حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ابلیس سے ملاقات ہوئی جو چار گدھوں پر سامان تجارت لادے جارہا تھا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اس سے پوچھا تو اس نے بتایا میں سامان تجارت لے کر جارہا ہوں تاکہ خریداروں کو تلاش کروں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا کہ اس کو کون خریدے گا؟ یہ کیا ہے؟ شیطان نے جواب دیا یہ ظلم ہے اس کو بادشاہ خریدے گا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا کہ دوسرے گدھے پر کیا لاد رکھا ہے؟ شیطان نے جواب دیا حسد ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا اس کو کون خریدے گا؟ شیطان نے جواب دیا کہ علماء۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا تیسرے گدھے پر کیا لاد رکھا ہے؟ تو شیطان نے جواب دیا خیانت۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا اس کو کون خریدے گا؟ تو شیطان نے جواب دیا تاجر۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا چوتھے گدھے پر کیا لاد رکھا ہے؟ شیطان نے جواب دیا مکر۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا اس کو کون خریدےگا؟ شیطان نے جواب دیا عورتیں۔
البتہ امام جاحظ رحمۃ اللہ علیہ کی بعض کتب میں پانچویں چیز کا بھی ذکر ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے شیطان سے پوچھا پانچویں گدھے پر کیا لاد رکھا ہے؟ تو اس نے جواب دیا غرور‘ تکبر۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا اس کو کون خریدے گا؟ تو شیطان نے کہا زمیندار اور چوہدری لوگ۔ (المستطرف ، ص ۵۲۲عربی طبع بیروت ) (نجمہ عامر‘ گوجرانوالہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں