ہماری زیادہ تر پریشانیاں اسی طرح کے احمقانہ تصورات سے بھری ہوتی ہیں۔ ہم اپنی زندگی بہت سی ایسی باتوں کی پریشانی میں خرچ کرتے ہیں
اگر چلنے کو تیار کھڑے جہاز یا بحری جہاز میں سوچنے کی طاقت ہوتی تو سمندر کی خوفناک لہروں کو دیکھ کر ڈر جاتا کہ لہریں اسے نگل لیں گی اور وہ کبھی بھی بندرگاہ سے باہر نہ نکلتا۔ پھر وہ یہ بھول جاتا کہ اسے ایک وقت میں سمندر کی ایک ہی لہر سے نپٹنا پڑتا ہے۔ ایک کسان کی لڑکی تھی وہ روزانہ دودھ دوہنے کیلئے جاتی تھی تو راستے میں ایک نالہ پڑتا تھا جس کے اوپر شہتیر پڑا ہوا تھا۔ وہ لڑکی اس شہتیر سے ہوکر پار جاتی اور آتی تھی۔ ایک دن جب وہ دودھ دھوکر واپس آئی تو پھوٹ پھوٹ کر رورہی تھی۔ اس کو بہت سمجھایا گیا لیکن اس کا رونا ہی بند نہ ہورہا تھا۔ اس سے جب رونے کی وجہ پوچھی گئی تو اس نے جواب دیا۔ آج جب میں شہتیر پر سے نالہ پار کررہی تھی‘ تو مجھے خیال آیا کہ جب میری شادی ہوجائے گی تو میرا ایک بچہ ہوجائے گا اور جب میں دودھ دوہنے جاؤں گی تو وہ میرے پیچھے پیچھے جائے گا اور جب میں شہتیر سے ہوکر نالہ پار کروں گی تو وہ بچہ میرے پیچھے پیچھے شہتیر سے ہوتا ہوا نالہ میں گرکر بہہ جائیگا۔‘‘
ہماری زیادہ تر پریشانیاں اسی طرح کے احمقانہ تصورات سے بھری ہوتی ہیں۔ ہم اپنی زندگی بہت سی ایسی باتوں کی پریشانی میں خرچ کرتے ہیں جو حقیقت میں کبھی نہیں ہوتیں۔ ایک شخص تھا جو ہمیشہ بحران اور تکلیف کا وہم کرتا رہتا تھا وہ ہمیشہ یہی سوچا کرتا کہ وہ غلطی کررہا ہے وہ ہمیشہ بدقسمت ہے‘ سب باتیں ہمیشہ اس کیخلاف ہوجاتی ہیں‘ چاہے وہ کتنی ہی محنت سے کام کرے‘ پھل ہمیشہ اس کی خواہش کےبرعکس ہوگا۔ جب تک اس کا ذہنی رجحان ایسا ہے تب تک حقیقت میں پھل اس کی خواہش کے برعکس ہوگا کیونکہ ہم ان ہی باتوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں جو ہمارے دلی جذبات کے مطابق ہوتی ہیں ہم اس کے خلاف۔۔۔ اس اصول کے برعکس چل ہی نہیں سکتے۔ ناکارہ اور فرسودہ طریقے سے سوچتے ہوئے جو ایک فضول اصول کی پابندی کررہا ہےسے علمی یا تخلیقی کامیابیاں کیسے ہوسکتی ہیں؟ وہ ابد کے پوشیدہ سمندر میں جو کچھ ڈال رہا ہے اسی کا ارتقاء ہوگا اور اسی کا اسے پھل ملے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں