انسان کے چہرے پر فطری رعب کی صفت ہے۔ یہ رعب جس طرح جانوروں کے مقابلہ میں ایک روک ہے اسی طرح وہ انسانوں کے مقابلہ کیلئے بھی روک ہے۔ شیر انسانی چہرہ سے مرعوب ہوکر اس پر حملہ کی جرات نہیں کرتا۔ شیر انسان کے اوپر صرف اس وقت حملہ کرتا ہے جب کہ انسان نے اپنی ناکافی کارروائی سے شیر پر یہ ظاہر کردیا ہو کہ وہ اس کے مقابلہ میں کمزور ہے۔ یہی معاملہ انسان کے مقابلہ میں انسان کا بھی ہے۔ فطری حالت میں ایک انسان دوسرے انسان کے چہرے سے ہیبت زدہ رہتا ہے۔ یہ ہیبت صرف اس وقت ختم ہوسکتی ہے جبکہ کوئی ایسا واقعہ پیش آئے جو فطری حالت کو توڑنے کا سبب بن جائے۔اللہ تعالیٰ نے انسان کے چہرہ اور اس کی شخصیت کو اس کیلئے ایک غیرمفتوح ڈھال بنایا ہے۔ آپ ہر ضرورت کے موقع پر اس کو استعمال کرسکتے ہیں مگر اس معاملہ میں آپ کی کامیابی کا سارا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ نے دوسروں کی نظر میں اپنی کیا تصویر بنائی ہے۔
اگر آپ نے اپنے ماحول میں اپنی یہ تصویر بنائی ہو کہ آپ ایک سطحی اور بے قیمت انسان ہیں‘ آپ صرف جھوٹی لڑائی لڑنا جانتے ہیں آپ اقدام کا نعرہ لگاتے ہیں اور دھمکی سن کر اقدام ملتوی کردیتے ہیں‘ ایسی حالت میں جب آپ دوسروں کے سامنے آئیں گے تو آپ کا آنا ایک بے وزن انسان کا آنا ہوگا۔ اس وقت آپ گویا ایک ٹوٹی ہوئی ڈھال ہوں گے جس کے اندر لوگوں کے لیے کوئی زور نہیں۔
اس کے برعکس اگر آپ نے اپنے آس پاس اپنی یہ تصویر بنائی ہے کہ آپ ایک بھاری بھرکم انسان ہیں آپ کے اعلیٰ اخلاق نے لوگوں کو آپ کا معترف بنارکھا ہو۔ ایسی حالت میں آپ کے سامنے آتے ہی لوگوں کی نظریں آپ کیلئے جھک جائیں گی۔آپ کا آنا وہ آیا‘ اس نے دیکھا‘ اس نے فتح کرلیا کا ہم معنی بن جائے گا۔انسانی چہرہ آپ کے حق میں ایک مرعوب کن ڈھال ہے۔ کوئی انسان آپ کے اوپر صرف اس وقت وارکرنے کی ہمت کرتا ہے جبکہ آپ اپنی کسی نادانی سے اس پر یہ ظاہر کردیں کہ آپ اس سے کمزور ہیں۔ دانش مندی کے ذریعہ اپنے رعب انسانی کو قائم رکھیے اور پھر کوئی شخص آپ کے اوپر وار کرنے کی جرات نہیں کرسکے گا۔
٭٭٭٭٭٭
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں