ایسے ہی ایک دوست کو بتی چوک چھوڑنے گیا تو دل کی پریشانی سے مجبور ہوکروہاں قریب موجود ایک پکوان والے سے دیگ بنوائی اور وہیں کھڑے کھڑے غریبوں میں بانٹ دی۔ یہ زندگی میں پہلی دفعہ میں نےغریبوں کو کھانا کھلایا تھا۔
میرا معمول تھا کہ میں دعائے حزب البحر کو روزانہ پڑھتا تھا اسی کی وجہ سے ایک چھوٹی موٹی نوکری بھی مل گئی۔ بہرحال کچھ عرصہ بعد آنکھیں بند کرکے کسی چیز کو سوچتا تھا تو کوئی نہ کوئی واضح اشارہ مل جاتا تھا اور ویسے ہی ہوتا تھا۔ ایک شخص سے مجھے سخت خطرہ تھا۔ دعائے حزب البحر اس شخص کو ذہن میں رکھتے ہوئے بار بار پڑھتا تھا۔ ایک چیک اس کے پاس میرا دیا ہوا تھا۔ جس کی وجہ سے مجھے خطرہ تھا کہ میں جیل نہ چلا جاؤں کیونکہ چیک والے کیس میں ضمانت نہیں ہوتی۔ آگے واقعہ میں اس کا ذکر آئے گا۔ دو تین سال اس کی طرف سے کوئی رابطہ نہ ہوا اور میں مطمئن ہوگیا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے دل میں نیکی ڈال دی ہے۔ (مگر ایسا نہ تھا)
ایک دوسرے شخص نے میرے خلاف ایف آئی اے میں درخواست دی‘ اس کو بھی پیسوں کا مسئلہ تھا‘ میں نے دعائے حزب البحر اس کیلئے بھی پڑھنی شروع کردی‘ اللہ تعالیٰ نے مجھے صاف بچالیا حالانکہ ایف آئی اے میں ڈائریکٹر ان کا رشتہ دار تھا۔ اس نے تفتیش میں مجھے بری کرنے والے کو معطل کروا دیا اور دوبارہ تفتیش لگوا دی۔ دوبارہ اللہ نے ایسے اسباب بنادئیے کہ صاف بری ہوگیا۔
صدقہ کی وجہ سے نجات: ایسے ہی ایک دن دل میں خیال آیا کہ قرض کی واپسی کی دعا اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ پڑھنی شروع کی مگر کچھ عرصہ کچھ نہ ہوا۔ پھر ایک دفعہ درود شریف اور پھر درج بالا دعا اور پھر درود شریف اس طرح لگاتار اس کو پڑھنا شروع کیا لاتعداد پڑھنا شروع کیا۔ ایک دن پڑھتے پڑھتے دل سخت پریشان ہوا‘ سخت بے چینی ہوئی۔ دوسرے دن پریشانی اور بڑھ گئی۔ ایسے ہی ایک دوست کو بتی چوک چھوڑنے گیا تو دل کی پریشانی سے مجبور ہوکروہاں قریب موجود ایک پکوان والے سے دیگ بنوائی اور وہیں کھڑے کھڑے غریبوں میں بانٹ دی۔ یہ زندگی میں پہلی دفعہ میں نےغریبوں کو کھانا کھلایا تھا۔
اس رات کو میں نے خواب دیکھا کہ میرے سر پر دو پھنسیاں نکلی ہیں ایک تو فوراً میں نے ناخن سے ختم کردی دوسری بعد میں بھی تکلیف دیتی رہی۔ اگلے ہی دن ایک فون آیا جو کہ تھانے کے انسپکٹر کا تھا۔ لیکن اس نے مجھے کچھ بتایا نہیں صرف مدعی کا نام بتایا جو کہ وہی شخص تھا جس کے بارے میں پہلے بتاچکا تھا کہ اس کیلئے دعائے حزب البحر پڑھتا رہا تھا۔ سخت پریشانی ہوئی جس چیز کا ڈر تھا وہی سامنے آچکی تھی اب بچنا مشکل تھا‘ کیونکہ میرے پاس پیسے نہیں تھے۔ میں ایک دوست کے پاس گیا جس کی تھانے کچہری میں اچھی دعا سلام تھی مگر اس نے مدد دینے سے انکار کردیا بلکہ کنی کترانے لگا۔ مغرب سے پہلے کا ٹائم مقرر کیا‘ راستے میں جاتے ہوئے ایک ریٹائرڈ انسپکٹر کا خیال آیا جو کہ وائف کی سہیلی کے والد تھے ایک آدھ دفعہ ملاقات ہوچکی تھی(والدہ نے میری دوسری شادی کردی تھی)امید نہیں تھی مگر اللہ نے ان کے دل میں نیکی ڈال دی‘ وہ میرے ساتھ تھانے چلے گئے میں لیٹ ہوچکا تھا‘ فون پر انسپکٹر سے رابطہ کیا تو اس نے تھانے میں انتظار کرنے کا کہا کہ پانچ دس منٹ میں وہ پہنچ رہا ہے اچانک ریٹائرڈ انسپکٹر کا بہت ہی خاص دوست انسپکٹر وہاں نظر آیا‘ دونوںبہت پرتپاک ملے۔ میرا مسئلہ بتایا کہ کیس کے بارے میں پتہ کرنے آئے ہیں اس نے میرے متعلقہ انسپکٹر کو فون کرکے میرے کیس کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ یہ اشتہاری ہوچکے ہیں‘ تھانے سے باہر مت جانے دیں۔ یہ سن کر ریٹائرڈ انسپکٹر جلال میں آگئے کہ بندہ سلامت لے کر آیا ہوں اور ایسے ہی لیکر جاؤں گا۔ انہوں نے مجھ سے میرا موبائل لے لیا اور مجھے تھانے سے بھگا دیا۔ صرف ایک منٹ کے فرق سے میں گرفتاری سے بچ گیا ورنہ جیل میں ہوتا۔ یہ صرف صدقہ کی دیگ کی وجہ سے تھا۔ بعدمیں صلح ہوگئی اور ضمانت لے لی۔ کچھ پیسے دئیے کچھ قسطوں پر دینے کا وعدہ کیا۔ کیس کے بارے میں معلومات لیں تو پتہ چلا کہ کیس تو تین سال پہلے ہی رجسٹر ہوچکا تھا مگرمدعی غائب تھا۔ اصل میں ہوا یہ تھا کہ میں نے دعائے حزب البحر اس شخص کے لیے پڑھنی شروع کی تو انہی دنوں میں اس نے کیس درج کروایا تھا(باقی صفحہ نمبر 39)
(بقیہ:صدقہ نے گرفتاری سے بچا لیا)
مگربعدمیں وہ خودمشکل میں پھنس گیا کچھ لوگ اس کی جان کے پیچھے پڑگئے جس کی وجہ سے وہ مفرور ہوگیا اورایف آئی آر میں میرا نام تھا اور گھر کا پتہ درج نہ تھا جس کی وجہ سے دو تین سال پولیس مدعی کو ڈھونڈتی رہی۔ پھر کسی پولیس والے نے بینک سے میرا پتہ نکلوایا تو کیس آگے بڑھا جس دن انہوں نے بینک سے میرا پتہ نکلوایا اسی دن میں نے صدقے میں دیگ دی تھی جس کی وجہ سے گرفتاری سے بچ گیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں