قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)
قارئین! سالہاسال سے عبقری کے ان صفحات میں ہمیشہ دستور رہا ہے کہ ان مضامین کو یا ان الفاظ کو یا ان رازوں کو بیان کیا جائے جو اب تک مخلوق خدا کی نظروں سے اوجھل ہیں وہ راز زندگی کی حیات کیلئے‘ وہ راز صحت اور شفاءیابی کیلئے بہت اہم ہوتے ہیں۔ ایک طبی راز جو اس وقت آپ کی نذر ہے جسے میں تفصیل سے بیان کرنا چاہوں گا وہ یہ ہے کہ آپ طبیعت کی متلاہٹ‘ طبیعت کی بے چینی‘ صحت اور تندرستی کے گھمبیر مسائل کا شکار ہیں‘ میری مراد وہ لوگ ہیں جو معدہ‘ گیس‘ تبخیر‘ کھانا کھانے کے بعد بدہضمی اور ایسی دوائیں استعمال نہیں کرسکتے جو بدذائقہ ہوں بلکہ ایسے لوگ جو نازک مزاج لطیف مزاج ہوں ان کیلئے یہ نسخہ مجھے کہاں سے ملا؟ کیسے ملا؟ پہلے اس کی مختصر سی داستان عرض کرتا ہوں۔
یہ غالباً 1985ءکی بات ہے ایک بوڑھے بزرگ تھے جو غلہ منڈی میں دکان کے اوپر ایک مکان میں رہتے تھے ان کا بیٹا نافرمان تھا‘ شادی کی‘ بیوی کو چھوڑ کر چلا جاتا تھا وہ بوڑھے بزرگ میرے پاس اُس بیٹے کی اصلاح اور اس کی تبدیلی کیلئے آئے‘ کسی طرح اس کا مزاج‘ اس کی طبیعت بیوی کی طرف‘ گھر کی طرف‘ بچوں کی طرف مائل ہو۔ گھر سے باہر کی بے راہ روی چھوڑ دے‘ اس کی طبیعت اصلاح کی طرف متوجہ ہو۔ میں ان کی بات سن رہا تھا اور وہ مسلسل رو رہے تھے۔ سفید ڈاڑھی‘ پہنا ہوا سفید لباس اور پر گرتے ہوئے موتی جیسے آنسو۔ ایک عجیب دردناک منظر پیش کررہے تھے ان کا ایک ہی بیٹا تھا۔ پاکستان بننے سے پہلے وہ دہلی کے قریب ایک گائوں میں رہتے تھے پاکستان بننے کے بعد آئے انہیں گھربار نہ ملا کسی نے غلہ منڈی میں اپنی دکان کے اوپر جگہ دیدی اور وہ رہنے لگے۔ محنت مزدوری کرکے بچوں کا پیٹ پالا‘ کچھ ہی عرصے کے بعد بیوی ساتھ چھوڑ گئی اورفوت ہوگئی۔ اب چشم و چراغ صرف ایک ہی بیٹا تھا اور اسی سے ساری امیدیں وابستہ تھیں لیکن بیٹا غلط راہوں پر چل پڑا‘ کسی نے مشورہ دیا کہ شادی کردیں اصلاح ہوجائے گی‘ شادی کردی لیکن اُس نے اپنی راہیں نہ چھوڑیں‘ میں نے انہیں تسلی دی کہ اللہ جل شانہ اس کے دل کی دنیا بدل دے گا اور اعمال قرآنی میں ایسی چیزیں جو دل کی دنیا کو واقعی ہی بدل دیتی ہیں۔ اس کیلئے انہیں میں نے بتایا کہ ہر نماز کے بعد انیس دفعہ سورة الہب پڑھیں اور سارا دن بیٹے کا تصور کرکے یَامَمِیتُ یَاقَابِضُ یَامَانِعُ یَاصَبُورُ اٹھتے بیٹھتے وضو بے وضو پڑھتے رہیں اور چالیس دن کے بعد پھر میرے پاس آئیں۔ چالیس دن کے بعد پھر تشریف لائے تو وہ مطمئن نظر آرہے تھے میں نے انہیں دیکھتے ہی پوچھا کیا حال ہے فرید کا؟ (جو ان کے بیٹے کا نام تھا) فرمانے لگے بہت بہتر‘ جو پہلے رات کو تین بجے‘ چار بجے آتا تھا اب دس بجے آنا شروع ہوگیا ہے۔ ماڑ دھاڑ شور شرابہ‘ پٹائی اس نے چھوڑ دی ہے بلکہ اب تو پچھلے دنوں ایک بات کہہ رہا تھا کہ میں کوئی کاروبار‘ کہیں مزدوری یا نوکری کرنا چاہتا ہوں ابا جی آپ بہت بوڑھے ہوگئے ہیں۔ بوڑھے بزرگ فرمانے لگے اُس کے یہ الفاظ میرے لیے حیرت سے کم نہ تھے کہ وہ شخص جو آج تک ان لفظوں سے دور تھا جس نے آج تک مجھے باپ بھی نہیں سمجھا تھا اس نے یہ لفظ کیسے کہہ دئیے۔ فرمانے لگے بیوی کی طرف توجہ کرنے لگ گیا ہے‘ بچوں سے محبت کرتا ہے‘ اب دن کا بھی اکثر حصہ گھر گزارتا ہے میں نے انہیں مزید اس عمل کی تاکید کی‘ اور چالیس دن مزید پڑھنے کو دئیے‘ وہ چلے گئے۔ پھر چالیس دن کے بعد آئے خوشخبری سنائی کہ پہلے سے زیادہ بہتر ہے اور پہلے سے زیادہ اور اصلاح ہے اور میں نے ان سے عرض کیا کہ اگر سہولت ہو تو اس عمل کو کچھ عرصہ اپنا معمول بنالیں۔ اٹھتے ہوئے بوڑھے بزرگ کہنے لگے حکیم صاحب آپ نے میرا اتنا بڑا کام کردیا ہے میرے پاس ایک خاندانی راز ہے میں چاہتا ہوں کہ آپ کو دوں۔ جو آج تک میں نے کسی کو نہیں دیا۔ حتیٰ کہ میری سگی ممانی جس نے مجھے ماں کی جگہ پالا تھا ایک دفعہ اس نے پوچھا تو میں نے ٹال دیا اور اس کو نہ دیا۔ آج وہ راز آپ کو دے رہا ہوں‘ وہ راز کیا ہے؟ اُس راز کے سلسلے میں جو فوائد بتائے عبقری کے قارئین کو پہلے وہ فوائد بتاتا ہوں تو وہ بوڑھے بزرگ فرمانے لگے کہ اس کا سب سے پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ سینے کی جلن‘ پیاس کی زیادتی‘ گرمی کی شدت‘ کھانا ہضم نہ ہونا یا ہضم ہوئے بغیر نکل جانا‘ دائمی قبض ہونا‘ اجابت کھل کر نہ آنا‘ ذہنی تفکرات‘ ذہنی دبائو ‘ بچوں کے دست‘ اجابت‘ بچوں کی الٹی‘ بچوں کا موٹا تازہ نہ ہونا‘ بھوک نہ لگنا‘ طلب غذا کی نہ ہونا‘ تھوڑا سا کھا کر چھوڑ دینا اور بڑوں کیلئے ایسے جو قے متلی سے بدحال ہوجاتی ہیں یا کسی چیز کو کھانے کو جی نہیں چاہتا‘ یا ایسے مصروف لوگ جو وقت بے وقت کھانا کھاتے ہیں پھر انہیں صحیح ہضم نہیں ہوتا‘ پیٹ بڑھ رہا ہے‘ جسم میں چربی بھر رہی ہے۔ وہ بزرگ فرمانے لگے کہ میں یہ گزشتہ ستر سال سے استعمال کرارہا ہو۔ یہ نسخہ میں نے جس کو بھی دیا اس نے تاریخ لکھی ہے اور مزید مانگ رہا ہے اب تو لوگ مجھ سے لے لے کر اپنے عزیزوں کو بیرون ملک بھیجتے ہیں سچ پوچھیں کہ بیٹے کی نافرمانی کے بعد میرے روزگار کا صرف ایک یہی ٹوٹکہ ہے جس سے میرے گھر کادال دلیہ چل رہا ہے اور قلم کاغذ آگے کردیا۔ انہوں نے لکھا چینی باریک ایک پائو پسی ہوئی‘ میٹھا سوڈا ایک چھٹانک اور ست پودینہ ایک تولہ‘ یعنی پورا ایک تولہ(12 گرام) چینی اور میٹھا سوڈا آپس میں ملائیں اور پھر ست پودینہ اس میں ملا کر خوب رگڑیں اتنا کہ چینی میٹھا سوڈا اور ست پودینہ آپس میں یکجان ہوجائیں۔ کسی ہوا بند ڈبے میں بوتل میں محفوظ رکھیں۔ زیادہ مقدار میں نہ بنائیں‘ نمی کے موسم میں جم جاتا ہے۔ بناتے رہیں‘ استعمال کرتے رہیں‘ آدھا چمچ کھانے کے بعد‘ دن میں تین دفعہ بھی لے سکتے ہیں‘ اگر طبیعت زیادہ خراب ہو تو بار بار بھی لے سکتے ہیں۔ قارئین! بوڑھے بزرگ نے مجھے یہ نسخہ بتایا اور تشریف لے گئے۔ اس کے بعد کبھی کبھار ان سے ملاقات ہوتی رہتی ہے۔ اس دوا کا نام انہوں نے سفید پاوڈر رکھا ہوا تھا۔ قارئین! میں نے اس دوا کو روزے داروں پر بہت آزمایا‘ گرمی کے روزوں میں‘ بندش میں جلن میں پیاس کی زیادتی کو ختم کرتا ہے‘ خاص طور پر افطاری کے بعد جو گھبراہٹ ہوتی ہے اس کے استعمال کرنے سے اس کو فوراً افاقہ ہوتا ہے۔ اگر صبح سحری کے بعد اس کو کھالیا جائے تو سارا دن پیاس‘ بھوک‘ شدت حدت اور نڈھالی سے روزے دار بچا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دوا یعنی سفید پائوڈر دل کی گھبراہٹ کیلئے دل کے وہ مریض جو بائی پاس کراچکے ہیں یاکرانے والے ہوں یا دل کے کسی بھی مرض میں مبتلا ہوں ان کیلئے بہت موثر ثابت ہوا ہے۔ دل کی گھبراہٹ کیلئے‘ اعصاب کے کھچائو کیلئے‘ طبیعت کی بے چینی اور نڈھالی کیلئے‘ ذہن کی اور طبیعت کی تراوٹ کیلئے بہت زیادہ موثر۔ ایک شخص میرے پاس ایسی حالت میں آئے کہ شاید یہ حالت بہت کم لوگوں میں پائی جاتی ہے۔ موصوف کو دو آدمی پکڑ کر لے آئے۔ ٹانگوں اور پائوں میں خون تھا۔ کوئی چیز کھا نہیں سکتے تھے جو بھی کھاتے قے الٹی ہوجاتی تھی‘ پٹھے اعصاب کھچے ہوئے‘ ہروقت غنودگی‘ معدے کا نظام بالکل متاثر‘ یہ کیفیت ہیضے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ منہ پر ورم‘ جسم پر ورم‘ جسم کمزور‘ گھبراہٹ ایسی کہ کبھی گھر سے باہر نکل جاتے‘ کبھی اندر آجاتے‘ کبھی کس کروٹ‘ کسی پل چین نہیں آتا تھا‘ اس حالت کو دیکھتے ہوئے میں نے سفید پائوڈر استعمال کرنے کیلئے دیا۔ چند ہی دنوں میں ایسی اچھی حالت ہوئی کہ ایک آدمی کے سہارے سے پھر میرے پاس آئے اور طبیعت میں پہلے سے بہت بہتری۔ میں نے انہیں مزید دو مہینے یہی دوائی یعنی سفید پائوڈر استعمال کرنے کو دیا انہوں نے استعمال کرنا مزید شروع کیا اور وہ دو مہینے یا شاید ڈھائی مہینے تھے وہ بالکل تندرست ہوگئے۔ میں یہ تحفہ عبقری کے ان قارئین کی نظر کرنا چاہتا ہوں جو ہاضمے کی ہر دوا کھا کر مایوس ہوچکے ہیں۔ جو دل کی گھبراہٹ سے‘ جو طبیعت کی گھبراہٹ سے جو موسم گرما کی شدت سے گھبراتے ہیں لیکن ایک بات کی وضاحت کردوں یہ دوا ہر موسم میں مفیدہے۔ یہ صرف موسم گرما کیلئے مخصوص نہیں‘ جتنا فائدہ موسم گرما میں دیتی ہے اتنا ہی فائدہ موسم سرما میں دیتی ہے۔ اس کی تاثیر ایسی موثر اور لاجواب ہے کہ یہ ہر موسم میں بہت کارآمد اور بہت مفید ہے۔ قارئین! میں نے اسے ایک بار نہیں باربار اور سالہا سال سے آزمایا یقین جانیے یہ ایک تجارتی راز ہے جو کبھی کوئی نہیں دے گا لیکن اس تجارتی راز کو آج عبقری کے قارئین کیلئے تحفے کے طور پر پیش کررہا ہوں۔ یہ سدا بہار تحفہ ہے آپ بنائیں‘ نہایت آسان‘ لاجواب اور موثر دوا ہے۔ ایک صاحب مجھ سے کہنے لگے بڑی بڑی دوائیں کھائیں کوئی ایسی چٹکی ہے جس کے کھاتے ہی ایک بہترین ڈکار آئے طبیعت میں فرحت ہو جسم میں راحت ہو۔ میں نے سفید پائوڈر ایک چٹکی دیا اور بلکہ ان کے منہ میں خود ڈال دیا اور میں نے ان سے کہا کہ چند لمحوں کے بعد دیکھیں۔ تھوڑی ہی دیر کے بعد کہنے لگے واقعی طبیعت ایک دم کھل گئی اور سارا بوجھ ہلکا ہوگیا۔ جسمانی بیماری محنت کرنے والے‘ اعصابی کھچائو کے شکار اس سے بہت فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ بچوں کے امراض‘ جوانوں کے امراض جن کے پیشاب کے بعد قطرے آتے ہیں‘ مثانے جگر کی گرمی ان کو میں نے بہت دیا ہے اور ایسے نوجوان جو سوتے وقت اکثر ناپاک ہوجاتے ہیں یا ایسی خواتین جن کو لیکوریا نے عاجز کردیا ہے ان میں تو حیرت انگیز اس کے رزلٹ ہیں کچھ عرصہ استعمال کرکے دیکھیں۔ میرے پاس ایسی خواتین آئیں جن کے چہرے پر داغ دھبے جھائیاں تھیں‘ اور لیکوریا نے انہیں عاجز کردیا تھا انہیں میں نے استعمال کرنے کو دیا اور بہت رزلٹ ملے بہت فائدہ ملا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں