Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

پیٹ بھرنے کا بنیادی میٹریل

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2016ء

بچپن میں ہم اپنے گھر کے بالکل قریب سارا دن ایک آواز سنتے تھے ’’ٹکے دی روٹی تے مُفتی دال‘‘ یعنی دو پیسے کی روٹی اور دال مفت‘ ایسے ہی ٹکے کی روٹی کے ساتھ اوجھڑی کاسالن بھی مفت ملتا تھا۔ پھر بے برکتی آئی تو روٹی کی قیمت بڑھتی گئی اور دال مفت کا تصور ختم ہوتا گیا اور آج چھ روپے کی روٹی اس ٹکے کی روٹی کے برابر نہیں ہے۔ نہ وزن کےاعتبار سے نہ ہی شکل اور ذائقے کے اعتبار سے۔ وہ روٹی ایسے ہوتی جسے چکنی اور چوپڑی کہا جاسکتا ہے۔ آج کی گندم میں اپنا روغن نہیں ہے جسے جَرم آئل یا روغن گندم کہا جاتا ہےناپید ہوگیا ہے۔ اس کی وجہ؟ ایک تو گندم کا بیج پہلے والا نہیں رہا پھر مصنوعی کھاد اور سپرے نے مزید کام بگاڑ پیدا کیا جس کے نتیجے میں جو گندم موجود ہے اس میں روغن نہیں ہے جس سے بنی ہوئی روٹی میں لوچ نہیں ہے اکڑجاتی ہے چبانے میں مشکل ہے۔ میرے گھر کیلئے گندم دریائے چناب کے کنارے ٹیوب ویل کے پانی سے تیار کی ہوئی آتی ہے اور گھر والوں کو کافی عرصہ سے شکایت ہے کہ روٹی کھال کی طرح اکڑ جاتی ہے موٹے چھان سمیت آٹے کی روٹی پکانی مشکل ہوگئی ہے۔ پھر آٹا نسبتاً کم موٹا کرایا تب بھی شکایت رہی اور میں احباب کے ساتھ ٹوہ میں لگا رہا کہ اچھی روٹی کیسے تیار ہوسکتی ہے تو اب یہ سمجھ میں آیا کہ درمیانہ موٹا آٹا اور ہلکی آنچ پر روٹی پکے تو بہتر ہوگی کبھی اس آٹے میں دہی ملا کر گوندھا گیا کبھی گھی یا آئل ملا کر گوندھا گیا تب کہیں جاکرروٹی سنبھلی ہے جس روٹی کیلئے اتنی محنت کی جاتی ہے اس کامعیار اور مقدار دونوں کا حصول روز بہ روز مشکل ہوتا جارہا ہے۔ لندن گیا تو چچا نے کہا میں جانتا ہوں تم حکیم ہو۔ پھر بھی احتیاط رکھنا یعنی پیٹ نہ بھرنا اس پر عمل کے باوجود صرف ایک ماہ میں ہم پانچ افراد بالخصوص اتنے موٹے ہوچکے تھے کہ واپسی پر عمرہ کرنے میں سخت دشواری ہوئی۔ ملتان پہنچا تو لوگ پوچھتے آپ ضیا بھائی ہیں ناں!۔ لندن میں ایک مثال مشہور ہے کہ تین ناقص چیزیں دوقومیں ہی استعمال کرتی ہیں ایک سفید آٹا، دوسری سفید چینی، تیسری پجارو، یعنی یہ تینوں گھٹیا چیزیں شمار ہوتی ہیں۔ وہاں پورا معاشرہ گندم سے زیادہ جَو، جوار، مکئی، باجرہ اور چنا بھرپور استعمال کرتا ہے وہاں طرح طرح کی ڈبل روٹی اوردہی دستیاب ہیں۔ چھتیس فٹ لمبی آنتوں کو صحت مند حرکات (دودیہ) کیلئے پھوک یعنی فائبر چاہیے جو آنتوں کو گدگدائے۔ آٹے کے چھان میں پائے جانے والے وٹامنزاور منرلز (باقی صفحہ
دھاتیں ہمارے جسم کو مضبوط بناتیں اور قوت مدافعت پیدا کرتی ہیں بقائے نسل کیلئے ضروری ہیں اور ہم نے اس کو غذا سے نکال رکھا ہے۔ اب قبض، پیٹ بڑھنا، وزن کی زیادتی یعنی موٹاپا یا پھر وزن کی کمی، عام جسمانی کمزوری، شوگر، بلڈپریشر، ہاضمے کی خرابیاں ہر طبقے میں دیکھنے کو عام مِل رہی ہیں ان کا علاج صرف دوائیں ہرگزنہیں ہیں بلکہ اصلاح غذا ہے چاہے سستی چیزیں استعمال کریں لیکن بامقصد ہوں مثلاً گوشت کی کافی مقابلے میں کلیجی کی قلیل مقدار زیادہ جاندار اوربامقصد اور مفید ہے اس مہنگائی کے دور میں جب کہ آٹا جنسِ نایاب کی حیثیت اختیارکرتاجارہا ہے۔ پیٹ بھرائی کیلئے روٹی غیرمعیاری ہوتی جارہی ہے غریب اور مفید پوش آدمی کہاں جائے، ہانڈی روٹی کا نخرہ پورا کرے یا دیگر ضروریات پر توجہ دے؟ عقل،عاجز اور پریشان ہے۔ آٹے کی کوالٹی کیا ہے؟ اس میں غذائیت کیا ہے؟ جیسے مل رہی ہے اس جسم کا کیا حال ہے کیسے اپنے آپ کو گھسیٹ رہا ہے؟ بس! چلی جارہی ہے خدا کے سہارے۔ طاقت کی دوائیں نہیں غذا پر توجہ کی ضرورت ہے۔یہ آپ کا میرا ذاتی کام ہے گورنمنٹ کی طرف نہ دیکھیں۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 161 reviews.