چہرہ خوبصورت بنائیے درج ذیل لوشن لگائیے
لیموں کا عرق آدھی پیالی‘ گلیسرین آدھی پیالی‘ عرق گلاب آدھی پیالی‘ میٹھا سوڈا ایک چٹکی‘ پھٹکڑی ایک چٹکی‘ ان اشیاء کو کسی بوتل میں ڈال کر خوب ہلائیں۔
دن میں بھی چہرہ پر لگاسکتی ہیں‘ رات کو بھی ہاتھوں پر لگائیں‘ اگر یہ لوشن نوزائیدہ بچوں کو استعمال کروایا جائے تو ان کے چہرے کی اور ہاتھوں کی جلد کبھی نہیں پھٹے گی۔
سردیوں کا بہترین لوشن خود تیار کریں
سردیوں میں ہر گھر کا دستور دیکھا کہ لوشن اور ویزلین کا استعمال بہت زیادہ ہوجاتا ہے‘ اس قدر مہنگائی اور پھر مہنگے لوشن خریدنا ناممکن ہوچکا ہے‘ لوشن کا استعمال نہ ہو تو چہرہ اور ہاتھ پھٹ جاتے ہیں۔
زندگی بھر کا اصول بنالیجئے‘ لوشن کا طریقہ حاضر ہے جو کہ راقمہ نے تمام زندگی استعمال کیا اور اپنے بچوں کو کروایا۔ اس لوشن کی خاصیت یہ ہے کہ بچپن میں بچوں کو یہ لوشن استعمال کروایا تو بچوں کو کچھ عرصے بعد ہمیشہ کیلئے لوشن استعمال کرانے کی ضرورت نہیں پڑے گی‘ لگانے کے بعد چہرہ خشک ہوجاتا ہے ہاتھ اکڑ جاتے ہیں۔
لوشن بنانے کا طریقہ
صوفی سویاں صابن ایک چھٹانک لے کر عرق گلاب میں بھگودیں۔ خوب نرم ہوجائیں تو اس میں گلیسرین آدھ چھٹانک‘ لیموں کا عرق ایک چمچ‘ پھٹکڑی ایک چٹکی‘ میٹھا سوڈا ایک چٹکی‘ نمک دو چٹکی‘ ان کو گلاس کے پیندے سے اتنا گھوٹیں کہ وہ ویزلین کی طرح ہوجائے رات کو سونے سے قبل ہاتھ اور پاؤں پر لگائیں۔ بے حد سستا اور بے حد موثر ہے۔ اس لوشن کے استعمال سے ہاتھ پاؤں بے حد سفید ہوجاتے ہیں اور ملائم رہتے ہیں۔
پاؤں کی ایڑیاں کبھی نہیں پھٹیں گی
اکثر افراد باوضو رہتے ہیں‘ کثیرافراد کو یہ مسئلہ درپیش ہے پاؤں کی انگلیوں میں انفیکشن ہوجاتا ہے جو کہ بے حد تکلیف دہ ہے‘ تیربہدف نسخہ حاضر خدمت ہے:۔ ھوالشافی: سفید چاک لیں ا سکو پیس لیں‘ یہ سفید پاؤڈر بن جائے گا‘ اس کو انگلیوں میں بھرلیں دو گھنٹے تک پاؤں پانی میں نہ ڈالیں‘ رات کو بھی انگلیوں میں لگالیں‘ اللہ شفاء دے گا۔
کپڑوں کی دھلائی‘ روئی دھونے کا طریقہ
میری بہنو! جس طرح ہم بستروں کی دھلائی کرتے ہیں اسی طرح ہمیں لحاف گدوں کی روئی کو بھی دھونا چاہیے‘ روئی بہت میلی ہوجاتی ہے‘ بچوں کے ساتھ تو لازمی گدے ناپاک ہوجاتے ہیں‘ ناپاک روئی کو اسی طرح مشین پر بھیج دیتے ہیں دوبارہ گدوں میں بھردیتے ہیں۔
جب آپ مارچ میں بستر سمیٹ کر پیٹی میں سنبھال دیتی ہیں یہ بہت نقصان دہ عمل ہے‘ یقین جانیے! ناپاک بستر پیٹی میں رکھنے سے پاک بستروں میں تعفن بھر جاتی ہے یہ مشاہدہ اس وقت ہوا جب میں کسی کے گھر گئی تو وہ خاتون بستر رکھ رہی تھیں‘ اتفاق سے پیٹی کا ڈھکن گرگیا‘ ان میزبان نے راقمہ سے کہا کہ یہ ڈھکن پکڑے کھڑی ہوجائیں تو جلدی سے بستر رکھ دوں گی۔ بستر رکھے تو ان میں سے بوآرہی تھی‘ راقمہ نے ان سے پوچھا میلے بستر پیٹی میں کیوں رکھ رہی ہیں؟ جواباً کہا اب اکتوبر آئے گا تو پھر دھل جائیں گے مگر یہ تو گندے بستر ہیں؟ راقمہ نے کہا۔ میزبان گویا ہوئیں ان کو دھونا بہت مشکل کام ہے۔ میں نے کہابستر دھونے کا آسان طریقہ بتاتی ہوں‘ لحاف گدوں کے دھاگے بچوں سے نکلوا لیں‘ اب روئی اور کور کو علیحدہ کرلیں‘ روئی کو ٹپ میں ڈال کر پانی بھر دیں رات بھر پانی بھرا رہے‘ علی الصبح اٹھیں وضو کرنے سے قبل اس روئی کو ٹپ سے نکال کر جالی دار ٹپ میں رکھیں اب پانی والی ٹونٹی کھولیں پائپ لگا کر اچھی طرح روئی کو دھوئیں‘ تین مرتبہ دھونے کے بعد‘ روئی کو ٹپ میں چھوڑ دیں‘ نماز‘ تلاوت اور ناشتہ سے فارغ ہوکر روئی کے ٹپ کے پاس آئیں‘ واشنگ مشین میں چھوٹی بالٹی پانی ڈالیے‘ پھر سرف ڈالیے اب دو کلو روئی کی پوٹلی بنالیں کسی تکیے کے کور میں یا کپڑے میں مضبوطی سے باندھ کر مشین میں ڈالیں‘ بیس منٹ مشین چلائیں‘ اس پوٹلی کو نکال کر ڈرائر مشین میں ڈالیے اور دوسری پوٹلی مشین میں ڈالیں‘ مشین چلادیں‘ ڈرائرمشین سے پوٹلی نکالی اس کو دھو کر پھر مشین سے سوکھا کر دھوپ میں سوکھا دیں‘ تمام بستروں کی روئی دھو کر کسی تھیلے میں بھر کر رکھ دیں۔ بھلے آپ اکتوبر میں بستر بھروائیں‘ پاک بستر پاک روئی رکھیں۔
ناک میں کوئی چیز پھنس جائے تو۔۔۔۔
اگر ناک میں مکھی‘ مچھر‘ مٹی‘ تنکا یا مٹی کا ذرہ کچھ بھی پھنس جائے تو سب سے پہلے ناک کو چھڑکنا ضروری ہے۔ پھر بھی اگر نہ نکلے تو چھینک لانے والی نسوار یالال مرچ سونگھ لیجئے۔ اس کی چھینک کے ساتھ گئی ہوئی چیز باہر نکل آئے گی اگر اس سے بھی نہ نکلے تو مڑی ہوئی سپنک‘ چمٹی کے ساتھ پکڑ کر پھنسی ہوئی چیز باہر نکال لیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں