اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتے ہیں کہ ا گر کبھی تم تنہائی میں بیٹھ کر سوچو کہ تمہارے رب نے تمہیں کیا کچھ دیا ہے اگر تم شمار کرنا چاہو تو اللہ کی نعمتیں گن نہیں سکتے۔انہی میں سے ایک نعمت وقت بھی ہے۔ اس کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں عدم سے انسان بنایا اور حضور ﷺ کا امتی بنایا اور وقت جیسی نعمت عطا فرمائی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں انسان ظالم اور ناشکرا ہے اپنے محسن کو بھول جاتا ہے۔ وقت ایک ایسا پرندہ ہے جو ایک مرتبہ اڑجائے تو واپس نہیں آسکتا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیںمہلت دی ہے اس سے فائدہ اٹھانا ہے۔ زندگی میں ہر چیز کا ازالہ ہوجاتا ہے ‘ امتحان میں فیل ہوجائے تو دوبارہ امتحان دیکر پاس ہوسکتا ہے اگر وقت کو اخبار پڑھنے‘ ٹی وی دیکھنے‘ کرکٹ میچ دیکھنے‘ کیرم بورڈ اور تاش کھیلنے یا ناول پڑھنے پر ضائع کردے تو یہ وقت کبھی واپس نہیں آسکتا۔ کسی کو احساس تک نہیں ہوتا کہ زندگی کا بڑا سرمایہ ہاتھ سے نکل گیا اللہ تعالیٰ نے وقت کی عظمت کو دل میں بٹھانے کیلئے صبح و شام سورج‘ چاند‘ ستارے حتیٰ کہ عصر کی قسم کھا کر کہا کہ انسان خسارے میں ہے۔ وقت اتنی تیزی سے گزر رہا ہے کہ احساس نہیں ہوا اور سال ختم ہوگیا۔
لوگ کہتے ہیں کہ میرا بچہ چارسال کا ہوگیا ‘ چار کا نہیں ہوا بلکہ چار سال اس کی عمر کم ہوگئی ہے۔ محاورہ ہے کہ مرتے مرتے بچا‘ میں کہتا ہوں کہ موت آئی کب تھی؟ موت جب آجائے تو کوئی نہیں بچ سکتا۔ ایک دن ایسا آئیگا کہ بچتے بچتے مرجائیں گے‘ تمام منصوبے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔ دل میں حسرت ہوگی کہ کار خریدنی ہے‘ کوٹھی بنانی ہے اور کارخانہ لگانا ہے۔ مگر سب کچھ ادھورا چھوڑ کر جانا پڑے گا۔ اس کے علاوہ اگر کچھ اچھے اعمال پاس ہوئے تو ٹھیک ورنہ شرمندگی ہی شرمندگی…… جیسا کہ میاں محمد بخش صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:۔
بلبل سی اک باغ اندر گھونسلا پئی بنادی
اجے نہ چڑھیا نور محمد تے اڈ گئی کرلاندی
ایسا نہ ہو کہ زندگی برباد ہوجائے‘ وقت برباد ہوجائے تو دنیا کی کوئی طاقت تیری ان گزری ہوئی گھڑیوںکو واپس نہیں لاسکتی۔بھائیو! اس موقع کو غنیمت سمجھو اور وقت کی قدر کرو۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں