سبحان اللہ والا عمل
اول آخر درود شریف۔ ایک بار سورة فاتحہ۔ 3 بار سورة اخلاص
اس عمل کو بہت آزمایا اور بہت اچھے نتائج الحمدللہ سامنے آئے‘ یہ عمل کرکے اس پر پھونک دو جس سے کام ہو ایک دفعہ دو دفعہ تیسری دفعہ میں انشاءاللہ ضرور کام ہوگا اگر ”یقین“ ہوگا تو....
اکثر ایسا ہوتا تھا کہ ہمیں کوئی کام ہوتا تھا اور والدہ محترمہ کو بہت غصہ آرہا ہوتا تھا تو اجازت نہیں ملتی تھی کام کرنے کی‘ بہت تنگی تھی۔ جب یہ عمل ملا تو اب کوئی بھی کام ہوتا ہے باآسانی ہوجاتا ہے۔
کئی مرتبہ کا تجربہ
٭ایک مرتبہ ہم نے کہیں جانا تھا اور جانا بھی ضروری تھا۔ والدہ کو بہت شدید غصہ آیا ہوا تھا۔ ہم پریشان‘ ایک دم خیال آیا یہ عمل تین دفعہ کیا۔ والدہ پر پھونکا فوراً بخوشی انہوں نے اجازت دیدی۔
٭امتحانات کے دوران کمرہ امتحان میں رول نمبر سلپ چیک ہوتی ہے ورنہ پیپر میں بیٹھنے ہی نہیں دیتے۔ اللہ کا کرنا ایسا ہوا ایک دن میں بھول گیا۔ امتحان شروع ہوگیا۔ تھوڑی دیر بعد سپرنٹنڈنٹ صاحب نے کہا کہ سب بچے اپنی رول نمبر سلپ نکال کر سامنے رکھیں۔ میں نے تلاش کی تو میری جان نکل گئی۔ اب کیا کروں۔ فوراً یہ عمل کیا پڑھتا گیا اور ان پر پھونکتا گیا۔ میری رو کی باری آئی تو میں تقریباً آخر سے کچھ پہلے بیٹھا ہواتھا۔ آدھی رو کی تو انہوں نے حرف بہ حرف چیک کی پھر انہوں نے باقی (جن میں میں بھی شامل تھا) کو نظرانداز کردیا اور آگے نکل گئے۔
٭ایک صاحب بتانے لگے کہ ان کے ہاں اے۔ سی فٹنگ کیلئے آدمی آیا۔ قریباً را ت ساڑھے آٹھ بجے آیا اور فٹ کرتے کرتے اس کو گیارہ بج گئے۔ فٹنگ کرتے کرتے ایک دم گیس والا پائپ ٹوٹ گیا جس کے بغیر اے سی چل ہی نہیں سکتا۔پھر وہ کام کرنے والے کو موٹر پر بٹھا کر بازار نکلے ایک دکان والے کے ہاں پہنچے پر دکانیں بند‘ انہوں نے سبحان اللہ والا عمل کرنا شروع کردیا۔ ایک دکان پر پہنچے دکاندار شٹر گرا رہا تھا۔ اس سے کہا اللہ نے اس کے دل میں نیکی ڈالی اس نے فوراً شٹر اونچا کیا سارا کاونٹر پر سامان پھیلا پڑا تھا اس کو پھلانگتا ہوا اندر گیا۔ فوراً پائپ کا منہ بنایا۔ اس کو صحیح کیا اور ہمارے حوالے کیا۔ وہ صاحب کہتے ہیں کہ میں سمجھ رہا تھا کہ وہ سو ڈیڑھ سو لے لے گا۔ واللہ اس نے بروقت کام بھی کرکے دیا اور ایک پیسہ نہیں لیا اور ان کا عمل پر یقین اور بڑھ گیا۔
چھ اذانیں
دو آدمیوں کے درمیان جھگڑا ختم کرنے کیلئے یا گھریلو کوئی پریشانی ہو اس میں بہت مفید ہے۔
ایک گھر میں اکثر میاں بیوی کے درمیان جھگڑے ہوتے تھے۔ چھوٹی چھوٹی بات پر جھگڑا‘ اور اچھا خاصا ہوتا تھا اور دیکھا بھی یہ گیا ہے کہ جس گھر میں میاں بیوی کے جھگڑے بہت ہوتے ہیں ان گھر کے بچوں پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔ اسی لیے معاملہ جب زیادہ بگڑنا شروع ہوتا تو ان کا بیٹا چھ اذانیں دیتا۔ الحمداللہ بہت فائدہ ہوتا اور جھگڑا بھی ختم ہوجاتا۔
طریقہ:ایک کمرے میں کعبہ رو کھڑے ہوکر پہلے آگے پھر پیچھے پھر دائیں پھر بائیں پھر اوپر اور پھر نیچے اسی کونے میں کھڑے ہوکر ایک ایک دفعہ اذان دینی ہے۔
ادھر سوچا ادھر پایا
رَبِّ اِنّی لِمَا اَنزَلتَ اِلَیَّ مِن خَیرٍ فَقیرo(القصص24)
اس آیت مبارکہ میں بہت تاثیر ہے۔ سواری نہ ملے کوئی چیز چاہیے ہو وغیرہ اس آیت مبارکہ کا بہت تجربہ ہوا بہت بااثر ہے۔
ایک اللہ والے ہیں ان کو میٹھا کھانے کا بہت شوق ہے۔ حلوہ مٹھائی وغیرہ۔ کہتے ہیں خراب نہ ہوجائے اس ڈر سے ختم کررہا ہوں۔انہی کا ایک واقعہ ہے ایک جگہ بیٹھے کھانا کھارہے تھے میں بھی ساتھ تھا۔ کچھ فاصلے پر دو ساتھی اوربیٹھے کھانا کھارہے تھے کچھ دیر بعد ان ساتھیوں نے حلوہ کا ڈبہ کھولا اور تھوڑا سا حلوہ ہمیں بھی پلیٹ میں ڈال کر دے دیا وہ جیسے ہی ہمارے پاس آیا ان صاحب نے (حلوہ کے شوقین) کہا ”الحمدللہ!“ انہوں نے جس انداز سے کہا مجھے بہت حیرت ہوئی۔ میں نے پوچھا ”خیریت تو ہے؟“ کہنے لگے کہ ”حلوہ کا بہت دل چاہ رہا تھا‘ میں یہ آیت پڑھ رہا تھا۔ اللہ پاک نے حلوہ بھیج دیا۔“
انہی کا بارہا کا تجربہ ہے وہ مدرسے جاتے ہیں پیدل آنا جانا ہوتا ہے۔ کبھی سامان زیادہ ہوتا ہے کبھی دیر ہورہی ہوتی ہے تو تنگی ہوتی ہے وہ اللہ والے اس آیت کا ورد شروع کرتے ہیں اور اللہ کسی نہ کسی کو وسیلہ بنا کر بھیج دیتا ہے جو ان کو مدرسے چھوڑ دیتا ہے۔
ایک مرتبہ یہ اپنے دوست کے ساتھ کہیں جارہے تھے بس سٹاپ پر کھڑے بس کا انتظار کررہے تھے ساتھ مستقل یہ آیت بھی پڑھ رہے تھے کہ ایک سوزوکی کلٹس پاس آکر رکی کہنے لگے ہم نے ادھر ہی جانا ہے آپ بھی آجائیں بیٹھ جائیں“ اور ان کے ساتھ بیٹھے۔ یہ جا وہ جا۔
21 مرتبہ بسم اللہ (غصہ فوراً دفعہ)
ہماری دادی اماں کا بارہا کا تجربہ ہے چونکہ دادا جان بہت غصہ والے ہیں اسی لیے ان پر اس کا تجربہ بہت کارگر ہوتا ہے۔
ایک دفعہ دادا ابو کو بہت غصہ آرہا تھا ہمارے چاچو سے کوئی کام غلط ہوگیا تھا اور ان کی خوب شامت آئی تھی۔ دادا ابوبہت غصے میں بیٹھے چاچو کا انتظار کررہے تھے۔ ہماری دادی کو اس سے بہت ڈر لگتا ہے۔ انہوں نے دادا ابو کے پیچھے چھپ کر کھڑے ہوکر بسم اللہ پڑھی شروع کی۔ اول آخر 3 بار درود اور پھر 21 بار بسم اللہ پڑھی۔ اللہ پاک نے ایسا غصہ رفع کیا کہ پتہ ہی نہ چلا اور چاچو آئے تو ان سے صحیح طرح گفتگو کی۔
ایک بھائی بتانے لگے کہ بچپن میں ایک مرتبہ میں دادی اماں کے ہاں گیا ہوا تھا۔ وہاں دیر ہوگئی وہ اس وجہ سے کہ چھوٹا تھا کھیلنے بیٹھ گیا۔ دیر ہوگئی۔ ادھر امی ابو گھر میں انتظار اور غصے میں بیٹھے تھے۔ آخر ابو نے دادی کے گھر فون کردیا۔ دادی نے مجھے بلایا اور کہا کہ ابو بہت غصے میں ہیں جلدی گھر جاو۔ میری جان نکل گئی کیونکہ ابو سے بہت ڈر لگتا تھا۔ دادی نے کہا کہ 21 مرتبہ بسم اللہ پڑھ کر پھونک دینا کچھ نہیں ہوگا اور حقیقتاً ایسا ہی ہوا ابو نے مجھے کچھ نہیں کہا۔
قارئین! یہ سب یقین کی بنیاد پر ہے جتنا یقین کامل ہوگا اتنا ہی اعمال سے فائدہ ہوگا۔
بلڈ پریشر اور دل کے لیے نسخہ
بعداز سلام عرص پیش خدمت ہے کہ آپ نے ماہنامہ عبقری میں سب قارئین عبقری سے اپنے تجربات وغیرہ لکھنے کا وعدہ لیا ہے۔ لہٰذا وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے نسخے ارسال خدمت ہے۔
1۔ دل کے وال کھولنے کا نسخہ
ایک گلاس ادرک کا پانی ایک گلاس لیموں کا پانی ایک گلاس لہسن کا پانی ایک گلاس خالص شہد سب کو یکجان کرکے خوب مکس کریں‘ بس تیار ہے۔ دو چمچ صبح‘ دو چمچ شام (چائے والا چمچ) استعمال کریں۔
2۔ نسخہ برائے بلڈ پریشر اور دل کے وال کھولنے کا
لہسن آدھا پاو اور ادرک آدھا پاو لے کر الگ الگ کوٹیں اب ایک الگ برتن میں ڈیڑھ کلوپانی ڈال کر اس میں لہسن اور ادرک (کوٹا ہوا)ڈال کر آگ پر رکھیں یہاں تک کہ آدھا سیر پانی رہ جائے اس کے بعد شہد حسب ذائقہ ملا کر مکس کریں۔ صبح اور شام نہار منہ ایک ایک یا دو دو پیالی استعمال کریں۔
خواتین کے لیے تحفہ
جی ہاں بالکل اسی طرح یہ جو وظیفہ میں آپ کو بتا رہا ہوں کسی انمول تحفے سے کم نہیں آج کل اکثر خواتین کیلئے لمبے اور سیاہ بال ایک خواب بن کر رہ گئے ہیں۔ آپ ہر مہنگے سے مہنگا شیمپو اور آئل استعمال کرچکی ہیں لیکن بال پھر بھی گررہے ہیں سفید ہورہے ہیں‘ مسئلہ سلجھنے کی بجائے الجھ رہا ہے پریشان نہ ہوں اس کا حل ہمارے پاس موجود ہے کیا آپ کی شادی ہونے والی ہے اور سسرال سے لمبے اور سیاہ بالوں کی ڈیمانڈ بھی آچکی ہے لیکن نہ تو آپ کے بال لمبے ہیں اور نہ ہی سیاہ کیا آپ اپنی سہیلی کا بتایا ہوا شیمپو اور آئل بھی استعمال کرچکی ہیں لیکن رزلٹ وہی ڈھاک کے تین پات کیا آپ نے اپنی امی کی سہیلی کا بتایا ہوا آئل بھی استعمال کیا لیکن ناکام؟ گھبرائیں نہیں کیا آپ نے دیکھا کہ آپ نے ایک آئل استعمال کیا آپ کے بال بہت لمبے اور سیاہ ہوگئے آپ بہت خوش تھیں‘ لیکن امی نے جگادیا بیٹی اٹھو فجر کی نماز کا ٹائم ہوگیا ہے۔ ارے یہ تو خواب تھا آپ پھر پریشان ہوگئیں‘ پریشان نہ ہوں خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوتے ہیں کیونکہ جب رات بہت ہی گہری ہوجاتی ہے صبح بھی نزدیک ہوتی ہے اب میں آپ کو بال لمبے اور سیاہ کرنے کا گر بتارہا ہوں لیکن قدر کرنا مستقل مزاجی سے استعمال کرنا جلدبازی سے پرہیز کرنا انشاءاللہ آپ کو 100 فیصد رزلٹ ملے گا۔ زندگی بھر آپ مجھے اور میرے استاد اور پیرومرشد کو دعاوں میں یاد رکھنے پر مجبور ہوجائیں گی۔
آپ کے بال گررہے ہوں یا چھوٹے ہوں یا سفید ہونے کا اندیشہ ہو انشاءاللہ اس عمل سے بالوں کے متعلق آپ کے تمام شکوے دور ہوجائیں گے۔
عمل: سورة والیل 3 مرتبہ ہر نماز کے بعد پڑھ کر دم کی جائے اور 41 بار کسی بھی تیل پر دم کرکے سر پر لگایا جائے۔
نوٹ: سرسوں کا تیل یا آملہ کے تیل پر دم کریں کسی اور تیل پر نہیں۔ (محمدحسین)
یہ بدلتی سوچ کیا رنگ لائے گی؟
دنیا جس تیزی سے ترقی کررہی ہے اسی حساب سے ان کی سوچ‘ رہن‘ سہن روایات طور طریقوں میں بھی تبدیلی آرہی ہے یہ تبدیلی مثبت اثرات بھی مرتب کررہی ہے اور منفی بھی جس طرح ایٹمی طاقت کے آنے سے ہم محفوظ تو ہوگئے مگر دشمن کے ذہن ہمارے خلاف کارروائیوں کے مکار خیالات سوچتے رہتے ہیں اور ہمیں تنگ بھی کررہے ہیں۔ اسی طرح کمپیوٹر جدید دور کی جدید ایجاد ہے جس نے اپنا آپ اس طرح منوالیا ہے کہ اس کے بغیر کچھ بھی مکمل نہیں ہے مگر اس کے مثبت اثرات تو بہت ہیں مگر انٹرنیٹ کے ذریعے برائیوں کو عام کیا جارہا ہے موبائل فون تو ہر ایک کے ہاتھ میں ہے بنانے والے کی سوچ تو مثبت ہی ہوگی کہ رابطے آسان ہوں گے مگر استعمال کرنے والوں نے تو حد کردی اس کے ذریعے نوجوان غلط راستوں کا استعمال کرتے ہیں۔ لڑکے لڑکیاں گھر والوں سے چھپ چھپ کر دوستیاں کرتے ہیں پھر خاندان کو معاشرے میں رسوا کرکے چلے جاتے ہیں۔
اب پرنٹ میڈیا جس کے اثرات تو اتنے ہیں کہ گنتی میں نہیں آسکتے مثلاً دنیا کتنے رنگوں میں جی رہی ہے‘ کرائم کی خبریں‘ سیاستدانوں کی زندگی‘ ان کے اچھے اور برے اعمال‘ فیشن کی حد‘ پٹرول کے ریٹ‘ بجلی کی عدم دستیابی پر حالات‘ غیرملکی حالات وغیرہ وغیرہ مگر اس کے ذریعے لوگ بری سوچ کی حامل زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مثلاً فیشن کے نام پر جو بے ہودگی پھیلائی جارہی ہے لوگ اپنی سوچ کے مطابق اسے اپنی ضرورت قرار دیتے ہیں انڈین ڈراموں نے تو اودھم مچارکھا ہے۔ ننگی ساڑھیاں اور جینز ہمارے ڈراموں تک آپہنچی ہیں مسلمان کا گھر جسے قرآن مجید کی تلاوت سے گونجنا چاہیے وہیں انڈین گانوں کی آوازیں ہر گھر کی زینت ہیں ہر چیز انڈین پسند کی جاتی ہے مثلاً انڈین ساڑھی‘ انڈین میک اپ‘ انڈین بالوں کا سٹائل اگر شادی یا دوسری پرمسرت تقریبات میں پاکستانی لباس پہنا ہو تو کہتے ہیں یہ تو سادہ سا سوٹ پہنے ہوئے ہے فیشن سے تو کوسوں دور ہے۔
لڑکے بھی انڈین لڑکوں کی طرح کپڑے پہنتے ہیں حتیٰ کہ جیولری بھی پہننے لگے ہیں۔ اسٹار پلس کا تو اس قدر شور ہے کہ اس کے بغیر عورت کی زندگی نامکمل ہے۔ ایک حافظ قرآن لڑکی نے جب مجھ سے کہا کہ وہ انٹرنیٹ پر انڈین گانے سنتی ہے تو میں تو حیران بلکہ پریشان ہوگئی ۔ میں نے کہا گناہ تو عام انسانوں کو بھی ہے مگر تم کو زیادہ ہے کہ تم جانتے بوجھتے قرآن مجید کی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود وہ کرتی ہو جو قرآن مجید منع کرتا ہے مگر وہ تو جیسے کچھ ماننے کیلئے تیار نہیں تھی تب جاکر میں نے سوچا کہ دنیا کی یہ بدلتی سوچ ہی قیامت لائے گی آج علم والا اور بغیر علم والا برابر ہوگئے ہیں گناہ کو چاندی کے اوراق میں لپیٹ کر صاف و شفاف بنادیا گیا ہے۔ ہمارا اسلامی قانون غلط لگنے لگا ہے ہمارا پردہ بھی نام نہاد ہے۔ ہمارا عالم بھی جاہل بن کر رہ گیا ہے۔ ہمارے نیک اعمال بھی غلط ہیں‘ ہمارا کلچر بھی غلط ہے‘ آج کا شاگرد یہاں ڈاکٹر بنتا ہے اور فیض غیروں کو پہنچاتا ہے اپنا ملک تو بس ایک سرائے تھی جس میں رات گزاری اور چل دئیے۔ پیسوں کی لالچ نے محب وطنی ختم کردی ہے اور یہی سوچ بلکہ بدلتی غلط سوچ ہمیں تباہ کردے گی اور پھر قیامت آئے گی کہ اب تو قیامت کا آجانا ہی بہتر ہے کہ علم پر بے علم حاوی ہوگیا ہے گناہ اور نیکی میں فرق نہیں رہا ہائے افسوس! ہم جاہل رہتے مگر سزا تو نہ پاتے۔
(سیدہ عالیہ افزائ‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ)
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 860
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں