شاہ عالم مارکیٹ لاہور میں ہرپل زندگی کی اور تجارت کی گہما گہمی رہتی ہے۔ایک تاجر مجھے بتانے لگے ایک بیوپاری پٹھان میرے پاس آیا اس نے پچاس ہزار روپے ادھار لیے اور جیب میں ڈال لیے اور جاکر ویگن میں بیٹھ گیا‘ ویگن ابھی خالی تھی‘ وقفے وقفے سےسواریاں بیٹھ رہی تھیں۔۔۔ مکمل بھری نہیں تھی لیکن تھوڑی ہی دیر میں اسے احساس ہوا کہ اس کی جیب کٹ گئی ہے۔۔۔ لیکن وہ مطمئن تھا خود ہی کہنے لگا کہ مجھے اطمینان‘ اعتماد اور تسلی تھی کہ میں نے سدا اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کی ہے اور صدقہ خیرات کرتا رہتا ہوں اور اس نے مسلسل انا للہ وانا علیہ راجعون پڑھنا شروع کیا۔ تھوڑی ہی دیر میں ایک نامعلوم صاحب آئے اور پچاس ہزار روپے اسے پکڑا کر جلدی سے چلے گئے۔ ایک اور واقعہ سنایا شاہ عالمی میں ایک تاجر کا بیٹا مزاج کا بہت سخت‘ طبیعت کا بہت کرخت عین جوانی 19 سال کی عمر میں مزدوروں سے مال اٹھواتا‘ کام کرواتا اور ان کی مزدوری میں کوئی احساس نہیں کرتا بلکہ بعض اوقات مزدور شکوہ کرتے کہ ہماری مزدوری اس کی طرف رہتی لیکن چونکہ مزاج میں سختی اور جسے عام طور پر لوگ ’’بدمعاشی‘‘ کہتے ‘ کوئی بول نہیں سکتا تھا۔ آخر مزدوروں کی آہیں کہاں ضائع جاتی ہیں۔۔۔ مزدوروں کی آہیں لگیں کوئی ایسا ایک واقعہ ہوا جس کی وجہ سے اسے گولیاں لگیں اور وہ شخص مزدوروں کی آہوں کا مقابلہ نہ کرسکا کیونکہ غریب اور مزدور کی آہ کا عرش کے ساتھ خاص معاملہ ہوتا ہے اور یوں جوانی میں زندگی کی بازی ہار بیٹھا۔ ایک دوسرا شخص تاجر وہ بھی مزدور کی مزدوری کا خیال نہیں رکھتا تھا اور مزدوری لوگوں کی ہڑپ کرجاتا تھا‘ سلسلہ چلتا رہا آخر اس کے گردے فیل ہوگئے۔ وہ پیسہ جو مزدوروں سے بچایا تھا وہ گردوں پر لگنا شروع ہوگیا اور بیماری کے نام پر واپسی شروع ہوئی۔ لاکھوں لگ گئے اور آخرکار مرگیا۔ انوکھی بات: موصوف کہنے لگے میرے نانا کی دکان انارکلی میں تھی‘ ان کے ساتھ ایک مٹھائی کی دکان تھی رات گئے تک وہ مٹھائی کی دکان کھلی رکھتے۔ میرے نانا نے ان سے اس کی وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ رات کو اکثر جنات مٹھائی لینے آتے ہیں۔ کیونکہ جنات کے ہاں مٹھائی کا استعمال بہت زیادہ ہے۔۔۔۔۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں