حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ نے ایک شخص کی دعوت تین شرائط کیساتھ قبول فرمائی‘ اول: میں جس جگہ چاہوں بیٹھوں گا‘ دوئم: جو چاہوں کھاؤں گا‘ سوئم: میرے کہنے پر تجھے عمل کرنا ہوگا۔ چنانچہ آپ رحمۃ اللہ علیہ اس کے ہاں پہنچ کر جوتوں میں بیٹھ گئے اور اپنے ہی پاس سے دو روٹیاں نکال کر کھالیں پھر میزبان سے فرمایا کہ ایک گرم توا لے کر آؤ اور جب توا آگیا تو آپ نے جلتے توے پر کھڑے ہوکر فرمایا کہ میں نے صرف دو روٹیاں کھائیں ہیں پھر توے پر سے اتر کر اہل مجلس سے کہا کہ اگر تمہارا یہ عقیدہ ہے کہ قیامت میں ہر شے کا محاسبہ ہوگا تو اس جلتے توے پر کھڑے ہوجاؤ لیکن لوگوں نے عرض کی کہ یہ ہمارے بس کی بات نہیں۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جب تم اس عمل سے اس وقت کا حساب نہیں دے سکتے تو آگ سے بنی ہوئی محشر کی زمین پر کھڑے ہوکر تمام عمر کا حساب کیسے دو گے؟ پھر فرمایا: قیامت کے دن تم سے تمام نعمتوں کی بازپرس ہوگی۔ یہ سنتے ہی مجلس گریہ زاری کرنے لگی۔
میرے حق میں دعائے خیر کرو
حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک روز ہم ایک جگہ پہنچے جہاں شیخ صدر الدین محمد احمد سیوستانی رحمۃ اللہ علیہ رہتے تھے۔ یادِ حق میں ان کا استغراق حد سےزیادہ تھا۔ میں کئی روز ان کی خدمت میں رہا جو کوئی ان کے پاس آتا محروم نہ جاتا‘ اس کو کوئی چیز لاکر ضرور دیتے اور فرماتے کہ میرے حق میں دعائے خیر کرو کہ اپنا ایمان قبر تک سلامت لے جاؤں۔ جب وہ موت کا حال سنتے تو شدید کانپتے اور روتے اور اتنا روتے کہ ان کی آنکھوں سے پانی کی جگہ خون جاری ہوجاتا‘ اور یہ گریہ سات سات دن تک بند نہ ہوتا ۔ میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: اے عزیز! جس کو موت آنے والی ہو جس کا حریف ملک الموت ہو‘ اس کو سونے‘ ہنسنے اور خوش رہنے سے کیا کام! اے عزیز! اگر تمہیں ان لوگوں کاذرا بھی حال معلوم ہو جو زیرخاک ایسی کوٹھڑی میں سوتے ہیں جس میں بچھو بھرے ہوئے ہوں تو اس کو معلوم کرتے ہی تم اس طرح پگھل جاؤ گے جیسے پانی میں نمک پگھل جاتا ہے۔ ایک وقت میں ایک بزرگ کامل کے ساتھ بصرہ کے قبرستان میں بیٹھا تھا پاس ہی قبر میں ایک مردے کو عذاب ہورہا تھا بزرگ نے جب یہ حال معلوم کیا تو زور سے نعرہ مار کر زمین پر گرپڑے‘ میں نے ان کو اٹھانا چاہا تو ان کی روح پرواز کرگئی اور تھوڑی دیرمیں ان کا جسم پانی ہوکر بہہ گیا۔ اس دن سے قبر کی بڑی ہیبت طاری ہے۔ اس لیے اے عزیز! دنیا میں اتنے مشغول نہ ہونا کہ حق سے غافل ہوجاؤ۔ (بحوالہ جنت کا منظر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں