آپ ﷺ نے فرمایا یہ جب بھی صبح اٹھتا ہے تو مجھ پر دس مرتبہ ایسا درود شریف پڑھتا ہے (جو اپنے ثواب میں) ساری مخلوق کے درودوں کے برابر ہے
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ میں رسول کریم ﷺ کے پاس تھا کہ اچانک ایک شخص حضور نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے اور سلام کیا۔ رسول کریم ﷺ نے ان کے سلام کا جواب دیا اور آپﷺ کا چہرہ انور (خوشی سے)دمک اٹھا اور آپ ﷺ نے اُن کو اپنے برابر بٹھایا پھر جب وہ صاحب (جس کام کے واسطے آئے تھے وہ) اپنا کام پورا کرچکے تو جانے کیلئے اٹھے اور جب کچھ دور چلے گئے تو نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے ابوبکر! (رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ) یہ ایسا شخص ہے کہ روزانہ (تمام روئے)زمین کے رہنے والوں کے برابر اس (اکیلے)کے عمل (اللہ تعالیٰ کے ہاں) پہنچائے جاتے ہیں۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں میں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ یہ اتنا ثواب اس کو روزانہ کیونکر ملتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا یہ جب بھی صبح اٹھتا ہے تو مجھ پر دس مرتبہ ایسا درود شریف پڑھتا ہے (جو اپنے ثواب میں) ساری مخلوق کے درودوں کے برابر ہے۔ میں نے عرض کیا (یارسول اللہ ﷺ) وہ کیا درود ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ یہ درود پڑھتا ہے۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِّیِ عَدَدَ مَنْ صَلّٰی عَلَیْہِ مِنْ خَلْقِکَ وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِّیِ کَمَا یَنْبَغِیْ اَنْ نُّصَلِّیَ عَلَیْہِ وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِّیِ کَمَا اَمَرْتَنَا اَنْ نُّصَلِّیَ عَلَیْہِ (ابن ماجہ‘ دارقطنی)
ذوالحجہ میں عبادت:’’رسول کریم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کو اپنی عبادت کیلئے ذوالحجہ کے پہلے دس دن سے بڑھ کر اور کوئی دن محبوب نہیں ہوتا‘ اس کے کسی دن میں روزہ رکھنا ایک سال روزہ رکھنے کے برابر ہے اور اس کی کسی رات میں صلوٰۃ التہجد پڑھنا ایسا ہے جیسا لیلۃ القدر میں نماز پڑھنا۔‘‘ لہٰذا اگر ہوسکے تو کیوں نہ ان دنوں میں سے کسی ایک دن کم از کم روزہ ہی رکھ لیں اور اس طرح اپنی اگلی زندگی کے بینک اکاؤنٹ میں ایک سال کے روزے رکھنے کا اجر محفوظ کروالیں۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے مطابق اس آیت میں ’’اور یاد کرو اللہ کو گنے ہوئے دنوں میں‘‘ (بقرہ 203) انہی دنوں (ذوالحجہ) کے پہلے دس دنوں کی طرف اشارہ ہے۔
ہم سب کو ان دنوں میں اللہ اکبر‘ الحمدللہ‘ لا الہ الااللہ۔۔۔ زیادہ سے زیادہ پڑھنا چاہیے۔ نبی کریم ﷺ نے ہمیں ایسا ہی کرنے کی تلقین کی ہے۔ذرا سوچیں! یہ کچھ زیادہ تو نہیں جو ہم سے کہا جارہا ہے اور وہ بھی ہمارے اپنے فائدے کیلئے۔ اس مہینے کی نو تاریخ کا دن یوم عرفہ کہلاتا ہے۔ اس دن ہم سب کو روزہ رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اس روزے کے بدلے اللہ تعالیٰ ایک گزشتہ اور ایک آئندہ سال کے گناہ معاف فرمائیں گے۔لہٰذا ہم سب کو چاہیے کہ ان کی نیکیاں سمیٹیں اور اجر سمیٹیں‘ وہ منافع حاصل کرلیں‘ جو اللہ تعالیٰ ہر آنے والے کو ان دنوں میں دیتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں