میرے دیکھتے دیکھتے ایک قبر کی مٹی قبر کے اندر گرنا شروع ہوگئی اور یوں قبر بیٹھ گئی وہ قبر ایک خاتون سید زادی کی تھی‘ میں نے ورثاء کو بتایا انہوں نے دیکھا اور اپنے عزیزو اقرباء کو اطلاع کی اوریوں اس بی بی سید زادی کے رشتہ دار اکٹھے ہوگئے۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہم عبقری رسالہ بہت شوق و ذوق سے پڑھتے ہیں۔ الحمدللہ! اللہ اپنے فضل و کرم سے تمام دروس میں آنے کی توفیق دے رہا ہے۔ میں یہاں سورۂ یٰسین کا ایک عمل عبقری قارئین کی نذر کررہا ہوں جس سے یقینی فائدہ ہوگا۔ انشاء اللہ۔میرےسسرال میں کچھ کاروباری مسائل تھے اور وہ ایک پلاٹ بیچنا چاہتے تھے کہ چار پانچ لاکھ میں بک جائے۔ انہوں نے بہت کوشش کی مگر کوئی بھی پلاٹ کا صحیح ریٹ نہیں لگارہا تھا۔ میں نے انہیں دو عمل بتائے کہ دو نفل حاجت کے پڑھیں اور نوافل پڑھنے کے بعدتین مرتبہ سورۂ یٰسین پڑھ کر اللہ کے حضور دعا کریں اور صبح و شام یہ عمل کرنا ہے۔ اس کےعلاوہ میں نے ان سے کہا کہ ارادہ کریں کہ پلاٹ جتنے کا بھی بکے گا اس کا اڑھائی فیصد اللہ کے نام پر دیں گے۔ انہوں نے کہا ٹھیک ہے۔ میں نے نیٹ سے بھی ریٹ چیک کیے۔ اس کے بعد ایک ڈیلر سے بات کی اور وہ پلاٹ حیران کن طور پر بارہ لاکھ میں بک گیا اور صرف ایک ہفتے میں سارے معاملات طے ہوگئے۔ میرے بھائیوں کو تنخواہ نہیں مل رہی تھی بہت پریشانی تھی‘ میں نے ان کیلئے خود یہی درج بالا عمل کیا تو میرے بھائیوں کو تنخواہ مل گئی۔ الحمدللہ۔(انور منیر‘ لاہور)
تلاوت قرآن سے خاتمہ ایسا کہ سب عش عش کراٹھے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! مئی 2012ء سے ’’عبقری‘‘ کا قاری ہوں۔ سابقہ فائلیں بھی منگوالی ہیں جو زیرمطالعہ ہیں۔ طبی‘ روحانی‘ اصلاحی ماہنامہ ہے‘ مزید کامیابی کیلئےدعاگو ہوں۔ عظمت تلاوت قرآن کریم کے حوالے سے ایک واقعہ پیش خدمت ہے۔بندہ ’’تحصیل پنڈدادنخان‘‘ کے ایک گاؤں میں بطور خطیب مسجد‘ دین اسلام کے ادنیٰ خادم کی حیثیت سے تھوڑی بہت خدمت اسلام کی سعادت حاصل کررہا ہے۔ یہ واقعہ میرے نزدیکی گاؤں کا ہے جس کی تصدیق اس نزدیکی گاؤں کے امام صاحب سے میں نے خود کی اور ان کی زبانی سنا۔ انہوں نے کہا کہ میں نماز فجر پڑھ کر اور اپنےورد اور وظائف سے فارغ ہوکر جب باہر نکلا تو مسجد کےساتھ قبرستان میں کھڑے ہوکر مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے کلام الٰہی پڑھنے لگا‘ کچھ دن پہلے بارش ہوئی تھی اور قبریں کچی گیلی تھیں‘ میرے دیکھتے دیکھتے ایک قبر کی مٹی قبر کے اندر گرنا شروع ہوگئی اور یوں قبر بیٹھ گئی وہ قبر ایک خاتون سید زادی کی تھی‘ میں نے ورثاء کو بتایا انہوں نے دیکھا اور اپنے عزیزو اقربا کو اطلاع کی اوریوں اس بی بی سید زادی کے رشتہ دار اکٹھے ہوگئے۔ انہوں نے قبر کو صاف کرنے اور غالباً دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا میں نے منع کیا‘ مگر انہوں نے اصرار کیا۔ قبر بیٹھنے سے اور مٹی قبر میں گرنے سے مرحومہ کا تھوڑا کفن بھی نظر آرہا تھا اس لیے تبدیلی اور صفائی کا فیصلہ کیا گیا۔ جب صفائی کیلئے قبر کشائی کی گئی تو سب حیران ہوگئے کہ چار سال بعد میت تروتازہ اور کفن سفید۔ میں نے اس گاؤں کے مولانا صاحب سے پوچھا کہ اس بی بی کا کوئی خاص عمل ہوگا؟ تو انہوں نے کہا کہ مرحومہ کے ورثاء نے بتایا کہ مرحومہ سیدزادی تھی اور قرآن کریم کی کثرت سے تلاوت کرتی تھیں اور یہ فرمان بھی ہے کہ قرآن اپنے کثرت سے تلاوت کرنے والے کے گوشت پوست اور رگ و پے میں رچ بس جاتا ہے اور یہ بھی سرکار ﷺ کا فرمان ہے کہ تین قسم کے لوگوں کا جسم قبر میں بوسیدہ نہیں ہوتا۔ 1۔شہدائے اسلام۔ 2۔ علمائے اسلام۔3۔ حاملان قرآن۔ اس واقعہ کو میرے گاؤں میں موجود بی بی مرحومہ سیدزادی کے نواسوں نے بھی بتایا اور مرحومہ کے نواسوں نے بھی تصدیق کی اور داماد نے بھی۔میرے نام کی جگہ صرف خدا کا بندہ لکھیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں