جناب میرا نام بشریٰ ہے۔ میں نے بی اے، بی ایڈ اور ایم اے، ایم ایڈ کیا ہے اور دوسرے لوگوں کی طرح مسائل سے گھری ہوئی ہوں۔ ایک سہیلی کے ذریعے آپ کے بارے میں پتا چلا۔ ایک سال پہلے اس نے مجھے آپ کے بارے میں بتایا تھا لیکن رابطہ اس لئے نہ کیا کہ اب تھک چکے ہیں علاج کرواکرواکر لیکن اس کے بارہا اصرار سے دل میں یہ خیال آیا کہ ضرور اللہ تعالیٰ نے آپ کو ہی ہمارا آخری سہارا بناکر بھیجا ہے۔
حکیم صاحب میرے بوڑھے والدین اپنی اولاد کی وجہ سے بہت پریشان ہیں۔ ہم پانچ بہنیں اور ایک بھائی ہے۔ تین بہنیں اور بھائی شادی شدہ ہیں جبکہ میری بڑی بہن اور میں غیر شادی شدہ ہوں۔ میری بڑی بہن جس کی عمر چالیس کے قریب ہے اس کی منگنی کزن سے ہوئی تھی جوکہ کچھ حاسدین کی وجہ سے ٹوٹ گئی اور آج تک اس کے لئے کوئی اور رشتہ نہیں آیا۔ تب والدین نے یہ سوچا کہیں ایسا نہ ہو بڑی کیلئے راہ تکتے تکتے چھوٹی کی عمر بھی شادی کیلئے نکل جائے۔ جیسے ہی ان کے ذہن میں میرے لئے شادی کا خیال آیا اور انہوں نے رشتہ تلاش کرنا شروع کیا تو میرے بھی راستے بند۔ میں نے جاب کرنے کا سوچا کہ چلو ایک ہی بھائی ہیں ان کا ہاتھ بٹادیا جائے جب تک شادی نہیں ہوتی۔
مختلف سکولوں اور کالجوں میں اپلائی کیا، ٹیسٹ اور انٹرویو بہت ہی اچھے ہوئے لیکن کال کہیں سے نہیں آئی۔ ٹینشن کی وجہ سے دو سال بیمار رہی۔ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کون حاسدین ہیں۔ جب میں پڑھا کرتی تھی تب میرے اوپر پھوہار کی صورت میں پانی گرتا تھا پھر میرے بستر پر، کپڑوں پر خون گرنا شروع ہوا۔ بہت بیمار ہوگئی۔ ایک سال پہلے میری منگنی ہوئی لڑکا بہت پڑھا لکھا اور سعودیہ میں ملٹی نیشنل کمپنی میں اس کی جاب تھی۔ بہت اچھی فیملی تھی لیکن منگنی سے اگلے منگل گھر کے مین گیٹ پر کسی نے دیسی انڈہ مارا پھر متواتر سات منگل گھر میں گوشت کی بوٹیاں گرتی رہیں اور تین ماہ کے اندر منگنی ٹوٹ گئی، سارے گھر والے بیمار، کاروبار بند، لڑائی جھگڑا، بہت پریشانی۔ پھر ایک دن میں نے اپنے گھر کے صحن میں اپنی پھوپھو کے بیٹے کو دیکھا۔ شب برات کی رات جاگنے کی وجہ سے گھر والے سورہے تھے۔ انہوں نے موقع کا فائدہ اٹھایا ایک لمبی چھڑی پکڑی ہوئی اور ہماری دیواروں پر مار رہے تھے اور کچھ پڑھ رہے تھے۔ اسی دن ایک عورت مجھے ملی اور میری پھوپھو کے بیٹے کا گھر مجھ سے پوچھا اس سے مجھے پتا چلا وہ کالا علم کرتا ہے اور وہ عورت اس سے علاج کروارہی ہے۔ اس نے میری بھابھی کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے۔ اسے علیحدہ کروانے کا لالچ دے کر۔ وہ گھر کی ہر چھوٹی بڑی بات اس کو بتاتی ہیں اور ہر منگل یا اتوار کو حلوہ پکا کر سب گھر والوں کو کھلاتی ہیں۔ میری امی اور بھائی کو ہیپاٹائٹس اور شوگر کی بیماری ہے۔ بہت پریشان رہتے ہیں۔ ہماری شادی اور کاروبار کی وجہ سے لوگ ہمیں باتیں کرتے ہیں کہ بیٹیوں کی شادی نہیں کررہے کیسے والدین ہیں۔ لیکن لاچار والدین کس کے ہاتھ میں ہمارا ہاتھ پکڑائیں۔ میری عمر 33 سال ہے۔ میری ہم عمر لڑکیاں اپنے اپنے گھروں میں ہیں اور ہم اپنی بھابھی کے طعنے سنتی ہیں۔ کہیں نوکری مل جاتی تو دھیان ہی بٹ جاتا۔ لیکن ندارد، بری طرح جکڑے ہوئے ہیں۔ کوئی راستہ نظر نہیں آرہا۔
میری سہیلی نے بتایا ان کا ہر مسئلہ اللہ کے کرم سے آپ سے حل ہوا ہے۔ آپ کو امید کا آخری سہارا سمجھ کر قلم اٹھایا۔ براہ مہربانی ہمیں جلد ملاقات کا شرف بخشیں تاکہ ہم بھی اعمال کی برکت سے فیض یاب ہوں۔(دعاﺅں کی طالب)
میں وہمی ہوں!
حکیم صاحب! میں بچپن سے ہی وہمی تھی لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ یہ چیز بڑھتی گئی مجھے صابن شیمپو جیسی چیزیں پرفیوم تیل ان چیزوں کا وہم ہے کہ جسم سے اترتی نہیں اور یہ چیزیں مجھے لگ جائیں تو مجھے وحشت ہونے لگتی ہے‘ میں نہا نہیں پاتی‘ مجھے پانی کے نیچے جانے سے ڈر لگتا ہے کہ میرا سانس بند ہوجائے گا۔ اس وجہ سے پہلے میں کتنے سال نہا نہیں پائی کسی کے صابن والے ہاتھ نہیں پکڑتی کسی کو خود کو ہاتھ نہیں لگانے دیتی جس نلکے کو سب نے استعمال کیا ہو یا وہ چیزیں تیل شیمپو جیسی ہو ںان کے نزدیک نہیںجاتی اگر نہانے جاو ںتو ہر مرتبہ نیا نلکا گھر والوں سے لگواتی تھی چار چھ گھنٹے تک نہاتی ہوں اب میری شادی ہوگئی ہے شوہر کو ان باتوں کا علم ہے میں ان کو بھی اپنے کمرے کے باتھ میں نہانے نہیں دیتی وہ ابھی تک تو میرے ساتھ تعاون کررہے ہیں لیکن گھر والے اکثر سوال کرتے ہیں کہ تم کمرے کے باتھ روم میں کیوں نہیں نہاتے ہو تو وہ کوئی نہ کوئی بہانہ کردیتے ہیں لیکن سسرال میں سے باتیں زیادہ دیر چھپ نہیں سکتیں وہ کہتے ہیں تم نے اپنا شیمپو کیوں باہر رکھا ہے انہیں بھی پتہ ہے میں نہانے میں تین چار گھنٹے لگادیتی ہوں یا کبھی ایسے کہ میں پانی کی پوری ٹینکی ختم کردیتی ہوں جس جگہ سوتی بیٹھتی ہوں اس جگہ کسی کو بیٹھنے نہیں دیتی سانس کھینچ کر لیتی ہوں اور کچھ کھالوں تو دو تین نوالوں کے بعد پھر سانس کھینچ کھینچ کر لیتی ہوں۔
میرے کانوں میں خارش ہوتی ہے بدبودار پانی ہوتا ہے کان گیلے محسوس ہوتے ہیں۔ میری شادی کو قریباً ایک سال ہورہا ہے لیکن اولاد نہیں ہوئی آپ اس بارے میں بتائیں۔ ٹیسٹ کروائے ہیں اور دونوں کی ٹیسٹ رپورٹ ٹھیک ہیں۔
(قارئین الجھی زندگی کا سلگتا خط آپ نے پڑھا ، یقینا آپ دکھی ہو ئے ہو ں گے ۔ پھر آپ خو د ہی جوا ب دیں کہ اس دکھ کا مدا و ا کیا ہے ؟)
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 869
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں