لہسن انٹی بائیوٹک جبکہ شہد جراثیم کش۔ دونوں کو باہم ملا کر اگر استعمال کیا جائے تو یہ ایک بہترین ٹانک بھی ہے اور انٹی بائیوٹک اور انٹی سیپٹک بھی جو کہ جسمانی نظام کو مضبوط اور صحت کو بحال کرنے والا ادویاتی علاج ہے۔
آلو کو گھلنے سے بچانے کیلئے
آلو بعض دفعہ بالکل گھل جاتے ہیں۔ آلو کے ٹکڑے کاٹ کر نمک لگا کر دس منٹ کیلئے رکھ دیں پھر ان کو دھو کر ہانڈی میں ڈالیں۔ آلو کے قتلے نہیں گھلیں گے۔
ثابت مسور
ثابت کالے مسور صاف کرلیں پھر ان کو کسی صاف جگہ زمین پر ڈال کر کسی پتھر کے بٹے سے ہلکا ہلکا رگڑیں۔ تھوڑی سی سرخ دال بھی نکل آئے گی۔ یہ احتیاط رکھیں کہ زیادہ چھلکے نہ اتریں۔ اب دال اٹھا کر پھٹک لیں اور دھو کر پکانے سے پہلے پندرہ منٹ پانی میں بھیگی رہنے دیں۔ پھر چولہے پر ہلکی آنچ میں پکائیں۔ مٹی کی ہانڈی میں دال‘ چنے اچھے پکتے ہیں۔
چاول پکانے کیلئے
1۔ پرانا چاول کم ازکم پندرہ منٹ پہلے بھگوئیں تاکہ چاول صحیح پک سکیں۔2۔چاول ناپ کر پکائیں۔ ایک کپ چاول میں دو کپ پانی کا اندازہ رکھیں۔3۔زردہ پکانا ہو تو گرم گرم چاولوں کا پانی گراتے ہی فوراً ٹھنڈا پانی ڈالیں۔ اس طرح چاول جڑتے نہیں۔4۔چاول پکاتے وقت پیاز نہ ہو تو آپ تھوڑی سی چینی‘ گھی میں خوب لال سرخ کرکے پانی ڈالیں اور پھر مصالحے ڈال کر چاول پکائیں۔ چاولوں کا رنگ براؤن ہوگا اور مٹھاس بھی رہے گی۔5۔ مصالحے والے چاول پکاتے وقت ایک چمچ سرکہ ڈال دیں تو چاول کا رنگ ٹھیک رہتا ہے۔6۔باسی چاول تازہ کرنے ہوں تو پانی کا چھینٹا دے کر ہلکی آنچ پر رکھیں۔ ابلے ہوئے چاول ہوں تو پانی ابال کر اس میں دومنٹ کیلئے باسی چاول ڈال کر پانی پھینک دیں۔ چاول ہلکی آنچ پر رکھیں۔
مٹی کے داغ
1۔گرم کپڑے پر کیچڑ کے داغ پڑجائیں تو آدھ سیر ٹھنڈے پانی میں ایک آلو پیس کر ڈالیں اور ملا کر چھان لیں۔ پھر اس آلو کا رس ملے پانی سے داغ والا حصہ دھولیں۔2۔ مٹی کے داغ پر آلو کاٹ کر رگڑیں۔3۔مٹی کھرچ لیں اور پھر داغ پر پٹرول لگائیں اور دھوپ میں ڈال دیں۔4۔مٹی خشک ہوجائے تو کھرچ کر اتار دیں اور کپڑے کو تیز گرم پانی اور سرکہ سے دھولیں۔
بندگوبھی
کچی گوبھی کھانا بہت مفید ہے۔ شوگر کے مریضوں کیلئے مفید تر ہیں‘ سلاد کے طور پر کھانے کیلئے اسے اسی وقت کاٹنا چاہیے جب کھانے کا وقت ہو کیونکہ اس میں شامل وٹامن سی ہوا میں تحلیل ہوجاتا ہے۔ اس کو دھو کر کاٹنا چاہیے کیونکہ کاٹ کر دھوئیں تو تمام وٹامنز پانی کے ساتھ بہہ جاتے ہیں۔ بند گوبھی کھانے سے خون کی خرابی سے جو امراض ہوتے ہیں وہ دور ہوجاتے ہیں۔
سلاد یا سبز دھنیاء
دونوں ہی بہت مفید سبزیاں ہیں مگر نازک بھی بہت ہیں۔ ہر روز ان کو بازار سے منگوانا مشکل ہو تو یوں کریں کہ گلاس یا جگ میں ٹھنڈا پانی بھریں اور سلاد ہرے دھنیا کی ڈنڈیاں پانی میں ڈبودیں تین چار روز تک بالکل تازہ رہیں گے۔ روزانہ ضرورت کے مطابق سلاد کے پتے پانی سے نکالیں اور استعمال کریں‘ فریج میں دھنیا یا سلاد رکھنا ہو تو اسے پلاسٹک کے لفافے میں کبھی نہ رکھیں۔ بلکہ کاغذ کے لفافے میں ڈال کر رکھیں یا اخبار میں لپیٹ کر رکھ لیں۔ سبزیوں کو اخبار میں لپیٹ کر رکھیں تو وہ زیادہ دیر تازہ رہیں گی۔ فریج کے باہر بھی رکھیں تو پانی چھڑک کر اخبار میں لپیٹ کر رکھیں۔
امرود میٹھے کرنے کیلئے
جو امرود میٹھے پھل نہ دے اس کی جڑ کے پاس زمین کھود کر پرانا گڑ کوٹ کر ڈال دیں۔ پھول آنے سے پہلے یہ ٹوٹکہ آزمائیں۔ کچھ لوگ بکرے کی قربانی کرتے ہوئے خون بھی امرود کی جڑ میں ڈالتے ہیں۔ ہر سال تھوڑا ساگ گڑ ڈالنے سے پھل میں مٹھاس آتی ہے۔
لونگ سے تیار کردہ کامیاب ماؤتھ واش
ماؤتھ واش اکثر آسان اور کارآمد ہوتے ہیں بالخصوص ایسی حالت میں جب کہ برش اور مسواک موجود نہ ہو تو ایسی حالت میں سادہ پانی (اگر نیم گرم ہو تو بہتر ہے) اس میں تھوڑا سا نمک اور دو تین لونگ (باریک پسے ہوئے) ملا دئیے جائیں تو منہ کے اندر لعاب کا سیلان بڑھ جاتا ہے جو خود صفائی میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
لہسن اور شہد کی کرشمہ سازیاں
لہسن انٹی بائیوٹک جبکہ شہد جراثیم کش۔ دونوں کو باہم ملا کر اگر استعمال کیا جائے تو یہ ایک بہترین ٹانک بھی ہے اور انٹی بائیوٹک اور انٹی سیپٹک بھی جو کہ جسمانی نظام کو مضبوط اور صحت کو بحال کرنے والا ادویاتی علاج ہے۔ لہسن اور شہد بنیادی طور پر کثیرالمقاصد دوا ہے جو کافی بیماریوں میں مفید ہے جس کی ہر گھر میں ضرورت ہے۔ اس کیلئے آپ اچھی کوالٹی کا لہسن اور خالص شہد لیں۔ ھوالشافی: لہسن دو عدد‘ شہد ایک کلو۔ لہسن چھیل لیں‘ دھولیں اور سکھا لیں۔ چھیلے ہوئے لہسن کو باریک باریک کاٹ لیں۔ پھر اس کٹے ہوئے لہسن کو ہاون دستہ (چائنہ مٹی کا بنا ہوا) میں ڈال کر کوٹ لیں (تازہ لہسن میں اجزاء علیحدہ علیحدہ ہوتے ہیں کٹنے سے یہ اجزا اچھی طرح مکس ہوجاتے ہیں) اس کوٹے ہوئے لہسن میں دو چمچ شہد ملا لیں اور کوٹنا جاری رکھیں حتیٰ کہ سارا لہسن اچھی طرح کچلا جائے پھر بقیہ سارا شہد ڈال دیں اور اسے اچھی طرح مکس کردیں اس مکسچر کو شیشے کی بوتل میں ڈال کر ڈھکن لگادیں بوتل پر دن‘ تاریخ اور مہینہ کا لیبل لگادیں۔
خوراک: ٹانک کے طور پر آدھا چمچ روزانہ۔ بطور علاج: خاص حالت میں آدھا چائے کا چمچ دن میں چھ مرتبہ۔ عام حالت میں آدھا چائے کا چمچ دن میں تین مرتبہ۔ اس ٹانک کو اسی طرح بھی استعمال کرسکتےہیں یا لیموں اور پانی ملا کر یا دودھ کے ساتھ یا جڑی بوٹی کے سرکہ کے ساتھ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کیڑے کے کاٹنے‘ زخم یارگڑ میں جلد پر براہ راست بھی لگایا جاسکتا ہے۔ایک چائے کا چمچہ میں 120 ملی لیٹر پانی مکس کرلیں تو اسے بطور سکن لوشن بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں