جناب ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کیا آپ غیرت کرتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی قسم بے شک میں غیرت مند ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھ سے بھی زیادہ غیور ہے اور اللہ کی غیرت کا ایک حصہ یہ ہے کہ اس نے فحش (بے شرمی اور بے حیائی اور بدکاری) سے منع فرمایا ہے۔“ (احمد)
ایک حدیث میں ہے:
مومن نہ تو طعنے دینے والا‘ نہ لعنت و ملامت کرنے والا نہ فحش (یعنی بے شرم و بے حیاءو بدکار) اور نہ زبان دراز ہوتا ہے۔“
بچوں کے عریاں لباس کے مضراثرات
پھول جیسے معصوم نرم و نازک بچے گھر کی رونق ہیں۔ انہی کے دم سے گھر میں خوشیاں رقص کرتی ہیں۔ ان کی معصوم باتوںپر پیار آتا ہے‘ ان کی کھلکھلاتی ہنسی سے دل خوش ہوجاتا ہے۔ بچے نہ ہوں تو گھر بھراپرا ہونے کے باوجود ویران نظر آتا ہے۔ ایک معصوم چھوٹا بچہ پورے گھر کو اپنے ننھے منے وجود کے ساتھ مصروف رکھتا ہے لیکن زمانے کی بدلتی اقدار کے ساتھ ساتھ اب بچوں کے ملبوسات میں مغربی رنگ جھلکنے لگا ہے۔ نوجوان بچیاں اسکرٹ اور بلاوز پہنتی ہیں جن کو دیکھ کر دوسرے لوگ ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ اب ہمارا ماحول ایسا ہوگیا ہے کہ جو برہنگی یا نیم عریانی سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں تک کہ تجارتی اشتہاروں میں بھی شہوانیت کی آمیزش لازمی ہوگئی ہے اور ہمارے تمدن میں جنس ایسی رچ بس گئی ہے کہ امریکی زندگی کے ہربُنِ موسے ٹپکنے لگتی ہے۔
اب آپ ایک شہوت پرست انسان کے طبعی و نفسیاتی حالات کا جائزہ لیجئے اور دیکھئے کہ وہ کس طرح کے مہلک اور تباہ کن جراثیم کی اپنے اندر پرورش کرتا رہتا ہے۔
شہوت پرستی کا پہلا اثر تو انسان کی جسمانی توانائی اور قوت پر پڑتا ہے قدرت نے انسان کو کچھ قوتیں عطا کی ہیں۔ یہ قوتیں لامحدود نہیں بلکہ محدود ہیں ان قوتوں کے مسرفانہ استعمال سے ان کی توانائیوں کا گھٹ جانا لازمی ہے۔
شہوانی قوت انسان کی توانائی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ اتنا بڑا ذریعہ کہ اس سے بہت سے نئے وجود جنم پاسکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص اپنی اس قوت کو ضائع کرتا ہے تو اپنے اندر سے اتنی بڑی قوت نکال پھینکتا ہے جو اس جیسی کئی ایک زندگیوں کا باعث بن سکتی تھی اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ غلط طریقے پر شہوت رانی انسان کی طبعی قوتوں کو کس قدر تباہ کرتی ہے چنانچہ اس کے نتیجے میں ہر طرح کا جسمانی اختلال آج تک یقینی سمجھا جاتا ہے۔
جنسیت آگ کا دریا ہے
ول ڈیورنٹ لکھتا ہے کہ جنسیت آگ کا دریا ہے ضروری ہے کہ اس کے کناروں پر بند باندھے جائیں اور مختلف پابندیاں لگا کر اس آگ کو ٹھنڈا کیا جائے۔
ایک اور مغربی مصنف کے مطابق آزادی کا مطلب مادر پدر آزادی ہرگز نہیں‘ آزادی کو مادرپدر آزادی سمجھ لینے سے جنسیت کی شیطانی اور تباہ کن قوتوں کو کھیل کھیلنے کا موقع ملتا ہے اور اگر جنسیت کو کھلا چھوڑ دیا جائے تو یہ قوموں کیلئے زوال اورتباہی کا باعث بنتی ہیں۔
فحاشی سے بچائو اور ڈاکٹر این فیٹن کی رپورٹ
ڈاکٹر این فیٹن پیشن گوئی کرتا ہے کہ یہ صرف عورت ہی ہے جو دنیا کی فواحش سے بچاسکتی ہے۔ گنہگارانہ زندگی بسر کرنے والی عورتیں مردوں کے عہد کی تاریخی یادگار ہیں۔ ان سے تہذیب اور انسانیت حیاءسوز تکلیف اٹھارہی ہے۔ یہ پیشہ انسانی ترقی کے راستے میں ایک سد راہ کا کام دے رہا ہے۔
مزید تفصیل کیلئے ادارہ عبقری کی شہرہ آفاق کتاب ”سنت نبوی اور جدید سائنس“ ضرور پڑھیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں