Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

اولاد نرینہ کی خواہش اورجدید طب (محمداعظم‘ خیل آباد کوئٹہ)

ماہنامہ عبقری - مارچ 2012

 

ماہرین جنسیات کے تجربات اس بات گواہ ہیں کہ جس عورت کے ہاں اولاد نہ ہوتی ہو اسے بانجھ کا مرض تصور کرکے مناسب علاج معالجہ سے بانجھ عورت صاحب اولاد ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح بعض عورتوں کے ہاں ہمیشہ لڑکیاں ہی پیدا ہوتی ہیں اور وہ لڑکا پیدا کرنے کے لیے بے قرار رہتی ہیں اولاد کا نہ ہونا یا لڑکیاں پیدا ہونا یہ سب عوارضات مرض میں داخل ہیں جس کا مناسب علاج کرنے سے بانجھ عورت صاحب اولاد اور لڑکی پیدا کرنے والی لڑکا پیدا کرسکتی ہے اور ایسی کوشش کسی بھی حالت میں خالق مطلق کے اختیارات کلیہ میں دخل اندازی کے مترادف نہیں بلکہ مرض کا درست علاج ہے۔

طب جدید کے ماہرین جنسیات ڈاکٹروں کو بار بار کے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ عورت کے دونوں خصیة الرحم (اووریز) سے ہر ماہ ایک ایک بیضہ اثنی خارج ہوتا ہے۔ دائیں طرف کے خصیة الرحم سے جو بیضہ اثنی خارج ہوتا ہے وہ بار آور ہونے سے حمل نرینہ ہوگا اور بائیں طرف کے خصیة الرحم سے جو بیضہ اثنی برآمد ہوتا ہے وہ باوآور ہونے سے حمل مادینہ ہوتا ہے اور ہرماہ یہ خصیة الرحم باری باری‘ بیضہ اثنی خارج کرتے ہیں مگر جب تک کوئی بچہ پیدا نہ ہو یہ معلوم کرنا مشکل ہے کہ اسی ماہ کے حصینہ الرحم کی باری ہے‘ ہاں ایک بچہ پیدا ہونے کی حالت میں استقرار حمل کا مہینہ معلوم کیا جاسکتا ہے اور اسی حساب سے نر اور مادہ بچے پیدا کرنیوالے مہینوں کا حساب آسانی سے لگایا جاسکتا ہے‘ لہٰذا جو لوگ لڑکا پیدا کرنے کے خواہشمند ہوں وہ اسی ماہ .... ملاپ کریں جس مادہ دائیں خصیة الرحم سے بیضہ اثنی نکلنے کی باری ہے مزید شناخت کیلئے یہ طریقہ ہے کہ اکثر عورتوں کو حیض آتے وقت ہر ماہ باری باری ایک طرف تکلیف ہوتی ہے جس طرف جس ماہ تکلیف ہو تو سمجھ لیں کہ اسی ماہ کے خصینہ الرحم سے بیضہ ماثنی برآمد ہوا ہے بلکہ اسی طرف کے پستان میں معمولی سا درد معلوم ہوتا ہے اسی نظریہ کی تائید میں ایک ماہر جنسیات لکھتے ہیں کہ عورت کے بائیں خصیة الرحم کو اگر آپریشن کے ذریعہ نکال دیا جائے تو ہمیشہ لڑکا ہی پیدا ہوگا کیونکہ اگر خصیة الرحم کو پورے طور سے نکال بھی دیا جائے لیکن اگر اس کا ذرا سا حصہ بھی رہ جائے تو وہ پھر نشوونما پاکر اپنا کام کرنے لگے گا۔

بعض قدیم اطباءنے بھی اس نظریہ کی تائید کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ دائیں طرف اولاد نرینہ کیلئے مخصوص ہے‘ اسی وجہ سے کہ وہ زیادہ گرم رہتی ہے لہٰذا جو عورتیں ہمیشہ اپنی داہنی کروٹ لیٹا کریں خصوصاً ملاپ کے بعد تو ان کے عموماً اولاد نرینہ ہوگی۔

ایک ماہر جنسیات لیڈی ڈاکٹر اپنے وسیع تجربات کی بنا پر لکھتی ہیں کہ جس عورت کو حیض اپنے مقرر وقت پر یعنی 28 دن سے پہلے شروع ہوجاتا ہے خون بکثرت آتا ہے ان کے ہاں عموماً لڑکیاں پیدا ہوتی ہیں اور جن عورتوں کو 28دن کے بعد اور کم تعداد میں آتا ہے ان کے ہاں لڑکے پیدا ہوتے ہیں نیز ایام ماہواری کے ابتدائی حصہ یعنی تیسرے اور چھٹے دن کے اندر بہت کم حالتوں میں لڑکے پیدا ہوتے ہیں۔

مذکورہ لیڈی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ نوعمر عورتیں جو حمل گرانے کی مجرمانہ حرکت کرتی ہیں یا اسقاط حمل جو خواہ کسی حادثہ کا نتیجہ ہوتا ہے اسی سے عورت کے خصیة الرحم اور مائوف پر خون بہنے سے ایک قسم کا سکتہ پیدا ہوتا ہے جس سے اس کے بعد بند ہوجاتی ہے اور اسی کی حالت اور مصروفیت دوسرے خصیة الرحم یعنی بائیں طرف تبدیل ہوجاتی ہے اور اگر رحم کا بایاں گوشہ زیادہ مستعدی یعنی (آمادہ) اور چستی وتحریک پیدا کرکے مادہ تولید پیدا کرتا ہے‘ جس کے نتیجہ کے طور پر ایسی عورتیںمستقبل میں اولاد نرینہ سے محروم ہوجاتی ہیں اور ایسی عورتوں کی عام طور پر لڑکیاں پیدا ہوتی ہیں جو تمام نظریات کا قابل تسلیم نچوڑ ہے۔

حاملان طب قدیم کے اسی نظریہ سے ہم بھی اتفاق کرتے ہیں کہ رحم میں جب نطفہ قرار پاتا ہے تو قوت مصورہ (یعنی وہ قوت جو صورت بناتی ہے) کے فعل سے ایک قسم کی جھاگ سی پیدا ہوتی ہے پھر اسی کے درمیان دو نقطے پیدا ہوتے ہیں ایک ان میں سے دل کا اور دوسر اجگر کا حصہ بنتا ہے اسی طرح نطفہ میں تبدیلیاں ہوتے ہوتے آخر اعضاءمیں خدوخال معلوم ہوتے ہیں‘ پھر ان میں تیزی معلوم ہوتی ہے اس کے بعد جب تکمیل خلق ہوجاتی ہے تو جینین کو نر یا مادہ کہا جاسکتا ہے۔نوٹ: رحم میں موجود بچہ کو جینین کہا جاتا ہے۔

اور قدرت کا یہ فیصلہ عموماً چوتھے ماہ میں شروع ہوجاتا ہے‘ یہ تکمیل اگر جینین نر ہے تو اوسط 35دن میں‘ اگر مادہ ہے تو 45دن کے قریب ختم ہوجاتی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تکمیل تکوین اناث بہ نسبت زکور دیر میں ہوتی ہے کیونکہ قوت مصورہ یا افعال کی بنا حرارت غریزی سے ہوتی ہے اس لیے رحم میں جینین کی تبدیلیوں اور بڑھوتری کا سبب حرارت اور رطوبت غریزی پر ہوتا ہے اسی سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر حرارت رطوبت غالب ہوگی یعنی حرارت غریزی اگر رحم میں زیادہ ہو تو تکوین جلد ہوگی یعنی جینین نر بنے گا اور کم ہونے کی حالت میں اس کی تکمیل بدیر ہوگی یعنی جینین مادہ ہوگا۔

اسی آخری اور حتمی نظریہ کے بعد یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ حمل کے چوتھے ماہ جینین کے نر و مادہ ہونے کا فیصلہ ہوجاتا ہے اور جس عورت کے ہاں ہمیشہ لڑکیاں پیدا ہوتی ہیں گویا اس کے رحم میں حرارت و رطوبت غریزی کی ہمیشہ کمی رہتی ہے جس کی وجہ سے اس کے ہاں حمل مادہ ہی ہوتا ہے اب اگر حمل قرار پاتے ہی یعنی حمل کے پہلے‘ دوسرے یا تیسرے ماہ بچہ دانی میں اس کمی کو پورا کردیا جائے تو یہ حمل نرینہ ہوسکتا ہے اور اسی مقصدر کیلئے مندرجہ ذیل مجرب نہایت مفید علاج پیش کیا جاتا ہے جس کے باقاعدہ استعمال سے یقیناً لڑکا پیدا ہوگا چاہے اس سے پہلے کتنی ہی لڑکیاں کیوں نہ پیدا ہوچکی ہوں اس کے علاوہ اس معجون کا خاص فائدہ یہ ہے کہ اس کے استعمال سے حاملہ اکثر امراض سے محفوظ رہتی ہے۔ حمل کی حفاظت ہوتی ہے‘ بچہ پیدا ہونے کے بعد بچہ جملہ امراض سے محفوظ رہتا ہے۔ طاقتور اور خوبصورت ہوتا ہے دانت آسانی سے نکالتا ہے اور بڑا ہوکر نہایت ہونہار ہوتا ہے نیز اسقاط حمل کی ماری عورتوں کیلئے آزمودہ نسخہ ہے اور اکثر امراض دماغی اور اعصابی سے محفوظ رہتا ہے وہ مجرب نسخہ یہ ہے:۔

مروارید ناسفتہ 9ماشہ‘ عنبر اشہب2ماشہ‘ ورق چاندی‘ ورق سونا بیس بیس عدد‘ کہربا شمعی‘ کشتہ بیخ مرجان‘ صندل سفید‘ صندل سرخ‘ مازوسبز‘ طباشیر‘ دورنج عقربی‘ عود صلیب‘ ابریشم خام (بریان)‘ بیخ انجبار‘ گل ارمنی ہر ایک نو ماشہ‘ مغز پیٹھا‘ تخم خرفہ ہر ایک ڈیڑھ تولہ‘ شربت انگور 28تولہ‘ شہد 18تولہ‘ چینی 11تولہ۔

پہلی دو ادویہ کو روح کیوڑہ میں کھرل کرکے اور دوسری ادویات کو الگ الگ کوٹ چھان کر شربت و شہد اور چینی میں ملا کر معجون بنا کر آخر میں ورق ملالیں شروع حمل سے دو تین ماشہ یہ معجون ہمراہ دودھ یا عرق گلاب یا آب تازہ سے لگاتار تین ماہ استعمال کرائیں اور انتظار کریں انشاءاللہ ضرور بیٹا پیدا ہوگا۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 788 reviews.