حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ایک پرانے پالان پر حج کیا‘ اس پر ایک کپڑا پڑا تھا جو چار درہم کا بھی نہ ہوگا اور فرما رہے تھے: اے اللہ! اس حج کو ریاء اور شہرت سے خالی فرما۔ (ابن ماجہ207، شمائل صفحہ 22)حضرت قدامہ بن عبداللہ بن عامر کی روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ (حج کے موقع پر) ایک سرخ اونٹنی پر رمی فرمارہے تھے اس طرح کہ نہ لوگوں کو مارا پیٹا جارہا تھا نہ دھکے دئیے جارہے تھے نہ ہٹو ہٹو کا شورہنگامہ تھا۔ (اخلاق النبی صفحہ 114)فائدہ: عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ کوئی بڑا آدمی بھیڑ اور ازدحام میں چلتا ہے یا گزرتا ہے تو اس کیلئے آگے بڑھ کر راستہ صاف کیا جاتا ہے۔ گزرنے والے سے کنارے ہٹو ہٹو کہا جاتا ہے۔ آپ ﷺ اسے ہرگز پسند نہ فرماتے تھے۔حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے آپ ﷺ سے گفتگو کی تو اس کی رگ پھڑکنے لگی۔ آپﷺ نے فرمایا اطمینان رکھو میں کوئی بادشاہ نہیں ہوں۔ میں قریش کی اس عورت کا بیٹا ہوں جو خشک گوشت کھاتی تھی۔ (ابن ماجہ صفحہ 238، سبل صفحہ34) تین متواضعانہ صفات: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ آپﷺ میں تین خصلتیں ایسی تھیں جو متکبرین میں نہیں ہوتیں۔1۔ گدھے پر سوار ہوجاتے۔ 2۔کوئی بھی آزاد غلام دعوت دیتا قبول فرمالیتے۔3۔ کوئی کھجور پڑا پاتے تو اسے (صاف فرماکر) تناول فرمالیتے۔ (بیہقی فی الدلائل جلد6 صفحہ 9)ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول پاک ﷺ سے زیادہ اچھے اخلاق والا دنیا میں کوئی نہیں دیکھا۔ آپﷺ کے اصحاب اور گھر والوں میں سے جب کوئی آپﷺ کو بلاتا تو جواب فرماتے ’’لبیک‘‘ ’’حاضر‘‘ اس لیے خدائے پاک نے آپﷺ کے بارے میں یہ آیت نازل فرمائی۔ انک لعلی خلق عظیم۔ (اخلاق النبی ابوالشیخ صفحہ 2)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں