ہمیں بھوکا پیاسا رکھنے سے اللہ کوکوئی فائدہ نہیں اس نے بھلائی اور بہتری کیلئے روزے ہم پر فرض کیے ہیں۔ اس فرض کو جو لوگ ادا نہیں کرتے وہ اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر زیادہ شرم ناک طریقہ یہ ہے کہ وہ رمضان شریف میں کھلے عام کھاتے ‘ پیتے ہیں
پیارے بچو! جانتے ہو روزہ کیا ہے…؟؟؟ کلمہ‘ نماز‘ روزہ‘ حج اور زکوٰۃ یہ پانچ فرائض ہیں جن پر اسلام کی بنیاد قائم ہے۔ جس سبق کو نماز روزانہ پانچ وقت یاد دلاتی ہے اسے روزہ سال میں ایک مرتبہ پورے ایک ماہ تک یاد دلاتا ہے۔ روزوںکا مہینہ آیا اور صبح سے شام تک تمہارا کھانا پینا بند ہوا‘ صبح صادق سے پہلے تو کھاپی رہے تھے مگر جب اذان ہوئی اور تم نے فوراً ہاتھ روک لیا۔ اب کیسی ہی پسندیدہ اور مرغن غذا سامنے آئے… کتنا ہی بھوک پیاس لگ رہی ہو‘ کتنا ہی دل چاہے… تم شام تک کچھ نہیں کھاتے یہی نہیں کہ لوگوں کے سامنے نہیں کھاتے بلکہ تنہائی میں بھی جہاں کوئی دیکھنے والا نہیں ہوتا ایک گھونٹ پانی پینا یا دانا نگل جانا بھی تمہارے نزدیک حرام ہے۔ مگر یہ ساری بندش ایک خاص وقت تک ہی رہتی ہے جب مغرب کی اذان ہوئی اور تم افطاری کی طرف دوڑے اب تمام رات بے فکر ہوکر جو چیز چاہتے ہو کھاتے ہو۔ ذرا غور کرو…!!! کہ یہ کیا چیز ہے؟
یہ ہے روزہ: دراصل اس کی تہہ میں اللہ کا خوف ہے‘ اس کے حاضر و ناظر ہونے کا یقین ہے‘ اگلی زندگی اور اللہ کی عدالت پر ایمان ہے۔ قرآن اور سنت کی اطاعت ہے فرض کا احساس ہے‘ صبر اور مصیبتوں کے مقابلہ میں اپنی خواہشات نفس کو روکنے اور دبانے کی طاقت ہے۔ ہر سال رمضان کامہینہ آتا ہے تاکہ پورے تیس دن تک یہ روزے تمہاری تربیت کریں اور تمہارے اندر یہ تمام صفات پیدا کرنے کی کوشش کریں تاکہ تم پورے اور پکے سچے مسلمان بنو۔ یہ ہے روزہ۔
روزہ اور جسمانی امراض:پیارے بچو! ذرا غور کرو…!!! اللہ تعالیٰ نے تمام دنیا کے مسلمانوں کیلئے روزہ ایک ہی مہینہ میں فرض کیا تاکہ سب مل کر روزہ رکھیں۔ الگ الگ نہ رکھیں اس کے بے شمارفوائد ہیں جسمیں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔ اول تمام اسلامی ممالک میں پورا ایک مہینہ پاکیزگی کا ہوتا ہے اس میں بُرائیاں دب جاتی ہیں اور نیکیاں ابھرتی ہیں‘ ساری فضا پر اللہ کا خوف پختہ ایمان‘ اطاعت‘ احکام‘ اخلاق و پاکیزگی اور حسن عمل چھا جاتا ہے۔ اچھے لوگ نیک کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ بُرے لوگ بُرائی کے کاموں سے شرماتے ہیں اور رُک جاتے ہیں۔ امیر لوگوں کے اندر غریبوں کی امداد کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اللہ کی راہ میں مال خوب خرچ کرتے ہیں۔ سارے مسلمان ایک جیسے ہوتے ہیں۔ یعنی سب روزے کی حالت میں ہوتے ہیں اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم ایک جماعت ہیں ان میں برادری‘ ہمدردی اور باہمی میل جول پیدا کرنے کیلئے ایک نمایاں نسخہ ہے۔ باطنی روگ اور بیماریاں عموماً رفع ہوجاتی ہیں جسمانی امراض کے لیے بھی اکسیر کا حکم رکھتا ہے۔
یہ سب فائدے ہمارے لیے ہیں: یہ سب فائدے ہمارے لیے ہیں۔ روزہ اللہ کے قریب ہونے اور قرب پانے کا واحدذریعہ ہے۔ ہمیں بھوکا پیاسا رکھنے سے اللہ کوکوئی فائدہ نہیں اس نے بھلائی اور بہتری کیلئے روزے ہم پر فرض کیے ہیں۔ اس فرض کو جو لوگ ادا نہیں کرتے وہ اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر زیادہ شرم ناک طریقہ یہ ہے کہ وہ رمضان شریف میں کھلے عام کھاتے‘ پیتے ہیں جیسے کہ تم خود بھی اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہو جو ایسا کرتے ہیں وہ گویا اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ ہم اس جماعت میں سے نہیں ہیں ہم کو اسلام کے احکام کی کوئی پرواہ نہیں اور ہم ایسے بے باک ہیں کہ اس کی اطاعت سے منہ موڑ جاتے ہیں۔
خالق رازق کے خلاف بغاوت: بتاؤ جن لوگوں کیلئے اپنی جماعت سے الگ ہونا ایک آسان بات ہو جن کو اپنے خالق رازق کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے شرم نہ آئے اور جو اپنے دین کے سب سے بڑے پیشوا کے مقرر کیے ہوئے قانون کو توڑ دیں ان سے کوئی شخص کس وفاداری‘ کس نیک چلنی اور امانتداری‘ کس فرض شناسی اور پابندی قانون کی امید کرسکتا ہے۔
اچھے بچو…!!! تم ہرگز ایسا نہ کرنا : کس قدر شرم کا مقام ہے کہ تم زبان سے اللہ کی خدائی اور رسول ﷺ کی اطاعت اور آخرت کی بازپرس کا اقرار کرو اور تمہارا عمل یہ ہو کہ اللہ اور رسول ﷺ کے عائدکردہ فرض کو ادا نہ کرو۔ تمہارا یہ عمل دوحال سے خالی نہیں ہوسکتا یا تو تم کو روزے کے فرض ہونے سے انکار ہے تو تم قرآن اور رسول اللہ ﷺ دونوں کو جھٹلاتے ہو اور پھر ان پر ایمان لانے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہو اگر تم اسے فرض مان کر پھر ادا نہیں کرتے تو تم سخت ناقابل اعتبار آدمی ہو۔ تم پر دنیا کے کسی معاملے میں بھروسہ نہیں کیا جاسکتا جب تم اللہ کی ڈیوٹی میں چوری کرسکتے ہو تو کوئی کیا امید کرسکتا ہے کہ انسانوں کی ڈیوٹی میں چوری نہ کرو گے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو روزے کے فرائض ادا کرنے اور روزے کا اصل مقام سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں