جسمانی صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان جب تک روحانی طور پر صحت مند نہ ہو وہ جسمانی طور پر بھی صحت مند نہیں رہ سکتا۔ امریکہ کے ایک مشہور ہیلتھ کلب میں ایک بڑے سے بورڈ پر یہ حروف لکھے تھے ” پ ا ع ق ک آ ہ ہ ج ک ذ ت ن ح ک ج س ہ “ ۔ ایک شخص نے ان کا مطلب پوچھا تو اس کلب کے منیجر نے اس کی یوں تشریح کی ”پر اعتماد عبادت ایسی قوتوں کی آماجگاہ ہوتی ہے جن کے ذریعے تعمیری نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں“۔ وہ شخص حیران ہو کر بولا ” ایک ہیلتھ کلب میں مجھے اس قسم کی چیز کی بالکل توقع نہیں تھی۔ “ منیجر نے جواب دیا ” میں ایسے طریقے استعمال کرتا ہوں۔ میرا ان پر بھرپور اعتقاد ہے۔ پر اعتماد عبادت آپ کی تخلیقی قوتوں کو بڑھاتی ہے۔“
موجودہ دور میں لوگ ایک مرتبہ پھر مذہب کی طرف رجوع کرنے لگے ہیں کیونکہ انہیں محسوس ہوا ہے کہ عبادت ان کی تعمیری طاقتوں کو بڑھانے میں بڑی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ایک مشہور ماہر نفسیات کہتا ہے ” انسان میں ذاتی مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے عبادات سے بڑھ کر کوئی اور طاقت نہیں۔ یہ طاقت مجھے حیران کر دیتی ہے۔“
صحت ‘ مذہب‘ عبادت اور جدید سائنسی تحقیق
یورپ کے مشہور تحقیق دان سوسن پارکر کہتے ہیں کہ یورپ میں جاری مختلف تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ باقاعدگی سے عبادت کرنے والے لوگوں میں دل کی بیماریوں کی شرح بہت کم ہے۔ بہ نسبت ان لوگوں کے جو عبادت نہیں کرتے۔ باقاعدگی سے عبادت کرنے والے لوگوں میں خود کشی کا رجحان اور ذہنی تناﺅ کی شرح بہت کم ہے۔ ایسے لوگ زیادہ عمر پاتے ہیں۔ اسی طرح وہ افراد جو باقاعدگی سے مراقبہ یعنی( Meditation )کرتے ہیں ان کے دائمی دوروں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ایسے افراد دل کی بیماریوں‘ مختلف اقسام کے تناﺅ‘ کینسر اور ایڈز جیسے موذی امراض سے بھی بچے رہتے ہیں۔ ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق روحانیت (Spirituality )اور مذہب( Religion )ایسے خاموش ذرائع ہیں جو علاج میں سہولت فراہم کرتے ہیں اور فزیشن کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنے مریض کو صحت یاب ہونے میں مدد دے۔ آج مریض ڈاکٹر سے روحانیت کے متعلق پوچھتا ہے۔ اسی لئے ماہر ڈاکٹر روحانیت اور صحت مندی کے درمیان گمشدہ کڑیوں کی تلاش میں ہیں۔ ڈاکٹر بینس پچھلے 25 سالوں سے ایسی ہی تحقیق میں سرگرداں ہیں۔ انہوں نے ایک The Relaxation-Response نامی کتاب بھی تحریر کی ہے۔ ڈاکٹر صاحب کے مطابق باقاعدگی سے مراقبہ اور اس عمل کے دوران کسی جملے یا لفظ کو بطور وظیفہ استعمال کی علامات دوسرے مریضوں کی نسبت ذرا مختلف ہوتی ہیں۔ ایسے افراد سانس کی بیماریوں‘ دل کی بیماریوں اور خون کے دباﺅ جیسے امراض سے بچے رہتے ہیں۔ ڈاکٹر بینسن سے علاج کرانے والے مریض بتاتے ہیں کہ وہ زیادہ مذہبی ہو گئے ہیں۔ بعض کا خیال ہے کہ وہ زیادہ روحانی ہو گئے ہیں۔ ان مریضوں کے مطابق وہ اپنے اندر طاقت اور توانائی محسوس کرتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے مطابق 60 سے 90 فیصد افراد کھچاﺅ اور تناﺅ سے متعلق امراض میںمبتلا ہیں اور ایسی علامت میں مراقبہ بہترین عمل ہے اور اس طرح صحت یابی کے ٹھوس ثبوت ملتے ہیں۔ ایک ادارہ The National Institute of Health and Research Rockcille اس سلسلے میں خاصا سرگرم عمل ہے۔ ادارے کے صدر ڈاکٹر ڈیوٹ بتاتے ہیں کہ 75 فیصد تحقیق مذہب اور صحت یابی کے درمیان گہرا رشتہ بتاتی ہے۔ 9200 افراد پر انفرادی طور پر کی جانے والی تحقیق اور سروے کے مطابق ایسے افراد جو باقاعدگی سے چرچ جاتے ہیں ان میں غیر طبعی موت کا تناسب 50 فیصد ہے۔ اس طرح 232 افراد کے گروپ پر اس طرح تحقیق کی گئی کہ آدھے افراد پر لازم کیا گیا کہ وہ مذہب سے گہرا رشتہ استوار کریں۔ تحقیق نے بتایا کہ جن افراد کا مذہب سے گہرا رشتہ استوار ہوا تھا وہ دوسروں کی بہ نسبت زیادہ دیر زندہ رہے۔اسی طرح 400 افراد کے ایک اور گروپ پر تحقیق کی گئی ۔ ان میں ایسے افراد بھی شامل تھے جو باقاعدگی سے عبادت کرتے تھے۔ تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ ان افراد کے دل کے کام کرنے کی صلاحیت میں کمی کارجحان بہت کم تھا ایسے مریضوں کو نمونیہ نہیں ہوا اور یہ کہ یہ مریض اینٹی بائیو ٹک ادویات کا بھی کم استعمال کرتے ہیں۔
عبادت گاہوں میں جا کر ایک نئی قوت ملتی ہے
میرا ایک دوست جو جسمانی طور پر بڑا چاق و چوبند اور کاروبار میں بڑا تیز ہے اس کا کہنا ہے کہ عبادت گاہوں میں جا کر اسے ایک نئی تعمیری قوت ملتی ہے۔ اس کی بات بڑی معنی خیز ہے۔اللہ کی ذات تمام قوتوں کا سر چشمہ ہے۔اللہ سے ناطہ جوڑنے پر ہمارے اندر وہی تخلیقی قوت آ جاتی ہے جس نے دنیا پیدا کی یا جو ہر سال موسم بہار کو تازہ کرتی ہے ‘ جب اللہ کی ذات سے روحانی تعلق بن جائے تو انسان کے دل و دماغ میں تعمیری چشمے پھوٹ پڑتے ہیں۔ مگر جب یہ پاک اور مقدس رشتہ ٹوٹ جاتا ہے تو یہ چشمے آہستہ آہستہ سوکھنے شروع ہو جاتے ہیں اور ہم خود کو بے بس و لاچار محسوس کرنے لگتے ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 140
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں