میری کوشش ہوتی ہے عبقری کا تعارف کرواتی ہوں‘ اس کو خرید کر اپنی مشکلات کا حل کریں۔ آج پھر انہوں نے فون پر بلاوا دے ڈالا۔ مصروفیت کے دوران کام چھوڑا اور متوجہ ہوں۔
جب سے یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کا عمل لکھا ہےتو اس کے بے شمار فوائد و مشاہدات سامنے آرہے ہیں‘کتنے ہی دکھیاروں کے دکھ ختم ہورہے ہیں اور جادو اور الجھنوں میں پھنسے لوگوں کی مشکلات ٹل رہی ہیں۔اسی طرح کے دو خطوط قارئین کی نذر کرتا ہوں:۔حسب معمول آج بھی صبح ہی فون پر بلاوا تھا‘ فون ریسیو کیا تو گفتگو کرنے کے بجائے میری عزیزہ روتی چلی جارہی تھیں‘ بہت ان کو تسلی دی مگر ان کی سسکیاں بند نہ ہوئیں‘ میں بھی ریسیور اٹھائے تھک چکی تھی‘ ان کو مشورہ دیا‘ وضو کریں‘ صلوٰۃ الحاجت پڑھیں‘ اپنے رب سے اپنے غم بیان کریں‘ وہ آپ کا کرب دور کرے گا‘ یہ کہہ کر فون رکھ دیا۔ ایک گھنٹہ کے بعد پھر پکاررہی تھیں‘ دوبارہ فون کی طرف لپکی‘ اللہ سےدعا ہی کرتی رہی یااللہ مسئلےکا حل نکال دینا‘ اب جو ساتھی کہہ رہی تھیں اور پریشانی بتاتی کچھ یوں ہوا:۔ صبح ان کے بھائی اور بھابی گاڑی لے کر نکلے‘ عموماً گھر کی خوردونوش لایا کرتے‘ ساتھ ہی وہ اپنی اہلیہ کو بھی لے جاتے ‘ آج بھی ساتھ لے گئے‘ اہلیہ کو گاڑی میں چھوڑا اور خود گاڑی سےاترے اور سبزی گوشت لینے چلے گئے‘ اہلیہ گاڑی میں تھیں‘ لیکن گاڑی لاک نہ کی‘ یہ سوچ کر کہ ابھی آرہا ہوں۔ ان لاک گاڑی دیکھی تو ایک لمبا تڑنگا جوان گاڑی میں گھس گیا اور اس خاتون کو زدوکوب کرنے لگا‘ کہتا ہے کہ تمہارے شوہر نے مجھےبھیجا ہے کہ گاڑی چلا کر لے آؤ‘ وہ خاتون بہت چیخی چلائی‘ جب دیکھا کہ کوئی فرد اس کی فریاد کو نہ پہنچا تو بے بسی سے چلتی گاڑی سےچھلانگ لگادی‘ عزت تو محفوظ رہی لیکن اس خاتون کو بہت چوٹیں آئیں۔ خوف و دہشت سے دو دن بے ہوش رہیں‘ میں نے ان کو کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں یہ وظیفہ جو عبقری میں واقعات کے ساتھ لکھا تھا اسی طرح بتادیا۔ یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۔ کثرت سے وضو بے وضو ہر وقت گہرے تصور کے ساتھ پڑھیں۔ گاڑی واپس آجائے گی‘ لے کر جانے ولا خود دے کر جائے گا‘ تین ہفتے بعد اس عزیزہ کا پھر فون آیا گاڑی واپس نہیں ملی‘ راقمہ نے کہا نہیں ملی ہے تو مل جائے گی‘ یقین کے ساتھ پڑھو‘ میں بھی تمہارے لیے پڑھوں گی‘ وہ بہت یقین سےکہتی ہیں گاڑی جو لے کر چلا گیا وہ واپس نہیں دے گا‘ بیس لاکھ کی گاڑی کون واپس کرتا ہے۔ ناچیز نےکہا: گاڑی لے کر جانے والا بے بس انسان ہے‘ جس ہستی کے پاس اپنی فریاد لے کر گئی ہو وہ با اختیار‘ طاقتور ہے اور منصف ہے۔ اس کی بھکاری بنو‘ فقیرنی کی طرح اپنی جھولی رب کے سامنے پھیلادو‘ پڑھتی جاؤ‘مانگتی جاؤ‘ اس کی منگتی رہو‘ میری بات یاد رکھو‘ وہ بے نیاز اور کریم تم پر کرم کرے گا۔
اس ہستی کے ساتھ یقین‘ بھروسہ کا تعلق قائم کرو‘ وظیفہ کے دوران صدقہ کرتی رہنا‘ انشاء اللہ گاڑی مل جائے گی۔ عبقری میں پڑھے ہوئے واقعات بھی اسے بتائے۔
میری کوشش ہوتی ہے عبقری کا تعارف کرواتی ہوں‘ اس کو خرید کر اپنی مشکلات کا حل کریں۔ آج پھر انہوں نے فون پر بلاوا دے ڈالا۔ مصروفیت کے دوران کام چھوڑا اور متوجہ ہوں۔ آج کا لہجہ ہی کچھ اور تھا۔ وہی عزیزہ تھیں‘ خوشی کے مارے ان سے بات پوری نہیں ہورپارہی تھی۔ باجی میرے بھائی کی گاڑی مل گئی۔ وہ گٓاڑی تھانے میں کھڑی ہے‘ کارروائی مکمل ہوتے ہی گاڑی گھر آجائے گی۔ پوری تفصیل تو مجھے بتاؤ‘ تم نے رب سے مانگا کیسے۔ جواباً باجی آپ نے جیسے کہا تھا۔ اللہ سے کام نکالنا ہے تو اس کی منگتی بننا‘ تسبیح جائے نماز اٹھاتی‘ وضو کیا‘ پڑھتے پڑھتے سجدے میں گرگئی‘ مانگتی گئی‘ روتی گئی‘ دوسرے دن ایک آدمی آیا‘ اس نے سارا واقعہ سنایا وہ کہتا ہے ہم تین لوگوں نے گاڑی چوری کی۔ خاتون کی چلتی گاڑی سے چھلانگ لگادی‘ اس کا موبائل اور پرس گاڑی میں تھا‘ موبائل پر رابطہ ہوا‘ ایک آدمی نےآکر مالک کو بتادیا‘ پھر تینوں لوگ گاڑی اغوا کرنے والے پکڑے گئے‘ گاڑی بھی ملی‘ ساتھ میں گاڑی چھیننے والے خود بھی حاضر ہوگئے۔ اگر یہ وظیفہ عبقری میں شائع نہ ہوتا تو نہ جانے در در کی ٹھوکریں کھانے کے بعد بھی کبھی نہ گاڑی ملتی اور نہ گاڑی کےچور۔۔۔ قارئین! اسی طرح ایک اور خط ملا کہ میری تین ماہ پہلے شادی ہوئی ‘ گھر میں خاصی گہما گہمی تھی‘مہمان کافی زیادہ تعداد میں آئے ہوئے تھے‘ جب شادی کی تقریب ختم ہوئی تو تقریباًتیسرے دن میری والدہ اور بہن نے اپنے زیورات چیک کیے تو میری والدہ کا سونے کا بیش قیمتی لاکٹ ان کے دراز میں نہیں تھا اور اُدھر بہن کے سونے کا سیٹ کا ایک وزنی جھمکا غائب تھا۔اس واقعے کے بعد گھر میں سوگ کا سا سماں تھا۔ہر کوئی پریشان تھا کہ میں نے عبقری رسالہ اٹھایا اور اس میں سے یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کا وظیفہ لے کرسب کو پڑھنے کا کہا۔ ہم سب نے مسلسل تین ماہ صبح و شام‘ اٹھتے بیٹھتے‘ وضو بے وضو یہ وظیفہ پڑھا‘الحمدللہ! تین ماہ کے بعد ابھی کل ہی سیف الماری کے اوپر ایک کپڑے میں میری والدہ اور میری بہن کے سونے کی چیزیں کوئی چھوڑ گیا‘ حالانکہ وہاں کئی مرتبہ چیک کیا وہاں کوئی چیز نہ تھی مگر اب وہاں کوئی یہ چیزیں خود ہی چھوڑ کر چلا گیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں