ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے سب سے پہلے کتاب کشف المحجوب کی جو بنیاد رکھی ہے جوپہلا قدم ہے وہ نیت پر رکھا ہے کہ اگر نفسانی غرض ہو توکچھ نہ ملے گا۔ایک فقیر کا تجربہ ہے۔جو کوئی شخص کسی فقیر سے دنیا کی غرض لے کر چلے گاتووہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکے گاوہ جلد ہی موڑ مڑ جائے گا۔
غرض نفسانی کی ایک مثال:ایک صاحب سالہاسال میرے پاس آتے رہےپھر آنا چھوڑ گئے ۔کچھ عرصہ پہلے میں ایئرپورٹ سے آرہا تھا میں نے دیکھا تو وہی صاحب تھے۔ میں آگے جا کے ملا۔میں نے کہا: السلام علیکم...!( یوں آدھا ہاتھ مجھے دیا)میں نے پوچھا: خیریت تو ہے؟ کہنے لگے: ہاں!خیریت ہے۔میں آپ کے درس میں آیا تھا مگر مجھے تو کچھ نہیں ملا میرے مسائل تو ویسے کے ویسے ہی ہیں۔بڑے سخت اور روکھے انداز سے جواب دیا۔ اللہ والو!مطلوب آخرت تھی ہی نہیں....! اور اللہ کی قسم کہہ رہا ہوںجو آخرت کو مطلوب بنا لیتا ہے دنیا اس کے قدموں میں پڑ جاتی ہے، دنیا اس کی غلام بن جاتی ہے اور دنیا ذلیل ہو کر اس کے پاس آتی ہے۔یہ دنیا ہی تو ہےیعنی مرنے سے پہلے کی تمام ضروریات کاپورا ہونادنیا ہی ہے۔ مرنے سے پہلے کی تمام ضروریات جن میں غم،دکھ ،درد،اور مصیبتوں کا حل ہو جانا،پریشانیوں کادور ہوجانا یہ ساری دنیا ہی تو ہےاور کیا ہے؟ تو وہ نفس کا بندہ تھا۔ خواہشات کا بندہ تھا۔ اپنی خواہشات کو لے کے چلتا رہا۔ حضرت پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرما رہے ہیں کہ یہ سارے خواہشات والے تو دوزخ میں جائیں گے۔تو بھی اس میں ہلاکت ہے۔اس میں کیالے آ؟ ’’اللہ‘‘ کہ میں تو اللہ کے لیے چل رہا، اللہ کیلئے کر رہا، اللہ کیلئے اٹھ رہا، اللہ کیلئے آ رہا اوراللہ کے لیے جان ومال وقت خرچ کر رہا۔اللہ اللہ ہر وقت ٹٹولتا رہے،ہر وقت اپنے آپ کو جانچتا رہے،ہر وقت اپنے آپ کو پڑھتا رہےاورہر وقت اپنے آپ کو پرکھتا رہے۔(جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں