اس آدمی نے اس دروازے پر جس کی کنڈی ٹوٹی ہوئی تھی دھکا مارا۔ ہم نے اس دروازے میں لکڑی کا لمبا بالا اٹکا رکھا تھا ‘یہ بندہ پوری رات اس دروازے پر دھکے مارتا رہا اور ہم عورتیں پوری رات ڈرتی اور روتی اور آیۃ الکرسی کا ورد کرتی رہیں
صرف ایک آیت میں اتنی طاقت
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہمارے علاقہ میں آپ کا رسالہ عبقری دن بدن ہر گھر کی زینت بن رہا ہے‘ الحمدللہ! جب کبھی محلہ دار اکٹھے ہوتے ہیں تو صرف عبقری میں چھپنے والے وظائف اورٹوٹکوں کی ہی باتیں ہوتی ہیں۔ عبقری قارئین کے بے شمار تجربات و مشاہدات پڑھ کر آج میں نے بھی قلم اٹھانے کی سعادت حاصل کی ہے۔ میری زندگی میں بہت زیادہ نشیب و فراز آئے‘آج میں اپنی زندگی کا سب سے یادگار واقعہ قارئین عبقری کی نذر کرتی ہوں کہ قرآن کریم کی ایک آیت میں اتنی طاقت ہے تو پورے قرآن پڑھنے سے کیسے دنیا و آخرت سنورتی ہوگی ضرور سوچیے گا‘ بات صرف یقین کی ہے‘ اللہ ہمیں یقین والا بنائے۔آمین!
ہر کوئی بے عزت اور ذلیل کرتا
یہ میری شادی کا واقعہ ہے میری شادی کو چند مہینے ہوئے تھے کہ میری نندوں نے مجھے ذلیل کرنا شروع کردیا اور مجھ پر جھوٹے الزام لگائے اور میری ساس اور سسر کو میرے خلاف وہ باتیں بتائیں جو میں نے نہیں کہی تھیں۔میری سوتیلی ماں تھی اور باپ بھی بالکل سوتیلا بن چکا تھا۔ لہٰذا میری ساس اور نندوں نے میرے شوہر کو بھی میرے خلاف کردیا اور ان سب نے مل کر مجھے گھر سے نکال دیا۔ سوتیلی ماں اور باپ نے گھر میں رکھنے سے انکار کردیا۔ جس رشتے دار کے گھر بھی جاتی تھی ہر کوئی بے عزت کرتا‘ سارے گھر کا کام کرواتا اور ذلیل بھی الگ سے کرتا۔پھر میری بوڑھی دادی نے مجھے اپنے ساتھ لیا اور ہم دونوں دوسرے گاؤں میں موجود ایک رشتہ دار کے گھر جس میں کوئی نہ رہتا تھا آگئیں‘ میری دادی کو گھر کے مالکان نے کچھ عرصہ رہنے کی اجازت دےد ی تھی‘ گھر ذرا گاؤں سے باہر تھا‘ تھوڑے تھوڑے فاصلے پر چند گھر تھے‘ شام ہوتے ہی سناٹا چھاجاتا تھا‘ اس گھر کا ایک ہی کمرہ تھا‘ اور اس کی بھی کنڈی ٹوٹی ہوئی تھی۔میں اور میری دادی اماں دونوں اکیلے ہی ڈرے سہمے اس گھر میں رہنا شروع کردیا‘ مگر پھر بھی لوگوں کے طعنوں اور گندی نظروں سے محفوظ تھے جس پر خدا کا شکرا دا کررہے تھے۔
مایوسی‘ بے بسی اور ذلت
ایک رات ہم نے بہت مشکل سے لکڑیاں اکٹھی کیں اور آگ جلائی اور پھر اپنا پیٹ بھرا۔ آج نجانے کیوں ہمیں ہر طرف مایوسی، بے بسی اور ذلت نظر آرہی تھی ہم رات کو سونے کے لیے لیٹے تو خواب میں آیا کہ کسی آدمی نے میرے کاندھے پر ہاتھ رکھا ہوا ہے جیسے ہی آنکھ کھلی ڈر کے مارے برا حال تھا۔ میں نے آیت الکرسی پڑھنا شروع کردی اور کوئی تقریباً 50مرتبہ پڑھی‘ اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اللہ!ہماری عزت کی حفاظت فرما‘ اسی دوران چھت سے کسی آدمی کے کودنے کی آواز آئی اور اس آدمی نے اس دروازے پر جس کی کنڈی ٹوٹی ہوئی تھی دھکا مارا۔ ہم نے اس دروازے میں لکڑی کا لمبا بالا اٹکا رکھا تھا ‘یہ بندہ پوری رات اس دروازے پر دھکے مارتا رہا اور ہم عورتیں پوری رات ڈرتی ‘روتی اور آیۃ الکرسی کا ورد کرتی رہیں لیکن اللہ کا فضل ہوا اور اللہ کریم نے اس کے ناپاک ارادے کو ناکام کیا۔
اللہ کریم نے عزت کی حفاظت فرمائی
وہ آدمی جب پوری رات دھکے مار مار کرتھک گیا تو صبح فجر کے بعد خود ہی چلا گیا۔دوسرے دن وہ مغرب کے بعد گھر کی چھت سے دوبارہ نیچے کودا اورساری رات کوشش کرتا رہا کہ کسی طرح کمرے کے اندر آجائے‘ محسوس ہوتا تھا کہ اس کے پاس اسلحہ بھی ہے۔ مگر آیۃ الکرسی کے مسلسل ورد سے وہ ناکام واپس جاتا رہا۔چند دن بعد اللہ کریم نے ایسا معاملہ کیا کہ میں باعزت واپس اپنے گھر آگئی‘ دادی اماں نے میری وجہ سے اپنا گھر چھوڑا تھا ‘ انہیں بھی میرے والد گھر لےگئے۔ یہ آیت الکرسی کی فضیلت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میری عزت کی حفاظت فرمائی۔ مجھے وہ دو راتیں کبھی نہیں بھولتیں جب بھی مجھے وہ دن یاد آتے ہیں میں اللہ کریم کی رحمت کا شکر ادا کرتی ہوں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں