آپ ﷺ نے فرمایا: دوزخ کی آگ سے بچو خواہ وہ کھجور کا ایک ٹکڑا دینے یا ایک اچھی بات کہنے سے ہی ہو
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’ پھر جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ بھر بدی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا‘‘یہ آیت انسان کو ایک بہت اہم حقیقت پر متنبہ کرتی ہے کہ ہر چھوٹی سی چھوٹی نیکی بھی اپنا ایک وزن رکھتی ہے اور اپنی ایک قدر رکھتی ہے اور یہی حال بدی کا بھی ہے کہ چھوٹی سے چھوٹی بدی بھی حساب میں آنے والی ہے۔ یونہی نظرانداز کردینے والی چیز نہیں۔ اس لیے کسی چھوٹی نیکی کو چھوٹا سمجھ کر نظرانداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ایسی بہت سی نیکیاں مل کر اللہ تعالیٰ کے حساب میں ایک بہت بڑی نیکی قرار پاسکتی ہیں اور کسی چھوٹی سی چھوٹی بدی کا ارتکاب بھی نہ کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح کے بہت سے چھوٹے گناہ مل کر گناہوں کا ایک انبار بن سکتے ہیں ۔ یہی بات ہے جس کو متعدد احادیث میں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے۔ بخاری ومسلم میں حضرت عدی بن حاتم سے یہ روایات منقول ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: دوزخ کی آگ سے بچو خواہ وہ کھجور کا ایک ٹکڑا دینے یا ایک اچھی بات کہنے سے ہی ہو۔ اسی طرح فرمایا کسی نیک کام کو حقیر نہ سمجھو خواہ وہ کسی پانی مانگنے والے کے برتن میں ایک ڈول ڈال دینا ہو۔ یا یہی نیکی ہو کہ تم اپنے کسی بھائی سے خندہ پیشانی کے ساتھ ہو۔
بخاری شریف میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی روایت ہے کہ حضورﷺ نے عورتوں کو خطاب کرکے فرمایا:۔ اے مسلمانوں کی عورتو! کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن کے ہاں کوئی چیز بھیجنے کو حقیر نہ سمجھے خواہ وہ بکری کا ایک کھر ہی کیوں نہ ہو۔ آپ ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہٗ سے فرمایا اے عائشہ! رضی اللہ عنہاان گناہوں سے بچی رہنا جن کو چھوٹا سمجھا جاتا ہے کیونکہ اللہ کے ہاں ان کی بازپرس ہونی ہے ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہٗ کا بیان ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: خبردار! چھوٹے گناہوں سے بچ کر رہنا کیونکہ وہ سب آدمی پر جمع ہوجائیں گے یہاں تک کہ اسے ہلاک کردیں گے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صغیرہ و کبیرہ گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں