آلوبخارہ ،بلڈپریشر، کولیسٹرول، فالتو چربی اور موٹاپے کو کم، جسمانی دردوں کو آرام بخار، جسمانی کمزوری، قبض اور یرقان کو دور، نظام ہضم کو سہل، الٹی، متلی اور ہچکی میں فوری آرام، بھوک کو نارمل‘ طبیعت کو تازہ دم ہی نہیں بلکہ تمام جھریوں کو ختم کرتا ہے۔
کندھے کا شدید درد اور شوگر ختم
(منشاد احمد‘ ایبٹ آباد)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! ہم آپ کا رسالہ ہر ماہ بڑے شوق سے پڑھتے ہیں اور اس سے استفادہ بھی بہت حاصل کیا ہے۔ رسالے میں سے ایک مرتبہ معدے کی دوائی بنائی تھی جس سے آرام آگیا تھا پھر آپ کے رسالہ میں شوگر سےہونے والی کمزوری کیلئے ایک دوائی چھپی تھی وہ ابوجی کیلئے بنائی تواس سےایک اور تجربہ ہوا کہ ابوجی کے کندھے میں ہروقت شدید درد ہوتا تھا جو اس دوائی کے استعمال سے آرام آگیا۔ وہ نسخہ یہ ہے:۔ ھوالشافی: دس عدد سفید مرچ‘ دس عدد الائچی‘ پانچ عدد بادام‘ ایک چمچ خشخاش‘ ایک چمچ چاروں مغز ان سب کو گرائنڈ کرکےصبح نہار منہ دودھ کے ساتھ کھانا ہے۔اس دوائی سے کمزوری تو جہاں دور ہوئی وہیں کندھے کے شدید درد سے آرام آگیا جو کہ کسی بھی دوائی سے نہیں جاتا تھا‘ بس وقتی طور پر فرق پڑتا تھا۔اس کے بعد موٹاپا کیلئے سو عدد کالی مرچ‘ سو عدد نیم کے نرم و نازک پتے مکس کرکےدوائی بنائی اس سے بھی اللہ کا شکر ہے موٹاپے میں کافی فرق پڑا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو یونہی انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ہم آپ کےدرس نیٹ سے سنتے ہیں جن پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایک گلاس اور سات بیماریاں ختم
(محمد اظہرعظیم‘ کراچی)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! ہم نے ہائی بلڈپریشر کے نئے اور پرانے مریضوں کو پانچ عدد آلو بخارے ایک گلاس پانی میں بھگو کر صبح اس کی گٹھلیاں علیحدہ کرکے آلو بخاروں کو پانی میں اچھی طرح حل کرکے یہ پانی روزانہ صبح نہار منہ چھ ماہ تک استعمال کرنے کا مشورہ دیا (نہار منہ ضروری بھی نہیں) مریضوں نے بلڈپریشر کی تمام دوائیں ترک کرکےیہ نسخہ استعمال کرنا شروع کیا اور پہلے ہی دن بڑھے ہوئے بلڈپریشرکو نارمل ہوتا دیکھ کر انتہائی حیرت کا اظہار کیا۔ ایک مریضہ جس کا اوپر کا بلڈپریشر 190 اور نیچے کا 120 تھا۔ 100 سے 110 تک رہتا تھا میری ہدایت پر روزانہ ایک کپ آلو بخارے کا پانی صرف اسی وقت استعمال کرتیں جب ان کا بلڈپریشر بڑھ جاتا اور یہ پانچ سے دس منٹ کے اندر اندر نارمل ہوجاتا۔ یہ سلسلہ دو ہفتے تک جاری رہا اور وقفہ وقفہ سے بلڈپریشر بڑھنےکا یہ سلسلہ رک گیا اور وہ روزانہ نہارمنہ ایک گلاس پینے لگیں۔ بلڈپریشر نارمل رہنے لگا اور مریضہ نے ڈیڑھ ماہ یہ نسخہ استعمال کرکے ترک کردیا۔ کئی مہینے تک روزانہ چیک کرنےپر ان کا بلڈپریشر نارمل ہی پایا گیا اور مریضہ اور ان کے اہل خانہ کیلئے نہایت حیران کن نتیجہ تھا۔ کچھ مریضوں کا مختلف مدت میں بلڈپریشر نارمل ہونا مدت بھی صرف چند مہینے زندگی بھر دوائیں کھانے سے یقیناً بہتر ہے اور یہ دواؤں سے نجات دینے والا محدود مدت کا پائیدار علاج ہے جو جدید میڈیکل سائنس میں ابھی موجود نہیں ہے۔ واضح رہے کہ تازہ پھل کو آلوچہ اور خشک ہونے پر اس کو آلوبخارہ کہتے ہیں۔ آلوبخارہ بلڈپریشر، کولیسٹرول، فالتو چربی اور موٹاپے کو کم، جسمانی دردوں کو آرام ،بخار، جسمانی کمزوری، قبض اور یرقان کو دور، نظام ہضم کو سہل، الٹی، متلی اور ہچکی میں فوری آرام، بھوک کو نارمل‘ طبیعت کو تازہ دم ہی نہیں بلکہ تمام جھریوں کو ختم کرنے کے علاوہ آنے والے موسم گرما کی اکثر پیچیدگیوں سے محفوظ رہنے اور ان کو دور کرنے کا آسان علاج بھی ہیں۔ ان اضافی طبی فوائد اور بے شمار افراد کو بلڈپریشر میں مبتلا دیکھ کر اس نسخے کو عام کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ خلق خدا اس قیمتی نسخے سےبھرپور استفادہ کرسکے۔
کھجور اور اولاد نرینہ
(ڈاکٹر محمد شعیب‘ ایبٹ آباد)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! عرض ہے کہ لکھنا وغیرہ تو مجھے آتا نہیں بس آپ کی خصوصی حوصلہ افزائی کی وجہ سے کچھ تحریر کرنے کی جرأت کررہا ہوں اور حضرت آپ کے لیے دعاگو ہوں کہ اللہ تعالیٰ اسی طرح اپنی مخلوق کی خدمت آپ سے لیتے رہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو اپنا کنبہ کہا ہے اور آپ کی اتنی بڑی کوشش میں ایک تنکا میرا بھی شامل ہوجائے۔
کھجور اور اولاد نرینہ:بیٹی اللہ کی رحمت اور بیٹا اللہ کی طرف سے نعمت ہوتا ہے اور عموماً جن والدین کے ہاں اکثر بیٹیاں ہی پیدا ہوتی ہیں‘ انہیں خواہش ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں نعمت سے بھی والدین یعنی اولاد نرینہ عطا فرمائیں تو اس سلسلہ میں طب جدید کے ماہرین کے بار بار کے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ دائیں طرف کے حفیہ الرحم سے جو بیضہ اثنی خارج ہوتا ہے وہ بار آور ہونے سے حمل نرینہ ہوگا کیونکہ دائیں طرف گرم ہوتی ہے اور بائیں طرف کے حفیۃ الرحم سے جو بیضہ اثنی خارج ہوگا وہ بارآور ہونے سے حمل مادینہ ہوتا ہے۔قدیم اطباء بھی اسی نظریہ کی تائید کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ دائیں طرف اولاد نرینہ کیلئے مخصوص ہے کیونکہ دائیں طرف زیادہ گرم رہتی ہے۔ آسان الفاظ میں اگر دوران حمل عورت کو ایسی غذائیں دی جائیں جس سے عورت کو رحم میں بچہ دانی گرم اور طاقتور ہو تو انشاء اللہ امید کی جاسکتی ہے کہ عورت اولاد نرینہ پیدا کرے گی۔
اس سلسلہ میں کھجور ایسی غذا ہے جو عورت کی رحم (بچہ دانی) کو گرم بھی رکھتی ہے اور طاقت بھی دیتی ہے اور دوران حمل کمزوری بھی دور کرتی ہے اگر عورت کو دوران حمل صبح و شام تین تین یا پانچ پانچ کھجوریں کھلائیں جائیں یا حسب ہاضم زیادہ بھی کھاسکتی ہیں لیکن یاد رہے کہ کھجور طاق اعداد میں کھائے کیونکہ یہ سنت رسول ﷺ ہے اور کھجور طاق اعداد میں نقصان بھی نہیں دیتی۔میرے ذاتی تجربات میں بہت سی مریضوں کو جن میں اکثر ایسی خواتین بھی تھیں جن کی پہلی بیٹیاں تھیں انہیں یہ علاج بتایا تو اللہ تعالیٰ نے انہیں اولاد نرینہ سے نوازا۔ کھجور کو پہلے چار پانچ ماہ لازمی کھانا ہے اور اگر پورے نوماہ تک استعمال کی جائیں تو عورت ناصرف دوران حمل کی کمزوریوں سے محفوظ رہتی ہے بلکہ بچہ بھی صحت مند پیدا ہوتا ہے۔ دوران حمل کھجور کھائیں اللہ تعالیٰ سے اولاد نرینہ حاصل کریں اور ’’عبقری‘‘ کیلئے ہاتھ اٹھائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں