پہلے وہ عیسائی تھا‘ وہ جن جو اپنا نام عبدالرحمان بتاتا ہے۔ عبدالرحمان بابا اس کے گھر والوں سے کہنے لگا کہ آپ کے کزنز کو جنات اٹھا کر لے گئے ہیں۔ یہ بات سن کر تو اس کے گھر والوں کے کان کھڑے ہوگئے (کیونکہ یہ لڑکی میری کزن کی دوست رہ چکی ہے) انہوں نے ساری بات بتائی کہ وہ ایسے ایسے کہتی تھی وہ سب باتیں بتائیں جن کا ذکر میں پیچھے کرچکی ہوں۔محترمحکیم صاحب! کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟؟؟
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں