دنیا کے اکثر ممالک میں بے روزگاری کے سیلاب سے جو اثرات پوری دنیا پر ظاہر ہوئے ہیں اس کا اثر ہمارے ملک پاکستان پر بھی ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام سے لیکر اب تک دنیا کی ہر قوم پر کسی نہ کسی وجہ سے اپنی ناراضگی کا اظہار اسی طرح کے عذا ب اور آزمائش سے کیا ہے۔ مگر اپنے ان نیک بندوں پر نہیں جو ایسے وقت میںنماز اور صبر سے کام لیتے ہیں اور صدقہ سے آنے والی بلاﺅں کا رخ موڑتے ہیں۔ قرآن و حدیث میں ہے کہ مشکل وقت میں نماز اور صبر سے کام لو۔ سورة العصر کا خلاصہ بھی یہی نوید دیتا ہے کہ جس نے اللہ پر بھروسہ کیا اور صبر کیا وہ خسارے والوں میں سے نہیں۔
میرا بیٹا تعلیم یافتہ ہوتے ہوئے بھی کئی مہینوں سے روزگار کی تلاش میں تھا۔ وہ اپنی طرف سے پوری کوشش میں لگا ہوا تھا ‘ ادھر میں ایک ماں کی حیثیت سے صرف اللہ سے دعا کر سکتی تھی۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ دل میں ناامیدی کا بوجھ بڑھنے لگا جو صرف شیطان کا پیدا کیا ہوا تھا۔ پھر ایک دن خیال آیا کہ اللہ نے تو انسان کے علاوہ تمام مخلوقات‘ بے زبان جانور‘ چرند‘ پرند سب کی روزی اپنے ذمہ لی ہے ‘جو شروع سے لیکر قیامت تک جاری رہے گی۔ اس کی رحمت اتنی وسیع ہے کہ غیر مسلموں کو بھی روزی دیتا ہے۔ اللہ نے ان پر ہوا‘ پانی بند نہیں کیا۔ جب کہ وہ شرک کرتے ہیں اور اللہ اور اس کی نعمتوں کو جانتے تک نہیں۔ پھر ہم تو اشرف المخلوقات اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہیں۔ پھر یہ ناممکن ہے کہ وہ ہمارے حال سے بے خبر ہو۔ اس کے بعد سے میرے دل میں سکون اور صبر کا احساس ہوااور عبادت کے طریقہ کو اپنا معمول بنانے کی کوشش کی جو مندرجہ ذیل لکھے ہیں۔ پابندی سے تہجد کی نماز کی ادائیگی‘ جو حاجت ہو سجدے میں دعا کریں سُبحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمدِہ سُبحَانَ اللّٰہِ العَظِیمِ کی تسبیح پڑھیں۔
فجر کی نماز کے بعد قرآن پڑھیں چاہے جتنا پڑھیں مگر ترجمہ کے ساتھ پڑھیں۔ تھوڑا تھوڑا جتنا میسر ہو ‘پڑھیں۔ فجر کے وقت قرآن پڑھنے سے فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔ نماز خضوع و خشوع کے ساتھ پڑھیں۔ ہر آیت کے ترجمہ پر غور کریں‘ نماز حاضر دماغ کے ساتھ پڑھیں۔ ہم اللہ کو نہیں دیکھ سکتے مگر وہ توہم کو دیکھتا ہے۔ ہر دعا کے اول و آخر میں تین تین بار درود شریف پڑھیں ۔ ہر دعا یا تسبیح کے مطلب کو توجہ سے پڑھیں۔ اللہ ہر بندے کی شہ رگ سے بھی قریب ہے۔ اس لئے اپنے دل کی بات اللہ سے اس طرح کریں جیسے آپ اپنے بہت ہی ہم درد اور اور ہمراز انسان سے کرتے ہیں۔ اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ دیں‘ صدقہ بلاﺅں کو ٹالتا ہے۔ اس کے بعد اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ دو تین دن کے بعد ہی ملازمت کی خوشخبری ملی‘ شکرانے کے نفل ادا کئے اور درود شریف کی تسبیح پڑھی۔ (خورشید بانو ‘ کراچی)
دنیا کے اکثر ممالک میں بے روزگاری کے سیلاب سے جو اثرات پوری دنیا پر ظاہر ہوئے ہیں اس کا اثر ہمارے ملک پاکستان پر بھی ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام سے لیکر اب تک دنیا کی ہر قوم پر کسی نہ کسی وجہ سے اپنی ناراضگی کا اظہار اسی طرح کے عذا ب اور آزمائش سے کیا ہے۔ مگر اپنے ان نیک بندوں پر نہیں جو ایسے وقت میںنماز اور صبر سے کام لیتے ہیں اور صدقہ سے آنے والی بلاﺅں کا رخ موڑتے ہیں۔ قرآن و حدیث میں ہے کہ مشکل وقت میں نماز اور صبر سے کام لو۔ سورة العصر کا خلاصہ بھی یہی نوید دیتا ہے کہ جس نے اللہ پر بھروسہ کیا اور صبر کیا وہ خسارے والوں میں سے نہیں۔
میرا بیٹا تعلیم یافتہ ہوتے ہوئے بھی کئی مہینوں سے روزگار کی تلاش میں تھا۔ وہ اپنی طرف سے پوری کوشش میں لگا ہوا تھا ‘ ادھر میں ایک ماں کی حیثیت سے صرف اللہ سے دعا کر سکتی تھی۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ دل میں ناامیدی کا بوجھ بڑھنے لگا جو صرف شیطان کا پیدا کیا ہوا تھا۔ پھر ایک دن خیال آیا کہ اللہ نے تو انسان کے علاوہ تمام مخلوقات‘ بے زبان جانور‘ چرند‘ پرند سب کی روزی اپنے ذمہ لی ہے ‘جو شروع سے لیکر قیامت تک جاری رہے گی۔ اس کی رحمت اتنی وسیع ہے کہ غیر مسلموں کو بھی روزی دیتا ہے۔ اللہ نے ان پر ہوا‘ پانی بند نہیں کیا۔ جب کہ وہ شرک کرتے ہیں اور اللہ اور اس کی نعمتوں کو جانتے تک نہیں۔ پھر ہم تو اشرف المخلوقات اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہیں۔ پھر یہ ناممکن ہے کہ وہ ہمارے حال سے بے خبر ہو۔ اس کے بعد سے میرے دل میں سکون اور صبر کا احساس ہوااور عبادت کے طریقہ کو اپنا معمول بنانے کی کوشش کی جو مندرجہ ذیل لکھے ہیں۔ پابندی سے تہجد کی نماز کی ادائیگی‘ جو حاجت ہو سجدے میں دعا کریں سُبحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمدِہ سُبحَانَ اللّٰہِ العَظِیمِ کی تسبیح پڑھیں۔
فجر کی نماز کے بعد قرآن پڑھیں چاہے جتنا پڑھیں مگر ترجمہ کے ساتھ پڑھیں۔ تھوڑا تھوڑا جتنا میسر ہو ‘پڑھیں۔ فجر کے وقت قرآن پڑھنے سے فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔ نماز خضوع و خشوع کے ساتھ پڑھیں۔ ہر آیت کے ترجمہ پر غور کریں‘ نماز حاضر دماغ کے ساتھ پڑھیں۔ ہم اللہ کو نہیں دیکھ سکتے مگر وہ توہم کو دیکھتا ہے۔ ہر دعا کے اول و آخر میں تین تین بار درود شریف پڑھیں ۔ ہر دعا یا تسبیح کے مطلب کو توجہ سے پڑھیں۔ اللہ ہر بندے کی شہ رگ سے بھی قریب ہے۔ اس لئے اپنے دل کی بات اللہ سے اس طرح کریں جیسے آپ اپنے بہت ہی ہم درد اور اور ہمراز انسان سے کرتے ہیں۔ اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ دیں‘ صدقہ بلاﺅں کو ٹالتا ہے۔ اس کے بعد اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ دو تین دن کے بعد ہی ملازمت کی خوشخبری ملی‘ شکرانے کے نفل ادا کئے اور درود شریف کی تسبیح پڑھی۔ (خورشید بانو ‘ کراچی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں