محترم حکیم صاحب ہمارے گارڈن (چڑیا گھر) کراچی میں ایک آفیسرز کالونی ہے وہاں بچوں کا حفظ کا مدرسہ ہے۔ اس مدرسے میں ہمارے استاد محترم جناب قاری عبدالرشید بچوں کو پڑھاتے تھے اور ہمارے گھر بھی تشریف لاتے تھے۔ قاری عبدالرشید صاحب کے پاس میرا دوست افتخار بھی کبھی کبھی ملنے جاتا تھا اور اس نے سورة الملک بھی یاد کر لی کہ عشاءکے بعد پڑھوں گا اور عذابِ قبر سے محفوظ رہوں گا۔ افتخار کی شادی ہونے والی تھی اور چھوٹی چھوٹی ڈاڑھی تھی جس کے بارے میں قاری عبدالرشید صاحب فرماتے بھی تھے کہ اس کو نہ چھیڑنا یہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے ۔ پھر افتخار کی شادی ہو گئی اور سسرال والوں نے کہا کہ ڈاڑھی چھوٹی کرو ورنہ لوگ مُلّا کہیں گے اور افتخار نے ڈاڑھی چھوٹی کر دی۔ جب قاری صاحب نے دیکھا تو بہت ناراض ہوئے اور پھر ترغیب دیتے رہے مگر افتخار اپنی بیوی اور سسرال والوں کی بات سنتا تھا اس لئے قاری صاحب کی بات کو زیادہ اہمیت نہ دیتا تھا ۔پھر اسی طرح افتخار کی روزانہ بیوی کے ساتھ بات بات پر لڑائی ہوتی اور وہ افتخار سے بد ظن ہوتی رہی اور افتخار آ کر بتاتا بھی تھا اور ایک دن افتخار نے اس کی پٹائی کر دی اور وہ ناراض ہو کر اپنی ماں کے گھر چلی گئی اور پھر افتخار دوبارہ قاری صاحب کے پاس آتا اور قاری صاحب اس کو یہی کہتے کہ ڈاڑھی کٹوانا چھوڑ دو یہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین ہے مگر افتخار کی سمجھ میں یہ بات نہ آتی اور آئے دن افتخار اپنے سسرال جاتا بیوی کو لینے کیلئے مگر وہ روزانہ نئی نئی باتیں کرتے مگر اس کی بیوی کو نہ چھوڑتے اورآئے دن افتخار کو تنگ کرتے۔ قاری صاحب نے افتخار کوکہا بھی تھا کہ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مان کر چلو سب تمہاری بات مانیں گے مگر یہ بات افتخار نے نہیں مانی۔ پھر ایک دن افتخار محلہ کمیٹی کو بھی اپنے سسرال لے گیا مگر اس کے سسرال والوںنے پتہ نہیں کیا باتیں کیں ‘اس میں ایک یہ بھی تھی کہ یہ ڈاڑھی منڈوادے اور پھر افتخار نے یہ بات بھی مان لی اور اپنی بیوی کو ساتھ لے آیا اور پھر ڈاڑھی منڈوا دی۔ اس کے کچھ دنوں بعد قاری صاحب مجھ سے ملنے کیلئے آئے پیچھے سے افتخار بھی آگیا۔ قاری صاحب کی جیسے ہی افتخار پر نظر پڑی قاری صاحب بہت غصے میں آ گئے اور غصہ ان کی آنکھوں اور چہرے سے ظاہر ہو رہا تھا اور قاری صاحب نے غصے سے کہا کہ ڈاڑھی صاف کر لی اب لڑکی بھی گئی۔ بس یہ الفاظ آج بھی مجھے اچھی طرح یاد ہیں اور ان کا غصہ بھی۔ پھر افتخار کی دوبارہ بیوی سے لڑائی ہوئی اور وہ اپنی ماں کے گھر چلی گئی پھر واپس نہ آئی بلکہ اس کی طرف سے کورٹ کا نوٹس آیا۔جو زیور لڑکی کو لکھ کر دیئے وہ بھی اس نے لئے‘ حق مہر بھی پورا لیا اور جو ماہانہ خرچہ لکھا تھا وہ بھی پورے پیسے کورٹ کے ذریعے لئے اور طلاق بھی لی۔ قاری صاحب نے کہا کہ اس نے سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین کی ہے اس کو یہ سزا ملنی تھی‘ سنت کی توہین کی اور گھر اجڑ گیا ہمیشہ کیلئے اور اب بھی وہ دوسری شادی نہ کر سکا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں