بے کیفی طاری
کئی سالوں سے میرے اندر ایسی بے کیفی طاری ہوگئی ہے کہ ہر چیز بے معنی دکھائی دیتی ہے اور کوئی کام کرنے کی امنگ نہیں ہوتی‘ لوگوں کو خوش و خرم اور متحرک دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کام کرتے دیکھ کر ذہنی طور پر تھک جاتا ہوں‘ ذہن بند محسوس ہوتا ہے اور کبھی کبھی پورا دن گھرمیں پڑے پڑے گزر جاتا ہے‘ چند ماہ سے صحت و توانائی میں بھی کمی واقع ہورہی ہے۔ لیٹ کر اُٹھوں تو آنکھوں کے سامنے اندھیرا آجاتا ہے۔ زیادہ چلنے پھرنےسے نڈھال ہوکر لیٹ جاتا ہوں۔ (محمد ناصر‘ شاہکوٹ)۔
جواب: ایک سادہ شیشہ لیں جس کا سائز بارہ انچ لمبا اور نو انچ چوڑا ہو اس شیشے پر زرد رنگ پینٹ کروالیں اور درمیان میں نیلے رنگ سے اسم یَاحَفِیْظُ خوشخط لکھوا لیں۔ رات کو سونے سے پہلے علی الصباح بیدار ہونے کے بعد دس منٹ تک اس شیشے کو ٹکٹکی باندھ کر دیکھا کریں۔ دیکھتے وقت شیشے کو خود سے پانچ فٹ دوررکھیں‘ رات کو زیادہ وقت اندھیرے میں گزاریں‘ مطلب یہ ہے کہ جس جگہ رہیں‘ وہاں زیادہ سے زیادہ اندھیرا رکھیں‘ ضروری کام کیلئے روشنی میں آنے جانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ نماز کی پابندی کی جائے۔ انشاء اللہ چند ہفتوں میں نمایاں تبدیلی محسوس کریں گے تاہم چالیس دن ضرور اس پروگرام پر عمل جاری رکھا جائے۔
بنتا کام بگڑ جاتا ہے
میں نے کئی بار محسوس کیا ہے کہ میرا بنتا ہوا کام بگڑ جاتا ہے چنانچہ میں اپنی زندگی کو ناکام تصور کرتا ہوں‘ سمجھ نہیں آتا کہ میرے ساتھ ایسا کیوں ہے بعض لوگ اسے کسی اثر وغیرہ سے تعبیر کرتے ہیں اپنی رائے سے مطلع فرمائیں۔ (محمد کلیم‘ کراچی)۔
جواب: انسان بالطبع اپنی ناکامیوں کو زیادہ محسوس کرتا ہے اور اس کا تذکرہ کرتا ہے لیکن بہت سی ایسی باتیں جو اس کیلئے کامیابیاں کہی جاسکتی ہیں اس کا تذکرہ فراموش کرجاتا ہے آپ اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ رکھتے ہوئے تمام امور انجام دیں‘ پوری کوشش کریں کہ آپ کی ذات سے دانستگی میں کوئی تکلیف کسی کو نہ پہنچے ہر نماز کے بعد اکیس بار یَاذَاالْجَلاَلِ وَالْاِکْرَامِ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کیا کریں۔
ماحول بدل گیا
پہلے گھر میں ماحول پرسکون تھا لیکن کچھ عرصہ سے افراد خانہ کا مزاج بدل گیا ہے بہت جلد لوگوں کو غصہ آجاتا ہے اور سخت الفاظ میں گفتگو شروع ہوجاتی ہے بعد میں سب کو اس بات کا احساس بھی ہوتا ہے لیکن معمولی باتوں کو اختلاف کی حد تک بڑھانےمیں دیر نہیں لگتی۔ (گل رعنا‘ لاہور)۔
جواب: ایک بڑے سفید کاغذ پر جلی حروف سے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔ بَلْ ھُوَ قُرْآنٌ مَّجِیْدٌ فِیْ لَوْحٍ مَحْفُوْظٍ طغرے کی طرز پر لکھوا کر گھر میں کسی ایسی جگہ آویزاں کریں جہاں سب گھر والے بیٹھتے ہیں اور سب کی نگاہیں پڑتی ہیں۔ افراد خانہ آتے جاتے اپنے ارادے سے بھی ان الفاظ کو دیکھ کر پڑھ لیا کریں تو مزید اچھا ہے۔ انشاء اللہ ذہنوں میں تبدیلی واقع ہوگی۔
معدہ خراب
چار سال سے بیمار ہوں۔ معدہ خراب رہتا ہے اور تیزابیت بہت رہتی ہے۔ دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے۔ اس لیے بازو میں درد رہتا ہے۔ چند مہینوں سے تمام جسم اور سر میں درد رہتا ہے۔ ہر قسم کا علاج کرایا ہے چند کچھ عرصہ بعد تکلیف دوبارہ شروع ہوجاتی ہے۔ شفائے کامل کیلئے کوئی مناسب اسم یا عمل تجویز فرمائیں۔ (زبیدہ اختر‘بہاولپور)۔
جواب: رات کو سونے کیلئے لیٹیں تو پشت کے بل لیٹ کر آنکھیں بند کرلیں اور جسم کو زیادہ سے زیادہ ڈھیلا کردیں۔ تصور کریں کہ پانی کا ایک حوض ہے جس کے اندر آپ ڈوبی ہوئی ہیں۔ اس تصور کو کم از کم دس منٹ قائم رکھیں اور پھر سوجائیں۔ انشاء اللہ مکمل صحت یابی میں یہ عمل بہت معاون ثابت ہوگا۔
کمزور دماغ اورمالی حالات
شروع سے نامساعد حالات کا سامنا کرنا پڑا۔ جیسے تیسے کرکے میٹرک پاس کیا۔ اللہ کے کرم سے اچھے نمبر حاصل کیے۔ اب میں پرائیویٹ انٹر کرنا چاہ رہا ہوں مگر دماغ ساتھ نہیں دیتا۔ توجہ کتابوں پر قائم ہی نہیں ہوتی۔ کافی کوشش کے بعد مایوسی کے عالم میں آنکھوں سے آنسو رواں ہوجاتے ہیں۔ پڑھائی کے ساتھ کل وقتی کام بھی کرتا ہوں کیونکہ مالی حالات خراب ہیں۔ (ضیاء الرحمان‘ گوجرخان)۔
جواب: بارہ انچ لمبے اور نو انچ چوڑے کاغذ پر قطاروں میں نو کا ہندسہ نیلی روشنائی سے لکھ لیں۔ اس کاغذ کو کسی گتے پر چسپاں کرلیں تاکہ سامنے رکھنے میں آسانی ہو۔ رات کو سونے سے پہلے اور صبح بیدار ہونے کے بعد پانچ فٹ کے فاصلے سے اس نقش کو ٹکٹکی باندھ کر دیکھا کریں۔ بہت جلد ذہن کی خوابیدہ قوتیں متحرک ہوجائیں گی۔
ذہنی وجسمانی سکون سے محروم
ذہنی سکون اور جسمانی صحت سے محروم ہوں۔ ذہن پر ہمہ وقت ڈرخوف اور پریشان خیالات کا غلبہ رہتا ہے۔ چہرہ مرجھایا ہوا ہے اور زندگی سے محروم دکھائی دیتا ہے۔ اگرچہ غذا بہت کم کھاتا ہوں لیکن کھایا پیا جسم کو لگتا نہیں ہے۔ ذرا سی بات پر ہاتھ پیر پھول جاتے ہیں۔ (سلطان افروز‘پشاور)۔
جواب: نماز کی پابندی کریں اور نماز فجر کے بعد کسی ہوادار جگہ چہل قدمی کریں۔ ممکن ہو تو جوتے اتار دیں۔ ذہن کو تمام خیالات سے خالی کرکے دل ہی دل میں یَارَحِیْمُ کا ورد کرتے رہیں۔ اس عمل کو بیس منٹ تک کیا جائے۔ بہت جلد ذہنی الجھنوں سے نجات حاصل کرلیں گے اور طبعی نظام بھی بحال ہوجائے گا۔
کمزور اعصابی نظام
کوئی اونچی آواز سے بول دے تو دل دھک سے ہوجاتا ہے‘ یوں لگتا ہے کہ دل پر کوئی چیز رکھ دی ہو۔ میری طبیعت میں غصہ بھی بہت زیادہ ہے‘ ہروقت مختلف النوع خیالات ذہن میں گردش کرتے رہتے ہیں‘ اعتماد اتنا کم ہوگیا ہے کہ زیادہ وقت بستر پر پڑا رہتا ہوں اور سوچتا رہتا ہوں۔ زندگی خوشیوں سے خالی ہوکر رہ گئی ہے؟ (محمداشفاق)۔
جواب: خیالات کے انتشار کی وجہ سے اعصابی نظام کمزور ہوگیا ہے اور اسی وجہ سے جسمانی طور پر بھی معمول کی توانائی کم ہوگئی ہے۔ نماز فجر کے بعد دس پندرہ منٹ ذہن کو تمام خیالات سے خالی کرکے آہستہ آہستہ چہل قدمی کریں اور زبان سے یَاحَفِیْظُ پڑھتے رہیں‘ بعدازاں پانی پر تین مرتبہ یَاوَدُوْدُ دم کرکے پی لیا کریں۔ ان اسماء کی بدولت ارتکاز ذہنی حاصل ہوگا اور جسمانی نظام بھی بحال ہوجائے گا۔ دو ماہ تک ان اسماء کو پڑھا جائے۔
فیصلے اور ہوا کے رخ
میرے قریبی لوگ کہتے ہیں کہ تمہارے فیصلے ہوا کے رخ کی طرح بدلتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ مجھ میں استقلال اور ثابت قدمی کا بے پناہ فقدان ہے۔ جب کسی بات کا ارادہ کرتی ہوں تو چند دنوں بعد ذہن بغیر کسی ظاہری وجہ کے پلٹنے لگتا ہے اور زیادہ تر میں اپنا فیصلہ تبدیل کردیتی ہوں۔ والدین مجھے کوئی سخت بات کہہ دیتے ہیں تو مجھ سے برداشت کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ بعد میں اپنے مزاج پر خود بھی پچھتاوا ہوتا ہے۔ (سیما ہارون‘ کراچی)۔
جواب: ایک کاغذ پر سو مرتبہ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھ کر دم کریں اور پھر سو مرتبہ یَابَدِیْعُ پڑھ کر ایک دائرہ بنا کر اس کے درمیان میں ایک نقطہ بنادیں۔ اس کاغذ کو تہہ کرکے اپنے تکیے کے اندر رکھ دیں۔ خیال رہے کہ کوئی دوسرا شخص اس تکیے کو استعمال نہ کریں۔
ناسازگار حالات
ہمارے حالات دن بدن ناسازگار ہوتے جارہے ہیں‘ گھر میں ہر وقت عجیب سا گھٹن زدہ ماحول رہتا ہے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر اکثر لڑائی جھگڑا طول پکڑجاتا ہے جس کی وجہ سے میں اور میرے شوہر بہت زیادہ پریشان ہیں۔ (حنا شاہین‘ کوئٹہ)۔
جواب: نماز فجر اور نماز عشاء کے بعد چھیاسٹھ مرتبہ وَاللہُ ذَوالْفَضْلِ الْعَظِیْم پڑھ کر دعا کی جائے۔ نوے دن تک اس وظیفے پر عمل پیرا رہیں۔ انشاء اللہ ناسازگار حالات میں بہتری پیدا ہوگی۔
خیالات کی الجھنیں
میرے دل میں ہروقت عجیب عجیب خیالات پیدا ہوتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں‘ ہر وقت لاحاصل سوچوں میں گم رہتا ہوں‘ کوئی کام مجھ سے ٹھیک طریقے سے نہیں ہوپاتا۔ اس مرض کی وجہ سے میری صحت بھی دن بدن گرتی جارہی ہے۔ اگر بیٹھا ہوں تو گھنٹوں ذہن و دل میں عجیب و غریب گھٹیا قسم کے خیالات گردش کرتے رہتے ہیں اور میں بیٹھا ہی رہتا ہوں جب تک کوئی مجھے خود نہ آکر اٹھائے۔ اس الجھن سے نجات کیلئے کوئی اچھا سا وظیفہ تجویز فرمادیں۔ (محمد ریاض‘ پتوکی)۔
جواب: ہر نماز کے بعد گیارہ مرتبہ یَاسَلَامُ الْمُھَیْمِنُ الْقُدُّوْسُ پڑھ کر اپنے سینے پر دم کردیا کریں۔ نماز فجر کے بعد کسی ایسی جگہ چہل قدمی کریں جہاں قدرتی نظارے زیادہ ہوں۔ اس دوران اپنی توجہ قدرت کی نشانیوں پر قائم رکھیں اور ان کے بارے میں غور کیا کریں۔ کم از کم چالیس دن اس پروگرام پر پابندی سے عمل کریں۔ انشاء اللہ قلب میں لطیف خیالات و کیفیات کا غلبہ ہوجائے گا۔
نظر لگ گئی
ہم پانچ بہنیں ہیں‘ بھائی کوئی نہیں ہے۔ بڑی بہن کی انیس سال ہوئی تو ان کا رشتہ طے ہوگیا‘ ایک سال بعد شادی ہوگئی ان کی شادی کے ساتھ ہی دوسری بہن یعنی میرا رشتہ طے ہوا اور چند ماہ بعد شادی بھی ہوگئی‘ اس بہن کے ولیمہ کی تقریب میں تیسری بہن کو بھی ایک خاتون نے اپنے لڑکے کیلئے پسند کرلیا اس طرح ڈیڑھ سال کے عرصہ میں ہم تین بہنیں اپنے اپنے گھروں کی ہوگئیں۔ لیکن اس کے بعد سات سال ہوگئے ہیں آخری دو بہنوں کے رشتے طے نہیں ہوئے۔ والدین اس قدر پریشان ہیں کہ راتوں کی نیند تک اڑگئی ہے۔ شادی شدہ بہنیں اپنے گھروں میں بہت خوش ہیں لیکن ہم اپنی دو بہنوں کی شادی میں تاخیر سے اور اس وجہ سے والدین کی گرتی ہوئی صحت سے بہت پریشان ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے اوپر تلے بیٹیوں کی جلدی جلدی شادی ہونے پر ہمارے گھر کو شدید قسم کی نظر لگ گئی ہے۔ (ج،ش)۔
جواب: نظر کی اچھی یا بُری تاثیر سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ احادیث نبوی ﷺ میں نظربد سے نجات کیلئے دعاؤںکا ذکر ملتا ہے۔ آپ کے والدین اور چھوٹی بہنیں فجر کی نماز کے فوراً بعد اور عشاء کی نماز کے بعد جائے نماز پر بیٹھ کر اکیس اکیس بِاسْمِکَ اَللّٰھُمَّ اَذْھِبْ حَرَّھَا وَبَرْدَھَا وَصَبَھَا پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں اور اس کے بعد باذن اللہ کہتے ہوئے اُٹھ کر کھڑے ہوجائیں۔ یہ عمل بلاناغہ اکیس اکیس روز تک کیا جائے۔ گھرکے چاروں افراد کسی ایک روز بھی یہ عمل کرسکتے ہیں۔اکیس روز کے اس عمل کے بعد عشاء کے بعد اکتالیس بار سورۂ اخلاص اول آخر گیارہ گیارہ بار درودشریف کے ساتھ پڑھ کر شادی کےلیے دعا کی جائے۔
تھوڑا انتظار اور۔۔۔
وہ یونیورسٹی میں میرا کلاس فیلو تھا‘ میں نے اس کی نگاہوں میں اپنے لیے پسندیدگی محسوس کی لیکن میں نے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ چند ماہ بعد اس نے کھل کر اپنے جذبات کا اظہار کردیا‘ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر تمہارا جواب ہاں میں ہو تو فائنل امتحانات کے فوراً بعد میں اپنے گھر والوں کو تمہارے ہاں بھیجوں گا۔ مجھے یہ بات بہت معقول لگی۔ میں نے اس بات کا ذکر اپنی امی سے کیا تو انہوں نے کہا جب اس کے والدین آئیں گے تب دیکھا جائیگا۔ میں نے یہ بات اس کو بھی بتا دی تو اس نے کہا کہ اگر اس دوران تمہارا کوئی رشتہ آئے تو تم ہاں نہ کرنا۔ مجھے اس کی باتوں میں سچائی اور خلوص کی جھلک نظر آئی میں نے اس سے وعدہ کرلیا۔ اس دوران میرے تین چار بہت اچھے اچھے رشتے آئے لیکن میں نے نہ کردی۔ آج کل صورتحال یہ ہے کہ ہمیں یونیورسٹی سے فارغ ہوئے پانچ سال ہوگئے ہیں وہ ایک اچھے عہدہ پر فائز ہے میں خود ایک کمپنی میں ایگزیکٹو پوسٹ پر ہوں لیکن اس نے اب تک اپنے والدین کو ہمارے گھر نہیں بھیجا۔ میں سخت پریشان ہوں‘ والدین کےسامنے شرمندہ بھی ہوں۔ جب بھی اس سے بات کرتی ہوں وہ صرف یہ کہتا ہے تھوڑا انتظار اور کرلو پھر سب ٹھیک ہوجائے گا۔ میں آخر کب تک اس کی تسلیوں کے سہارے بیٹھی رہوں گی۔(پوشیدہ)۔
جواب: آپ کیلئے بہتر ہوگا کہ اس کی تسلیوں کے سہارے بیٹھ کر وقت برباد نہ کیا جائے۔ اب اگر کوئی مناسب رشتہ آئے تو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ آپ عشاء کی نماز کے بعد ایک سو ایک بار رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔ یَامُجِیْبَ الدَّعْوَاتْ یَارَحْمٰنُ یَارَحِیْمُ۔ گیارہ گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر شادی کیلئے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے یَاوَالِیُ کا ورد کرتی رہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں