پھلیوں کے متعلق یہ بات خوش کن ہے کہ گہرے رنگ کی سبزیوں اور پھلیوں کے استعمال سے ذیابیطس‘ کینسر‘ ہائی بلڈپریشر‘ گردے اور جگر کے امراض کے خطرات سے بھی بچا جاسکتا ہے بلکہ ان بیماریوں میں مبتلا افراد پھلیوں کو استعمال کرکے اپنے مرض کی شدت کو بھی کم کرسکتے ہیں۔
مریم عادل
دیہی علاقوں میں اب بھی روایتی کھانے ہی کھائے جارہے ہیں لیکن شہروں میں دسترخوان نت نئی ڈشوں سے آراستہ نظر آتے ہیں۔بیس سال پہلے جن دسترخوانوں پر صرف پلاؤ ہوتا تھا اب ان کی جگہ بریانی اور چائینیز فرائڈرائس اور اس طرح کی دوسری ڈشزنے لے لی ہے۔ قورمے کے ساتھ ساتھ چکن کڑاہی‘ گوشت‘ تلی ہوئی مرغی اور دیگر بے شمار ڈشیں نظر آتی ہیں گویا کم از کم ہمارے شہروں کے دسترخوان گلوبلائزڈ ہوگئے ہیں۔ ہمارے دسترخوان سے پھلیاں اور سبزیاں ناپید ہوتی جارہی ہیں یہی وجہ ہے کہ بہت سے غذائی اجزاء ہمارے جسم میں پہنچ ہی نہیں پارہے اور مختلف نت نئے امراض ہمیں اپنی گرفت میں لے رہے ہیں۔سبزیوں میں پھلیوں کو ایک جداگانہ حیثیت ہے‘ ان میں وٹامن اے‘ غذائی ریشہ اور پروٹین وافر مقدار میں ہوتا ہے جو انہیں دیگر سبزیوں سے منفرد بناتا ہے۔ مختلف پھلیوں میں فاسفورس‘ نائٹروجن اور میگنیشیم کی خاصی مقدار جسم کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔پھلیاں ہائی پروٹین ڈائٹ سمجھی جاتی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ لحمیات کے اعتبار سے بیشتر پھلیاں گوشت کا نعم البدل ہیں۔ پھلیوں کو مناسب مقدار میں استعمال کرکے جسم کے کولیسٹرول کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ پھلیاں جسم میں موٹاپا پیدا کیے بغیر جسم کو تندرست و توانا رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ پھلیوں کے ذریعہ بچوں کی غذائی ضرورت کوبھی احسن طریقے سے پورا کیا جاسکتا ہے لیکن کیونکہ پھلیاں زود ہضم نہیں ہوتیں اس لیے بچوں کو زیادہ مقدار میں کھلانا مناسب نہیں۔ البتہ دوسری سبزیوں اور غذائی اجناس کے ساتھ بچوں کو مناسب مقدار میں کھلایا جائے تو صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
پھلیوں کے استعمال سے جسم میں ہونے والی بیشتر کمی پوری کی جاسکتی ہے۔ پھلیاں نظام ہضم اور امراض جگر میں مفید ہوتی ہیں جبکہ جلد کو توانائی بخش کر اس کی صحت میں اضافہ کرتی ہیں۔ پھلیوں کو کم پانی میں پکانا چاہیے بھاپ میں پکایا جائے تو اس کی غذائی افادیت میں کمی نہیں آتی۔ پھلیاں اگر گوشت کے ساتھ پکائی جائیں تو دودھ پلانے والی ماؤں کے دودھ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ پھلیوں کے متعلق یہ بات خوش کن ہے کہ گہرے رنگ کی سبزیوں اور پھلیوں کے استعمال سے ذیابیطس‘ کینسر‘ ہائی بلڈپریشر‘ گردے اور جگر کے امراض کے خطرات سے بھی بچا جاسکتا ہے بلکہ ان بیماریوں میں مبتلا افراد پھلیوں کو استعمال کرکے اپنے مرض کی شدت کو بھی کم کرسکتے ہیں۔ سبزیوں کی طرح پھلیوں میں غذائی ریشہ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو قبض کشا ہے۔ قبض کے مرض میں مبتلا افراد سبزیاں اور پھلیاں استعمال کرکے قبض سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ تاہم پھلیاں ہضم ہونے میں عام کھانے کے مقابلے میں زیادہ وقت لیتی ہیں اس لیے بعض اوقات پھلیاں کھانے کے بعد پیٹ میں گرانی اور بھاری پن محسوس ہوسکتا ہے لیکن یہ کوئی تشویش کی بات نہیں ہے۔
پھلیوں کے موسم میں اس نعمت سے ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے۔رمضان المبارک میں افطار کے وقت پھلیوں کا سالن آپ کے دسترخوان کا چار چاند لگادے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں