کالا جادو ہے
بیس سال سے میاں بیروزگار ہیں۔ بچوں کی مسلسل بیماریاں چل رہی ہیں۔ چیک اپ سے کچھ پتہ نہیں چلتا۔ کئی علماءسے پوچھا وہ کالا جادو بتاتے ہیں۔ دونوں بچے اے لیول کررہے ہیں‘ نماز بھی پڑھتے ہیں۔ ماحول دینی ہے۔ آپ کسی ایسے شخص کا بتائیے جو علاج کرسکے۔ آپ کی ممنون ہوں گی۔ (ع۔خ۔ انگلینڈ)
مشورہ: بہن! یہاں پر جھوٹے اور لالچی عامل لوگ پیسے کا لالچ کرتے ہیں ہر ایک آپ سے پونڈز کا مطالبہ کریگا۔ بغیر روپے کے کوئی کسی کام میں ہاتھ نہیں ڈالتا۔ ویسے بھی خدا کے حکم سے جو کام ہوجاتا ہے تو اسے یہ عامل اپنے عمل سے منسوب کرلیتے ہیں۔
قرآن پاک کی 33 آیات ایسی ہیں جو سحر اور جادو کیلئے پڑھی جاتی ہیں۔ منزل یاحرز اعظم کے نام سے مل جاتی ہیں۔ صبح و شام پڑھ کر پانی پر دم کرکے پینے سے اثر زائل ہوجاتا ہے۔ آپ وہاں کسی بزرگ سے پوچھ سکتی ہیں۔ نام نہاد عامل اور بزرگ تو یہاں بہت ہیں مگر ان کے ہدیے نذرانے ہزاروں میں ہوتے ہیں۔ آپ اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ کیجئے۔ جو لوگ خداتعالیٰ کی مخلوق کی بے لوث خدمت کرتے ہیں اور ایک پیسہ لینا گوارا نہیں کرتے وہی بہتر ہوتے ہیں۔ آپ نے جن صاحب کے بارے میں لکھا ہے میں انہیں نہیں جانتی۔ صرف اتنا معلوم ہے کہ وہ بے تحاشہ روپے لیتے ہیں۔ آپ ان چکروں میں مت پڑیے اللہ تعالیٰ کرم کرنے والا ہے۔ آپ ساتھ دو انمول خزانے نیٹ سے ڈاون لوڈ کرکے مسلسل پڑھیں۔
چاہت کی پذیرائی نہ ملی
زندگی میں جب شدید گھٹن ہوجائے تو جی چاہتا ہے کہ کوئی تو ایسا ہو جس کے سامنے سارا غبار نکل جائے۔ یا کوئی ایسا ہو جو دیکھ کر یہ کہے:۔
یہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے
اپنے شوہر کو میں نے ٹوٹ کر چاہا۔ چاہت کی پذیرائی نہ دیکھ کر مجھے یہ احساس ہوا کہ شاید ان کو انجان بننے کی عادت ہے۔ میں نے پھر بھی گزارا کیا۔ میرے والدین شروع میں بہت مدد کرتے رہے۔ پھر چند سال مجھے والدین کے ساتھ رہنے کا اتفاق بھی ہوا۔ اس کے بعد علیحدہ ہوگئی‘ میرے بھائی نے کافی مدد کی۔ اللہ کا شکر ہے اب ہم آسودہ حال ہیں‘ بچے جوان ہیں۔ مگر میرے شوہر والدین کا نام سننا گوارا نہیں کرتے۔ ہر وقت کی لعن طعن ہے۔ میں زچ ہوکر رہ جاتی ہوں۔ مجھے پتا ہے والدین کے حالات درست ہوں تو وہ بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ نہ ہوتے ہوئے بھی وہ خیال کرتے ہیں اور جب میں ان کے پاس رہی تو انہوں نے ہی سارا خرچہ اٹھایا۔ بچوں کی خواہشات پوری کیں۔ بڑوں سے اگر کوئی غلطی ہوجائے تو بزرگ سمجھ کر درگزر کرنا چاہیے۔ میرے شوہر میری ہر بات کو فوراً والدین تک لے جاتے ہیں اور پھر ان کی باتوں کے زہریلے تیر میرا کلیجہ چھلنی کردیتے ہیں۔ اب بتائیے کیا میں اپنے ماں باپ بھائیوں کو چھوڑ دوں؟ زندگی ہی میں ان کے بغیر صبر کرلوں مجھ سے اب برداشت نہیں ہوتا‘ مجھے بتائیے کیا کروں؟ (م۔ا)
مشورہ: بہن! آپ کا طویل خط میرے سامنے ہے۔ ایک بیٹی ہونے کے ناطے آپ پر جو گزرتی ہے‘ اس سے بخوبی آشنا ہوں۔ آپ کی طرح کے دو اور خط بھی میرے سامنے ہیں جن کے شوہر اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں‘ مگر وہ بیوی کے گھر والوں کا نام سننا پسند نہیں کرتے۔ ہر بات پر میکے کا طعنہ دیتے ہیں۔ بیوی کے گھروالوں سے شدید نفرت ہے‘ ملنا گوارا نہیں۔ رفتہ رفتہ سب سے تعلق ختم ہوتا جارہا ہے۔ حد یہ کہ خوشی غمی پر بھی نہیں جانے دیتے۔ طلاق کی دھمکی دیتے ہیں۔ اب آپ کا خط دیکھ کر مجھے ان کی یادآگئی۔میکے کی بہت محبت ہوتی ہے لیکن شادی کے بعد شوہر کا گھر ہی اپنا گھر ہوتا ہے اور سمجھدار بیٹیاں گھر کو بنانے کی کوشش کرتی ہیں۔ میں نے مانا آپ کے ساتھ کافی زیادتی ہوئی ہے۔ آپ کے جذبات اور احساسات کا خیال نہیں رکھا گیا لیکن آپ نے یک طرفہ محبت اور چاہت سے وقت گزار لیا۔ اب جوان بچے ہیں‘ مالی تنگی نہیں‘ کوئی بیماری نہیں۔ آپ کو تو خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔آپ اپنے گھر والوں کی کوئی بات شوہر کے سامنے نہ کریں‘ ماں باپ کو سارے حالات معلوم ہیں ان کے پاس دولت ہوتی تو وہ نچھاور کردیتے۔ ان کی محبت اپنی جگہ قائم رہے گی یہ رشتے کبھی نہیں ٹوٹتے۔ آپ کے دل میں والدین اور بھائیوں کیلئے جتنی محبت ہے وہ بھی جانتے ہیں۔ آپ ان کی فکر نہ کیجئے۔ بلکہ اپنے شوہر کی طرف توجہ کیجئے۔ انشاءاللہ ایک وقت ایسا آئیگا جب آپ کے شوہر آپ کی قدر کریں گے اور آپ کے گھر والوں کی عزت۔ نماز پڑھا کیجئے۔ اس سے دل کو سکون ملتا ہے۔ دعا کرنے سے دل کا بوجھ ہلکا ہوتا ہے۔ خدا کرے آپ کے شوہر کے سامنے بھرپور محبت کا اظہار دولت کے ساتھ کرسکیں۔اپنے والدین کیلئے دعا مانگا کیجئے اللہ تعالیٰ ان کو سلامت رکھے ان کے دم سے ہی میکہ قائم ہے۔
پیٹ کے نشانات
حال ہی میں میرے ہاں بیٹا پیدا ہوا ہے۔ پیدائش سے پہلے مجھے خارش ہوتی رہی۔ اب پیٹ پر گہرے نشانات نظر آرہے ہیں‘ کیا یہ ٹھیک نہیں ہوںگے؟ (ث۔آزادکشمیر)
مشورہ: ث بی بی! آپ کو بیٹا مبارک ہو۔ حمل کے دوران پیٹ پر کھجانے سے نشان پڑجاتے ہیں۔ یہ خارش کی وجہ سے نہیں ہوتے۔آپ کو آزادکشمیر سے کسٹرآئیل مل جائے تو آپ اس میں معمولی سا سرسوں کا تیل ملا کر لگائیے۔ دو تین ہفتے مسلسل لگانے سے یہ نشانات کم ہوجائیں گے۔
سر کے بالوں کا مسئلہ
میری والدہ کے سر کے بال بہت گررہے ہیں اور سر میں شدید خارش ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ان کی انگلیوں کے جوڑ درد کرتے ہیں۔ (شمائلہ جلیل‘ ملتان)
مشورہ: شمائلہ بی بی! آپ نے والدہ کے ہائی بلڈپریشر کا ذکر بھی کیا ہے۔ تھوڑا دہی لے کر اس میں سرسوں کا تھوڑا سا تیل ملائیے۔ ایک کپ دہی میں ایک بڑا چمچہ تیل کافی ہے۔ اسے پھینٹ کر دو گھنٹے کیلئے رکھ دیجئے۔ پھر اسے بالوں کی جڑوں میں لگائیے۔ دو گھنٹہ بعد سر دھولیجئے‘ ہفتہ میں دوبار دہی لگائیے۔ آپ کی والدہ کا یہ مسئلہ حل ہوجائیگا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں