وہاں سے میں نے چالیس ہزار روپے نکلوا کر اس کو دئیے۔ ویسے اس نے مجھ سے اللہ کے نام کی خیرات لی جب میں نے پوچھا کہ تم اتنی بڑی رقم کہاں خرچ کروگے تو اس نے مجھ سے کہاکہ مجھے اختیار ہے بس جہاں مرضی لگاؤں‘ میں نے بھی کہا ٹھیک ہے۔
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! چند دن پہلے میں اپنے گھر کے نزدیک سڑک کنارے مسجد سے عصر کی نماز پڑھ کر نکلا تو مجھے ایک لڑکا ملا جس کی عمر 32 سے 34 سال ہوگی۔ اس نے مجھے بلایا وہ چہرہ سے فقیر لگتا تھا‘ میں اس کی بات سننے اس سے ملنے چلا گیا۔ دعا سلام کے بعد تھوڑی زندگی پر اس کی تبلیغ کے بعد اس نے مجھ سے ایک روپیہ مانگا۔ میرے پاس ایک روپیہ نہیں تھا‘ میں نے اس کو پچاس کا نوٹ دیا‘ اس نے نہ لیا۔ پھر میں نے جیب میں ہاتھ ڈالا تو پانچ روپے کا سکہ موجود تھا میں نے وہ اس کو دیا۔ اس نے وہ لےکر مجھے دس روپے اپنے پاس سے ڈال کر پندرہ روپے دئیے اور کہا کہ پانچ پانچ کے چاول باجرہ اور دال مسور لیکر پرندوں کو ڈال دینا۔یہ کہہ کر وہ آدمی چلنے لگا لیکن پھر رک گیا اور کہا کہ ایک کاغذ دو مجھے‘ میں نے زمین سے ایک کاغذ اٹھا کر اس کو دیا۔ اس نے اس کا ایک ٹکڑا مجھے کاٹ کر دیا اور کہا اس کو مٹھی میں رکھ لو۔ میں نے اس کو دائیں ہاتھ میں بند کرلیا تو قریب ہی تین، چار قبریں ایک کمرہ میں بنی ہوئی تھیں تو اس نے کہا وہاں جاکر سلام کے بعد کلمہ پڑھ کر اس ہاتھ کو کھولو میں ازراہ تجسس چلا گیا کیونکہ وہ قبروں والا کمرہ جس کی چھت نہ تھی میرا دیکھا بھالا تھا۔ میں نے کہا کہ دیکھیں کیا ہوتا ہے‘ کوئی جادو ہوگا؟ وہاں جاکر میں نے کلمہ پڑھ کر ہاتھ کھولا تو وہ ایک تسبیح کا دانہ بن چکا تھا اور اس پر اللہ اور محمدﷺ کا نام مبارک بھی لکھا جاچکا تھا۔
اس سب کے بعد میں جذبات میں آگیا۔ میں نے اس آدمی کو کوئی پہنچی ہوئی ہستی سمجھ لیا۔ اس نے مجھے پھر قبر کے ساتھ بٹھا لیا اوراپنی تبلیغ شروع کردی اور مجھے دعائیں دینا شروع کردیں اور اس نے کہا کہ عنقریب تم دیدار نبی ﷺ کروگے میں نے کہا دعا کرو اور حج کیلئے بھی دعا کرنے کو کہا کہ میں حج پرجاؤں تو اس نے کہا کہ تم عنقریب جانے والے ہو۔ پھر اس نے مجھ سے میری ایک ماہ کی تنخواہ کی ڈیمانڈ کردی اور کہا کہ مجھے ابھی دو۔ جس نے مجھے بھیجا ہے اس کا حکم ہے۔ میں نے اس کا وہ تسبیح کے دانے والا کام دیکھ کرہامی بھرلی۔ میرے پاس اس وقت پیسے کم تھے، صرف چھ ہزار روپے تھے
اس نے مجھے پورے کرنے کو کہا تو میں نے کہا کہ نہیں ہیں‘ گھر میں بھی نہیں ہیں‘ پھر بھی اس کا اصرار تھا کہ نہیں تم ڈر رہے ہو‘ اللہ سے محبت نہیں‘ رسول ﷺ سے عشق نہیں‘ قربانی دینے سے ڈرتے ہو۔ تو میں نے جوش میں آکر بینک سے نکلوا کر دینے کی ہامی بھرلی۔ میں اس کو وہاں سے رکشہ میں بٹھا کر بینک لے گیا‘ وہاں سے میں نے چالیس ہزار روپے نکلوا کر اس کو دئیے۔ وہ ایک سائیڈ پر بیٹھ گیا اور کچھ دیر بیٹھنے کے بعد چلا گیا۔ ویسے اس نے مجھ سے اللہ کے نام کی خیرات لی جب میں نے پوچھا کہ تم اتنی بڑی رقم کہاں خرچ کروگے تو اس نے مجھ سے کہاکہ مجھے اختیار ہے بس جہاں مرضی لگاؤں‘ میں نے بھی کہا ٹھیک ہے۔پھر اس نے مجھے کہا کہ اس تسبیح کے دانے کو گلے میں ڈال لو‘ تمہاری بیوی اور بچے دیکھ سکتے ہیں اور کسی کو کبھی مت دکھانا۔ اس نے مجھے کہا تھا کہ آج رات تمہیں دیدار نبیﷺ ہوگا۔ وہ رات تو کیا اب اس بات کو تین ماہ ہوچکے ہیں مجھے دیدار نبی ﷺ نہیں ہوا اور میرے سارے پیسے بھی ضائع چلے گئے۔ جب میں نے اپنا یہ واقعہ مختلف لوگوں کو سنایا تو مجھے اس طرح فراڈ کی اور بھی کئی کہانیاں سامنے آئیں جس میں لوگوں سے پیسے ہتھیانے کیلئے مختلف علوم کا سہارا لیا جاتا ہے۔ اللہ ہمیں ایسے لوگوں سے بچائے اور حفاظتی اعمال کرنے کی توفیق دے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں