غیرمسلم کی عیادت: مدینہ میں آباد بنونجار قبیلہ نبی ﷺ کا ننھیال تھا۔ سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کہتے ہیں: اس قبیلے کا کوئی آدمی بیمار ہوگیا تو نبی کریم ﷺ عیادت کیلئے تشریف لے گئے (دوران گفتگو) اس سے فرمایا: میرے ماموں! آپ لاالہ الا اللہ پڑھ لیں۔ اس آدمی نے سوال کیا؟ میں آپ (ﷺ) کا ماموں ہوں یا چچا! آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ماموں! پھر فرمایا کلمہ پڑھ لیں۔ اس نے دریافت کیا: کیا یہ میرے لیے بہتر ہے؟ آپ ﷺ نے جواب دیا: ’’جی ہاں‘‘ (مسند احمد152/3)
غیرمسلم میت کا احترام: سیدنا سہل بن حنیف اورقیس بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہما قادسیہ کے مقام پر بیٹھے تھے کہ ایک جنازہ وہاں سے گزرا، دونوں کھڑے ہوگئے تو انہیں بتایا گیا: یہ یہاں کے رہنے والے (غیرمسلم) کی میت ہے تو ان دونوں صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے حدیث سنائی کہ رسول اکرم ﷺ کے پاس سے جنازہ گزرا تو آپ ﷺ کھڑے ہوگئے۔ بتایا گیا: یہ ایک یہودی کا جنازہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ترجمہ: کیا یہ جان نہیں تھی؟‘‘ (البخاری 1312)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں