امراض و آلام سے محفوظ رہنے کیلئے حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی انتہائی ضروری ہے۔ چنانچہ ان امراض سے محفوظ رہنے کیلئے پانی کو ابال کر پینا چاہیے۔ نیز کھانا ڈھانپ کر گردوغبار سے محفوظ اور مکھی کی پہنچ سے دور رکھنا چاہیے
پا کستان میں آب و ہوا کے لحاظ سے جو لا ئی، مو سم گرما کا انتہا ئی گرم مہینہ ہے ۔ اس ما ہ میں حرا رت کی شدت ہو تی ہے۔ پانی کا مزہ بدل جا تاہے۔ نیز تا لا بو ں اور جوہڑوں میں جمع شدہ پانی تمازت آفتا ب کی شدت سے انتہا ئی گرم بخا را ت ہوا میں پھیلا نے کا با عث ہوتے ہیں ۔ مگر ہوا کے انتہا ئی گرم ہونے کی وجہ سے وہ فورا تحلیل ہو جا تے ہیں اورفضا میں حرارت اور حبس کا زور بڑھ جا تاہے ۔
مئی جون کی لو کے ستائے لوگ آسمان کی طرف دیکھ کر بادلوں کی آمد کے منتظر ہوتے ہیں۔ لو کی وجہ سے درخت ‘پودے ‘پرند چرند مرجھائے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ ساون کی رت آئے تو ہر چیز میں ایک نئی روح اور امنگ پیدا ہو جاتی ہے اور پرندکیا ‘درخت کیا ‘انسان وحیوان سب برسات کی پہلی بارش کے ساتھ جھوم اٹھتے ہیں۔ ہر طرف ہریالی پھیل جاتی ہے۔ کالے بادل ہر طرف اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں اور ہر چیز پر جوانی آجاتی ہے۔ اس موسم میں فضا میں رطوبت کی زیادتی کی وجہ سے مضر اور خطرناک جراثیم، بیکٹیریا کی نشوونما میں بڑی تیزی آجاتی ہے۔ جس کی وجہ سے بیماریاں نمایاں طور پر سر اٹھا لیتی ہیں ۔اس رطوبت کی زیادتی کی وجہ سے انسان کے نظام انہضام میں بھی تبدیلی آتی ہے اور انسان مٹھاس کی بجائے ترش اشیاء کی طرف زیادہ راغب ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا نظام قدرت دیکھئے کہ اسی موسم میں لیموں پر بھی بہار آجاتی ہے اور لیموں بازار میں سستے داموں فروخت ہونے کے لئے آجاتا ہے۔ لیموں کی سکنجبین یا مشروب میں لیموں کا استعمال لطف کو دوبالا کر دیتا ہے اور نظام انہضام میں جو منصبی تبدیلی آرہی ہوتی ہے اس میں رکاوٹ ڈال دیتا ہے۔ سرکہ اور پیاز اس موسم میں وافر مقدار میں استعمال کرنے چاہئیں۔
اس لیے ان امراض و آلام سے محفوظ رہنے کیلئے حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی انتہائی ضروری ہے۔ چنانچہ ان امراض سے محفوظ رہنے کیلئے پانی کو ابال کر پینا چاہیے۔ نیز کھانا ڈھانپ کر گردوغبار سے محفوظ اور مکھی کی پہنچ سے دور رکھنا چاہیے۔ اگر باورچی خانہ اور کمروں میں مچھر اور مکھی سے بچاؤ کیلئے جالی دار دروازے استعمال کیے جائیں یا ڈی ڈی ٹی کی طرز پر حشرات الارض کو ختم کرنے والےا سپرے کیے جائیں تویہ حفاظت کے سلسلے میںمفید اقدام ہے۔ روزانہ دن میں دو تین دفعہ غسل کرنا چاہیے اس سے جلد اور جسمانی صحت تندرست رہتی ہے۔ لہٰذااس عمل سے جلد کے امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں۔
برسات کا موسم کھانے کے معاملات میں خصوصی احتیاط کا محتاج ہے کیونکہ اس موسم میں اکثر اشیاء اور کھانے جن کو اگر احتیاط سے نہ رکھا جائے تو جراثیم آلود ہوجاتے ہیں اس لیے کھانا تیاری کے مراحل سے کھانے کے اوقات تک جراثیم اور کیڑے مکوڑوں کی پہنچ سے دور ہونا چاہیے اس موسم میں اکثر پانی میں پیچش کے جراثیم ملے رہتے ہیں جبکہ مکھیاں ہیضہ کے جراثیم کھانے پینے کی اشیاء پر منتقل کرتی رہتی ہیں۔ لہٰذا یہ احتیاط رکھنی چاہیے کہ کھانے پر مکھی نہ بیٹھنے پائے اور ناقص پانی سے تپ محرقہ‘ اسہال پیچش اور ہیضہ کے امراض لاحق ہوتے ہیں اس لیے موسم برسات میں پانی کو ابال کر پیا جائے۔ پانی میں نمک اور لیموںکا رس ملا کر سکنجبین پینا بھی بہت فائدہ مند ہے۔ لیموںکے رس سے پانی میں موجود جراثیم ختم ہوجاتے ہیں جبکہ جسم میں موجود ہیضہ اور پیچش وغیرہ کے جراثیم کیلئے بھی یہ قاتل ہوتا ہے۔
پیچش: ایک متعدی مرض ہے جو باسی غذاؤں کے استعمال‘ پرخوری اور جراثیمی سرایت کے باعث لاحق ہوتی ہے۔ پیچش کی مندرجہ ذیل دو اقسام ہیں۔ سدی و غیرسدی
اگر سدی پیچش لاحق ہو تو سدے کو روغن بیداانجیر یا کیسٹر آئل وغیرہ سے خارج کیا جائے جبکہ غیرسدی پیچش کیلئے درج ذیل نسخہ جات انتہائی مفید ہیں۔ اسبغول مسلم‘ لعاب خطمی‘ بہیدانہ‘ ہر ایک ۱۲ گرام لے کر آدھا لٹر پانی میں لعاب نکال کر شربت انجبار ملا کر استعمال کرائیں۔ دونوں قسم کی پیچش کیلئے انتہائی مفید ہے۔
پیڑو ں کی لسی :گرمی کے مو سم میں بھوک کم اور پیا س زیا دہ محسو س ہو تی ہے۔ ان دنو ں پیا س بجھانے کے لیے قسم قسم کے مشروب مارکیٹ میں مو جو د ہیں لیکن مسلمان حکیمو ں نے صدیو ں پہلے پیڑو ں کی لسی پینے کا طریقہ جاری کیا تھا جو پیاس بجھانے یا گرمی دور کرنے ، موسمی تیز ہو ائو ں اور سور ج کی شعا عوں سے جلد کو جھلسنے والے اثرات دور کر کے خوبصورت اور ملائم بنانے کے علا وہ ایک طا قت بخش غذا کا کام بھی دیتی ہے ۔ پرانے طبیب تحقیق کے کسی قد ر عالم تھے کہ انہو ں نے دودھ سے بنے ہوئے کھو ئے چینی اور پانی کو ملا کر ایک سستا تسکین دینے والا خالص مکھن اور لحمی اجزاء کا لذیز اور خو ش ذائقہ جام دنیا کے سامنے پیش کر دیا ۔ اگر آپ نے فیشن کو تر ک کرکے پرانے حکیمو ں کی دریا فت پر اس لسی کو پینا شروع کر دیا تو صبح ہی صبح آپ کو تقریباً پانچ سو حرارے مل سکتے ہیں ۔ معدے کی تیزابیت اوردوسری بیما ریا ں بھی رفع ہو سکتی ہے ۔ تین چار گھنٹے کسی دوسری غذا کی ضرور ت نہیں ہو گی ۔ اس با ت سے انکا ر نہیں ہو سکتا کہ اس جام کے پینے سے معدہ بو جھل ہو گا ۔ اونگھ آنے لگے گی اور موجودہ معاشرے کی پیداوار جسمانی اور اعصا بی دردیں بھی شا ید ہونے لگیں ، اس لسی کو ہضم کر نا جسم کو حرکت دینے اور محنت مشقت کرنے والوں کا کام ہے ۔ کر سی پربیٹھے اور آرام کرنے والے حضرات اسے استعمال کرنے کا شو ق کریں تو اپنے ساتھ ورزش اور سیر بھی شروع کر دیں ۔
پھوڑے پھنسیاں: موسم برسات میں پھوڑے اور گرمی دانے بکثرت نکلتے ہیں اس مقصد کیلئے عرق شاہترہ‘ عرق منڈی‘ اطریفل شاہترہ‘ معجون چوب چینی اور معجون عشبہ وغیرہ بھی انتہائی مفید ہیں۔
غذا: موسم برسات میں چونکہ قویٰ اتنے مضبوط نہیں ہوتے کہ وہ ثقیل اور دیر ہضم غذاؤں کے متحمل ہوسکیں اور نہ ہی طبیعت پرخوری کا بارگراں اٹھانے کے قابل ہوتی ہے اس لیے اس موسم میں انتہائی زودہضم غذائیں مثلاً سبزیاں کریلا‘ بھنڈی توری‘ کدو‘ ٹینڈے اور دالیں وغیرہ استعمال کرانی چاہئیں۔ کھانا ضرورت کے مطابق کھانا چاہیے۔ وبائی امراض سے بچاؤ کیلئے سرکہ انگوری یا کسی بھی سرکہ کا استعمال انتہائی نافع ہے۔ اس موسم میں آم‘ خوبانی اور آلو بخارا جیسے خوش ذائقہ پھل بھی پائے جاتے ہیں چنانچہ ان کا وقتاً فوقتاً استعمال صحت کیلئے انتہائی مفید ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں