اس حوالے سے نفسیاتی ماہرین کی رائے ہے کہ اینگزائٹی سے محفوظ رہنے کیلئے ہر فرد کو چاہیے کہ وہ ذہنی اور جسمانی مشقت کا عادی ہو اور لوگوں میں جلدی گھل مل جانے کی کوشش کرے۔ خود کو مصروف رکھنے کیلئے مطالعے‘ سیروتفریح اور ورزش کا عادی بنائے
عروبہ نوید
اینگزائٹی۔۔۔ ایک نفسیاتی اور ذہنی کیفیت کا نام ہے جس سے ہماری بیشتر آبادی متاثر ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں یہ مرض مقبول عام ہے۔ ایک نظرئیے کے مطابق یہ ڈیپریشن کی ہی قسم ہے۔ صرف اس کی چند ایک علامات مختلف ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیفیت میں مبتلا رہنے میں انسان کے اردگرد کا ماحول اور اس کی اپنی ذہنی صلاحیت کا زیادہ عمل دخل ہوتا ہے اور یہ عمر کے کسی حصے میں بھی آشکار ہوسکتا ہے یعنی اوائل عمرسے ساٹھ ستر برس کے عرصے میں کسی بھی وقت حملہ آور ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق عموماً وہ بچے جنہیں گھر میں نارمل ماحول میسر نہ آئے یا وہ کسی بھی خوف میں مبتلا رہے ہوں ان میں اینگزائٹی کا مرض زیادہ پایا جاتا ہے۔ اکثر والدین بچوں کو خوفزدہ رکھتے ہیں جو کہ ایک غلط طرز عمل ہے۔ ایسا کرنے سے بچہ نہ صرف احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتا ہے بلکہ یہ خوف تاعمر اس کی شخصیت کو کمزور بنانے کا سبب بھی بنتا ہے اور آہستہ آہستہ یہ شخصیت کا جز بن جاتا ہے اور جب بھی اسے زندگی میں کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو یہ مرض شدت اختیار کرلیتا ہے۔
علامات: اینگزائٹی کی صورت میں مریض مخمصے کا شکار ہوتا ہے۔ وہ بے چینی اور گھبراہٹ محسوس کرتا ہے۔ دل کی دھڑکن بہت تیز ہوجاتی ہے اور رنگت بھی پیلی محسوس ہوتی ہے‘ مریض کو انجانا سا خوف اورخدشات گھیر لیتے ہیں۔ اکثر اوقات اینگزائٹی کی وجہ سے سر میں بھاری پن محسوس ہوتا ہے‘ ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہوجانا‘ متلی کی کیفیت‘ کندھوں اور پٹھوں میں کھچاؤ‘ جلن اور تیزابیت ہونا‘ طبیعت میں غصہ یا چڑچڑاپن بھی آجاتا ہے۔
علاوہ ازیں مریض منفی سوچ میں مبتلا ہوکر احساس گناہ کا شکار ہوجاتا ہے۔ اسے اردگرد کا ماحول اور لوگ اجنبی محسوس ہوتے ہیں حتیٰ کہ مریض اپنے ہی گھر سے دور بھاگنے کی کوشش کرتا ہے۔ عام شور اسے بُرا لگتا ہے اور وہ خود کو بیکار یا فالتو سمجھنے لگتا ہے۔ کام میں جی نہیں لگتا۔ اکثر سوتے میں ڈر جاتا ہے۔ رش والی جگہوں‘ اندھیرے اور بند کمرے سے خوف محسوس کرتا ہے۔ مریض پر ہوش کی بجائے جوش کی کیفیت نمودار ہوجاتی ہے۔ عموماً حساس شخص کو انٹرویو کے دوران‘ جہاز میں سفر کرتے ہوئے‘ کسی انجانی بڑی کامیابی پر کسی خاص شخصیت سے ملاقات کرنے کی صورت میں اینگزائٹی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے بچے جن کے والدین میں ناچاقی زیادہ رہتی ہو‘ تنہائی یا اکیلے رہنے والے افراد ماں باپ کا بیجا لاڈ پیار یا بچے کو مکمل طور پر نظرانداز کرنے‘ اپنے ہم عمر ساتھیوں سے ملنے جلنے سے روکنا یا لوگوں میں بچوں کو Mix up نہ کرنے کی صورت میں وہ اینگزائٹی کا شکار ہوجائے گا۔
اینگزائٹی سے نجات کی صورتیں
اس مرض سے نجات حاصل کرنے کی دو صورتیں ہیں۔ ایک تو ادویاتی علاج ہے جس میں مختلف ادویات کے ذریعے مریض کی ذہنی کیفیت کو نارمل کیا جاتا ہے جبکہ دوسرا طریقہ علاج نفسیاتی ہے جسے Psychotherapy کہا جاتا ہے۔ اس طریقہ میں مریض کے شعوری یا لاشعوری خوف اور احساس محرومی کو ختم کرکے اس کی منفی سوچ کو مثبت نظریات میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں مریض کو سخت ورزشیں بھی کرائی جاتی ہیں۔
مطالعہ‘ سیروتفریح اور ورزش: اس حوالے سے نفسیاتی ماہرین کی رائے ہے کہ اینگزائٹی سے محفوظ رہنے کیلئے ہر فرد کو چاہیے کہ وہ ذہنی اور جسمانی مشقت کا عادی ہو اور لوگوں میں جلدی گھل مل جانے کی کوشش کرے۔ خود کو مصروف رکھنے کیلئے مطالعے‘ سیروتفریح اور ورزش کا عادی بنائے‘زیادہ سے زیادہ دوست بنائے تاکہ کسی پریشانی میں لوگوں کے مشوروں پر عمل کرکے اس مشکل سے باہر نکل سکے۔
ہشاش بشاش اور ذہنی لحاظ سے پرسکون: دوسری اہم بات یہ ہے کہ دوست احباب کے ساتھ وقت گزارنے سے آپ خود کو اکیلا یا تنہا محسوس نہیں کریں گے۔ یوں ہروقت ہشاش بشاش رہنے میں دوستوں کا تعاون بھی حاصل رہے گا اور آپ ذہنی لحاظ سے بھی مطمئن اور پرسکون رہیں گے۔
آپس میں گفت شنید سے ذہنی ہم آہنگی:اپنے گھر والوں کے ساتھ خوش مزاجی کا مظاہرہ کرنے‘ آپس میں گفت و شنید کرنے سے آپ کی ذہنی ہم آہنگی بہتر ہوسکتی ہے۔ گھر کے افراد کے ساتھ دوستانہ اور محبت بھرا سلوک کرنے سے فاصلے کم ہوجائیں گے اور ایک دوسرے کو جاننے اور سمجھنے کا موقع بھی ملے گا۔ یوں دلوں سے کدورتیں ختم ہوجائیں گی اور گھر کا ماحول بھی خوشگوار بن جائے گا۔ ایسا کرنے سے اینگزائٹی ہمیشہ کیلئے مریض کو چھوڑ دیتی ہے اور مریض مکمل صحت یاب بھی ہوجاتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں