عجیب حالت
میری بڑی بہن عرصہ دس سال سے عجیب حالت میں ہیں‘ وہ لوگوں سے دور رہتی ہیں‘ حتیٰ کہ دوسری بہنوں سے بھی بات نہیں کرتیں۔ صرف والدہ سے بات چیت کرلیتی ہیں۔ اگر کوئی بات ناگوار ہو تو بہت چیختی ہیں۔ برا بھلا کہتی ہیں‘ والدہ کو گھنٹوں اپنے پاس بٹھا لیتی ہیں۔ دو تین روز بعد بمشکل غسل کرتی ہیں۔ لوگوںکو گھر میں آنے سے روک دیتی ہیں‘ کہتی ہیں کہ انہیں رنگین روشنیاں اور سائے دکھائی دیتے ہیں۔ کوئی قریب آکر بیٹھ جائے تو خود کو ناپاک تصور کرتی ہیں۔ والدین بھی آپس میں لڑپڑتے ہیں۔ غرض گھر کا ماحول انتہائی بے سکون اور کشیدہ ہے۔ (میمونہ‘ کراچی)
جواب: آپ کی بہن ذہنی عدم توازن کا شکار ہیں۔ اس کی نوعیت اور شدت کے تعین اور احتیاطی تدابیر کیلئے بہترین راستہ یہ ہے کہ کسی نفسیاتی معالج سے معائنہ کرائیں تاکہ اسباب و عوامل کو سامنے رکھتے ہوئے طریقہ علاج تجویز کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ روزانہ صبح سورۂ حشر کی آیت 22 اور 23 گیارہ بار اور شام یا رات کو سورۂ ھود کی آیت 57گیارہ بار پانی پر یا کسی بھی مشروب پر دم کرکے بہن کو پلائیں۔
صحت اچھی نہیں
میری بیٹی کی صحت اچھی نہیں ہے۔ عمر بارہ سال سے زائد ہے۔ کھانا بھی کم کھاتی ہے۔ خون کی کمی کا شکار ہے۔ پڑھنے لکھنے میں بھی تیز نہیں ہے۔ نظریں بھی کمزور ہوگئی ہیں۔ (سویرا‘ راولپنڈی)
جواب: اس طرح کی علامات کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ پہلے مرحلے میں ضروری ہے کہ بیٹی کا طبی معائنہ کرائیں تاکہ ان باتوں کی درست تشخیص ہو۔ آپ نے خط میں ایسی کسی بات کا تذکرہ نہیں کیا ہے لہٰذا علاج اور متوازن غذا سب سے زیادہ ضروری ہے۔ صبح و شام پانی پر سورۂ کہف کی آیت 109 اکیس اکیس بار دم کرکے پلائیں۔
سنجیدہ دکھائی نہیں دیتے
شادی کو پانچ سال ہوگئے ہیں۔ ہمارے دو بچے ہیں۔ شوہر کسی ایک جگہ مستقل مزاجی سے لگ کر کام نہیں کرتے۔ بہت سی نوکریاں تبدیل کرچکے ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ سے تو گھر بیٹھ گئے ہیں۔ ہر بار کوئی نہ کوئی بات بنا کر نوکری کو خیر باد کہہ دیتے ہیں۔ رات بھر ٹی وی دیکھتے ہیں اور صبح دیر تک سوتے ہیں۔ اگرنوکری کیلئے کہا جائے تو برا منا کر لڑنے لگتے ہیں۔ میرے میکے والے گھر کا خرچ پوراکررہے ہیں بعض لوگوں نے ایک دو جگہ ملازمت کیلئے بات کرلی لیکن یہ مختلف اعتراضات کرکے وہاں نہیں گئے اس لیے لوگوں نے بھی دلچسپی لینا ترک کردی ہے۔ وہ خود بھی نوکری تلاش کرنے میں قطعی سنجیدہ دکھائی نہیں دیتے۔ (ن۔ و۔ ملتان)
جواب: مخصوص وجوہات کی وجہ سے بعض لوگوں میں یہ افتاد طبع پیدا ہوجاتی ہے کہ وہ مستقل مزاجی اور استقامت سے کوئی کام نہیں کرسکتے۔ محنت سے جی چرانا ان کی عادت بن جاتا ہے وہ اس کمزوری کو ازخود دور کرنے میں بھی کوئی دلچسپی نہیں دکھاتے۔ خاندان یا گھر کے بڑے اور بااثر افراد کو چاہیے کہ ایسے افراد سے بات چیت کرکے حکیمانہ انداز سے کوئی راستہ ایسا نکالیں کہ یہ لوگ کسی نہ کسی طور محنت و مستقل مزاجی کے دائرے میں قدم رکھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ عمل کریں کہ روزانہ کسی بھی وقت صبح و شام پانی پر سورۂ بقرہ کی آیت نمبر 117 گیارہ بار دم کرکے شوہر کر پلائیں۔ ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ جب شوہر سوجائیں تو آنکھیں بند کرکے آیت مذکورہ گیارہ بار پڑھ کر ان کی شکل کا تصور کرکے دم کردیں۔ کئی ماہ یہ عمل جاری رکھا جائے۔
خود کو خطاوار سمجھنے لگا ہوں
معاشی حالات خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔ بمشکل گزارا ہورہا ہے۔ قرض خواہ مسلسل اصرار کررہے ہیں کہ جلد ان کی رقم واپس کردی جائے۔ والدہ کی بیماری پر الگ اخراجات بڑھتے جارہے ہیں۔ کام بہت کم رہ گیا ہے۔ کوشش کے باوجود حالات ساتھ دیتے دکھائی نہیں دیتے۔ میں نے لوگوں سے ملنا جلنا بہت کم کردیا ہے۔ شرم کی وجہ سے لوگوں سے نظریں نہیں ملاتا۔ خود کو خطاوار سمجھنے لگا ہوں۔ ذرا امید بندھتی ہے لیکن پھر ٹوٹ جاتی ہے۔ رات سوتے میں طرح طرح کے خواب دیکھتا ہوں۔ منتشر اور بے ربط باتیں دیکھنے کی وجہ سے صبح بیدار ہونے کے بعد ذہن تھکا ہوا اور جسم نڈھال محسوس ہوتا ہے۔ (قاضی باسط‘ لاہور)
جواب: محنت جاری رکھیں‘ نماز فجر اور نماز عشاء کے بعدسورۂ شوریٰ کی آیت 19 اکتالیس بار پڑھ کر بارگاہ الٰہی سے دعا کیا کریں۔ رات سونے سے پہلے ایک سو ایک بار یَاحَیُّ یَاقَیُّوم پڑھ کر دعا کریں۔ جس قدر بھی استطاعت ہو اس کے مطابق ضرورت مند افراد کی پابندی سے مالی مدد بھی کیا کریں۔ انشاء اللہ معاشی فراخی ہوگی اور وسائل میں اضافہ ہوگا۔
سکون سے محروم
ہم نے جب سے ہوش سنبھالا ہے خوشی اور سکون سے محروم ہیں۔ والدین کو ہمیشہ لڑتے پایا اور اب جب کہ ہم جوان ہوگئے ہیں۔ وہ دونوں ابھی تک اسی طرح لڑتے رہتے ہیں۔ والدہ شادی کے کچھ عرصہ بعد سے بیمار ہیں اور والد کو دل کی تکلیف ہوگئی ہے۔ والدین کسی ایک بات پر متفق نہیں ہوتے۔ والدین کی نااتفاقی کی وجہ سے گھر کا ماحول اور نظام متاثر ہوا ہے۔ گھر میں لوگ اجنبیوں کی طرح رہتے ہیں۔ (شیراز‘ خانیوال)
جواب: آپ لوگوں کو والدین کے طرزعمل کے اثرات کا ازالہ کرنے کیلئے گھر میں اپنے طور پر اتحاد اتفاق پیدا کرنا چاہیے اور اپنے تاثرات سے والدین کو متاثر کرکے تبدیلی کی کوشش کرنی چاہیے۔ صبح اور شام یا رات کو سورۂ حشر کی آیت 22اور 23گیارہ گیارہ بار پانی پر دم کرکے والدین کو پلائیں یا والدین خود پی لیں۔ علاوہ ازیں صبح سورج نکلنے سے پہلے اسم یَاوَدُود ُ سات بار پڑھ کر اس جگہ دم کردیں جہاں سے گھر کے سب افراد پانی پیتے ہیں۔
رشتے آنے بند ہوگئے
میری دو بیٹیاں ہیں جن کی شادی کی عمر گزرتی جارہی ہے لیکن رشتوں کے طے ہونے میں بڑی رکاوٹیں درپیش ہیں۔ پہلے تو رشتے آتے تھے لیکن بات نہیں بنتی تھی لیکن اب رشتے آنے بند ہوگئے ہیں۔ ایک عامل صاحب کا کہنا ہے کہ کسی نے بندش کرائی ہوئی ہے ہم نے توڑ کرایا تو اتنا ہوا کہ کئی رشتے آئے۔ انہوں نے پسندیدگی کا اظہار بھی کیا لیکن پھر بھی رشتہ طے نہیں ہوا۔ اب تو یہ ہونے لگا ہے کہ جو بھی رشتوں کے حصول میں مدد کرنا چاہتا ہے تو وہ بیمار ہوجاتا ہے یا ایسے مسائل میں گھرجاتا ہے کہ اس بارے میں کچھ نہیں کرسکتا۔ اسی طرح کے بہت سے مسائل و حالات کی وجہ سے رشتوں کا معاملہ التوا میں پڑجاتا ہے۔ میں ان حالات کی وجہ سے مایوس ہوتی جارہی ہوں۔ حالانکہ بیٹیوں میں کوئی کمی نہیں ہے۔ پڑھی لکھی‘ سلجھی ہوئی اور خوش شکل ہیں۔ (کلثوم خاتون‘ فیصل آباد)
جواب: وہم نہ کریں‘ صاحبزادیوں سے کہیں کہ وہ نماز فجر اور عصر‘ مغرب کے درمیان سات سات بار سورۂ فلق اور سورۂ ناس اور ایک بار سورۂ اخلاص پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک کیا جائے۔ آپ نماز عشاء کے بعد اول آخر درود شریف کے ساتھ سورۂ بقرہ کی آیت 163 پڑھ کر بیٹیوں کی شادیوں کیلئے بارگاہ الٰہی میں دعا کیا کریں۔ کم از کم نوے روز تک یہ وظیفہ پڑھیں۔
شدید بے کیفی اور مایوسی
کافی عرصہ سے میرے ذہن میں عجیب طرح کے خیالات اچانک آنے لگے ہیں جو شک اور بے یقینی پر مبنی ہوتے ہیں۔ مذہب اور بزرگ ہستیوں سے متعلق بے یقینی ہونے لگتی ہے۔ نماز ادا کرتے ہوئے خود کو عجیب طرح سے محسوس کرتا ہوں۔ شدید بے کیفی اور مایوسی سی ہونے لگتی ہے اور دل نماز سے اچاٹ ہوجاتا ہے۔ چند دنوں میں ذہن خود ان تمام باتوں کو رد کردیتا ہے لیکن عرصہ بعد پھر وہی حال ہوجاتا ہے۔ (جاوید شریف‘ اسلام آباد)
جواب: مایوسی‘ ناامیدی اور ڈیپریشن اس طرح کے خیالات کا جنم دے سکتے ہیں۔ اپنی پوری زندگی میں ان کے اسباب تلاش کریں۔ انشاء اللہ غورو خوض کے نتیجے میں آپ کو اسباب مل جائیں گے۔ ان حالات و خیالات سے نجات کیلئے ان اسباب کے خاتمہ کی تدابیر کریں۔ اپنے خیالات کی اصلاح کریں۔ اپنے شب و روز میں اچھی مصروفیات تلاش کریں۔ غذا متوازن استعمال کریں۔ نماز فجر اور نماز عشاء کے بعد چلتے پھرتے دل ہی دل میں یَاحَفِیْظُ یَاسَلَامُ کا ورد پندرہ منٹ کیا کریں۔ رات سونے سے پہلے سورۂ فلق اور سورۂ ناس تین تین بار پڑھ کر دونوں ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے اور پورے جسم پر پھیر لیا کریں۔
ذہن منتشر ہوجاتا ہے
میں گریجویشن کررہا ہوں والدین کی توجہ کے باوجود مجھ میں یہ کمزوری موجود ہے کہ میں کسی کے سامنے کھل کر اپنی بات بیان نہیں کرسکتا۔ یا میں تفصیل سے کچھ بتانے سے قاصر رہتا ہوں۔ ذہن منتشر ہوجاتا ہے اور ارادہ کام نہیں کرتا۔ تعلیمی میدان میں بھی یہ کمزوری مسائل پیدا کررہی ہے۔ امکان ہے کہ مستقبل میں بھی یہ مسئلہ مشکلات کا باعث بنتا رہے گا۔ محفل میں ایک انجانے احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتا ہوں۔ خاندان کے لوگوں سے بھی دوررہنے کو ترجیح دیتا ہوں۔ (عادل مجید‘ لاہور)
جواب: ایک کاغذ پر اسم ذات اللہ خوشخط لکھوا کر رات سونے سے پہلے اور صبح بیدار ہونے کے بعد دس پندرہ منٹ پوری توجہ سے دیکھا کریں۔ نماز مغرب کے بعد چلتے پھرتے خالی الذہن ہوکر دل ہی دل میں اس اسم کو پڑھا کریں اندازاً پندرہ منٹ تک۔ انشاء اللہ آپ کے شعور میں اتنی قوت پیدا ہوجاے گی کہ ارادہ مذکورہ کمزوریوں پر غالب آجائے گا۔
معاشی تنگی
ہمارا گھرانہ معاشی تنگی اور افراتفری کا شکار ہے۔ بھائی جو کماتے ہیں اپنے اوپر خرچ کرتے ہیں۔ والد صاحب بمشکل گھر کے اخراجات تنگی کے ساتھ پورے کررہے ہیں۔ بھائی کے اسکول کی فیس کی ادائیگی میں بھی تاخیر ہوجاتی ہے۔ بھائی نے تو اب تعلیم میں دلچسپی لینا کم کردی ہے۔ والدہ معاشی پریشانی اور بیٹوں کے غیرذمہ دار کردار سے بیمار رہنے لگی ہیں۔ میرے مسائل کو معمولی سمجھ کر نظرانداز مت کیجئے گا کیونکہ میں خود ذہنی طور پر شدید بے چینی میں گرفتار ہوں۔ (فرحت حیات‘ کوئٹہ)
جواب: والد صاحب سے کہیں کہ وہ نماز فجر کے بعد آیۃ الکرسی گیارہ بار اور نماز عشاء کے بعد اول و آخر درود شریف کے ساتھ یَاوَھَّابُ تین سو بار پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے حالات بہتر ہونے کی دعا کیا کریں۔ اللہ تعالیٰ فضل فرمائیں گے۔
کوئی ہو یا نہ ہو
کوئی وجہ ہو یا نہ ہو‘ دن رات پریشان رہتی ہوں اور کسی بات کا جلد فیـصلہ کرنے کی صلاحیت میرے اندر نہیں ہے۔ لوگ جس طرح کسی بات کا تجزیہ کرکے جلد طرح طرح کے نکات معلوم کرلیتے ہیں اس طرح کی ذہانت اور تیزی میرے اندر نہیں ہے۔ اسی وجہ سے تعلیم کے معاملے میں بھی کوئی خاص کارکردگی نہیں ہے۔ کئی بارسوچا کہ تعلیم کا سلسلہ ختم کردوں لیکن دل نہیں مانا۔ (سائرہ‘ سکھر)
جواب: آپ کیلئے مؤثر ترین ورد یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ ہے۔ ورد کا طریقہ یہ ہے کہ رات سونے سے پہلے کسی اندھیری جگہ پر بیٹھ کر اپنی نگاہوں کو ایک نقطے پر مرکوز رکھتے ہوئے دل ہی دل میں یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کو پندرہ بیس منٹ تک پڑھتی رہیں۔ علاوہ ازیں دن رات میں جب بھی فارغ ہوں ان اسماء کا ورد کیاکریں۔ چلتے پھرتے بھی پڑھا جاسکتا ہے۔ انشاء اللہ بہت سی برکات اور صلاحیتیں حاصل ہوں گی‘ تاہم احساس کمتری میں مبتلا نہ ہوں۔ اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے ان اسماء کوپڑھیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں