بدپرہیزی کرنے والوں سے اکثر سنا جاتا ہے کہ کھالو شفاء اللہ دے گا۔ یہ بات تو بالکل سچ ہے کہ شفاء مالک الملک نے اپنے پاس رکھی ہے مگر ہمیں طریقہ بھی وہی اپنانا چاہیے جو شفاء مانگنے کا بتایا گیا ہے
موجودہ دور میں تقریباً نوے فیصد افرادمعدے کی کسی نہ کسی شکل کی بیماری میں مبتلا ہیں‘ ناقص اور زہرآلود غذائیں کھانے کو ملتی ہیں۔ صاف و شفاف پانی بھی قسمت والوں کو نصیب ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سنت رسول کریم ﷺ کے مطابق بھی ہمارا کھانا پینا نہیں ہے‘ کئی چیزوں کوملا کر نہیں کھانا چاہیے ۔آج کل کا دستور ہے جتنی اشیاء دستر خوان پر ہوں تھوڑی تھوڑی ہر آدمی اپنے گلے سے نیچے کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ بخوبی علم ہوتے ہوئے بھی کہ یہ نقصان پہنچائیں گی‘ وہ پیٹ میں ڈالتا جاتا ہے۔ نتیجہ صحت ملنے کے بجائے بیماری گلے ڈال لیتا ہے۔
معدہ کا السر عام ہورہا ہے۔ یہ مرض اکثر بدہضمی‘ گلا سڑا ہوا کھانا‘ مصالحے دار اور مرغن غذاؤں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ تیزگرم چائے کا استعمال بھی اس کا ایک سبب ہے‘ یہ مرض مردوں کے علاوہ خواتین میں بھی عام پایا جاتا ہے‘ خواتین میں بندش ایام اس کا خصوصی سبب ہیں۔ یہ ایسی نامراد بیماری ہے کہ کوئی انسان اپنی پسند کا کھانا نہیں کھاسکتا‘ کھانا کھاتے ہی معدہ میں درد شروع ہوجاتا ہے جو کم و بیش ایک گھنٹہ تک رہتا ہے‘ مریض تڑپ تڑپ کر نڈھال ہونے لگتا ہے‘ اگر قے ہوجائے تو سکون ملتا ہے‘ اکثر حکماء چھلکا اسپغول کا استعمال کرنا تجویز کرتے ہیں جس سے کافی آرام ملتا ہے۔ بیشتر لوگ ادویات تو استعمال کرتے ہیں مگر غذا کی طرف توجہ نہیں دیتے۔ امیر لوگ ڈاکٹروں کے کلینک کے باہر اپنی باری کے انتظار میں گھنٹوں تشریف رکھے ہوئے نظر آتے ہیں اور غریب لوگ جن کے پاس دو وقت کی روٹی میسر نہیں ٹوٹکوں پر گزارہ کرتے ہیں۔ پرہیز کی طرف نہ امیر اور نہ ہی غریب توجہ کرتا ہے۔ دونوں کو فکر ہوتی ہے کہ معدہ بھرا رہنا چاہیے۔ ان کے خیال میں انسان صرف کھانے کیلئے ہی پیدا ہوا ہے‘ حالانکہ کھانا زندہ رہنے کیلئے کھانا چاہیے۔ کئی دواخانوں میں السر کے لیے نہایت کم قیمت یعنی ازراں نرخ پر ادویات دی جاتی ہیں مگر حکیموںیا ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل نہیں ہوتا۔ بدپرہیزی کرنے والوں سے اکثر سنا جاتا ہے کہ کھالو شفاء اللہ دے گا۔ یہ بات تو بالکل سچ ہے کہ شفاء مالک الملک نے اپنے پاس رکھی ہے مگر ہمیں طریقہ بھی وہی اپنانا چاہیے جو شفاء مانگنے کا بتایا گیا ہے۔ ڈاکٹر یا حکیم صاحبان کے پاس جانے سے قبل دو رکعت پڑھنا بھی مشکل نظر آتا ہے۔ کھانا پینا سنت کے مطابق بوجھ معلوم ہوتا ہے۔ کچھ عمل نہ کرکے بھی مالک الملک نے ہمیں زندہ رکھا ہے۔ اس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
السر جیسے موذی مرض کیلئے سہل الحصول نسخہ عبقری کے قارئین کیلئے پیش کرتا ہوں جو بارہا تجربہ شدہ ہے۔ مریض دس پندرہ دن اپنے آپ پر کنٹرول رکھے لیٹنا زیادہ مفید ہے۔ رات کو ایک چمچ تخم بالنگو جس کو عام زبان میں تخم ملنگا کہا جاتا ہے سالم دودھ سے کھاکر سوجائیں۔ صبح ٹھنڈے دودھ سے نہایت ہی زود ہضم غذا سے ناشتہ کریں۔ دن میںجتنا ہوسکے بھوک کی حالت میں دودھ سے گزارہ کریں۔ ایک دو ہفتہ کے استعمال سے اس مرض سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا مل جائے گا۔ رات کا کھایا ہوا تخم بالنگو معدہ کے زخم پر چپک جاتا ہے۔اگر کوئی غذا کھائی جائے تو جلن یا درد نہیںہونے پاتا۔ حکماء نے اس کی تاثیر گرم تر بتائی ہے۔ گرمیوں میں اس کا استعمال تقریباً ہر شخص کرتا ہے۔ یہ السر کے علاوہ خفقان‘ ضعف قلب اور وحشت کیلئے بھی حکماء کے نزدیک بہترین فائدہ مند ہے اگر پیچش ہوجائے چاہے خونی ہو یا عام اور پیٹ میںمروڑ وغیرہ پیدا ہوں تو اس کے لیے بھی حکیم صاحبان تخم بالنگو ہی تجویز کرتے ہیں۔ پانی میں بھگو کر شربت میں ڈال کر پینے سے کافی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ استعمال کرنا نہ بھولیے اور دعاؤں میں یاد رکھیے۔
معدے کے تمام امراض کا خاندانی راز
(والدہ ابوذر‘ فیضان)
مارچ 2012ء میں سفید پاؤڈر کے نام سے ایک دوا لکھی تھی۔ چینی ایک پاؤ‘ میٹھا سوڈا ایک چھٹانک‘ ست پودینہ ایک تولہ۔ سب کو الگ الگ پیس کر اچھی طرح مکس کرلیں۔
ایک چھوٹی بچی کو الٹی آرہی تھی تھوڑی مقدار میں دیا‘ فائدہ ہوا۔ میری ایک کولیگ کو الرجی تھی اس کے منہ پر ورم تھا اس نے چند بار استعمال کرنے کے بعد اپنے لیے پیسوں سے اور بنوالیا۔ پیٹ درد‘ بھوک کی کمی‘ گرمی سے کمزوری‘ گھبراہٹ میں بہت سے لوگوں کو فی سبیل اللہ دیا۔ لوگ بہت دعا کرتے ہیں اور مجھے حکیم صاحب کہہ کر بلاتے ہیں۔ پہلے بُرا لگتا تھا کیونکہ کچھ لوگ مذاق بھی کرتے تھے پھر میں نے آپ سے سُنی ہوئی بات دل میں بٹھالی۔ اچھا کام کروگے تو برائی بھی ملے گی۔ حکیم صاحب میں بہت گناہ گار ہوں اس قابل نہ تھی آپ کا رسالہ پڑھنے کے بعد پھر سے یہ شوق ہوا۔ دعا کریں اللہ مجھے اتنا دے کہ میں کم از کم ہر مہینے کم قیمت والی ادویات یا وہ دوائیاں جوبہت سی بیماریوں کیلئے ہیں خرید کر لوگوں (ضرورت مندوں) کو دیتی رہوں۔ آپ نے حکم دیا میں نے لکھنے کی ادنیٰ سی کوشش کی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں