میرے ماموں گوشت کی دکان کرتے تھے ان کے پاس اک گاہک آتا تھا۔ وہ میرے ماموں کا پکا گاہک تھا کوئی دن مس نہیں کرتا تھا۔ مگر اس گاہک میں ایک عجیب بات تھی اس نے اپنا منہ ہمیشہ چادر میں لپیٹا ہوتا تھا۔ صرف آنکھیں دکھائی دیتی تھیں وہ میرے ماموں کے پاس اس وقت آتا جب رش ہوتا اور گوشت لے کر چلا جاتا۔ ایک دن وہ ماموں کے پاس آیا تو کوئی اور گاہک موجود نہ تھا۔ ماموں نے اس کو کہا یار حاجی آج ایک بات تو بتاو یہ تم نے ہمیشہ منہ کیوں چھپایا ہوتا ہے کافی اصرار پر اس نے کہا کہ 1965ءکی جنگ تھی میں بھی فوج میں تھا۔ میرے کئی ساتھی شہید ہوچکے تھے میں بھی زخمی حالت میں بیہوش تھا۔ اتنے میں مجھے محسوس ہوا میرے ہونٹوں سے کسی نے جام لگایا تو میں نے آنکھیں کھول دیں۔ میری آنکھیں کھولنے کی دیر تھی میں نے دیکھا بہت ہی حسین و جمیل لڑکی نے میرے منہ کے ساتھ پیالہ ٹچ کیا تھا جیسے ہی میری آنکھیں کھلیں وہ چیخ مار کر غائب ہوگئی اور ہر شہید کے منہ کے ساتھ اک اک لڑکی نے وہ پیالے لگائے تھے مگر میری آنکھیں کھلنے کے بعد وہ فوراً غائب ہوگئیں۔ وہ شائد حوریں تھیں جو جنت کا شہد ہر شہید کے منہ میں ڈال رہیں تھیں۔ ان پیالوں میں شہد تھا‘ وہ شہد تھوڑا سا میرے ہونٹ کے ساتھ لگا میرے منہ کے اندر بھی نہیں گیا تھا میری آنکھیں کھل گئیں اور وہ لڑکیاں غائب ہوگئیں۔ اس دن سے آج تک میں نے دنیا جہاں کی شہد چکھی مگر یقین مانیں وہ ذائقہ نہیں آیا۔ اسی لیے میں میں بار بار وہ ذائقہ لینے کیلئے اپنے ہونٹوں کو دانتوں سے کھرچتا ہوں اور مجھے وہ ذائقہ آتا ہے۔ آہستہ آہستہ میں اتنا کھرچ چکا ہوں کہ میرے ہونٹ ٹھوڑی کا کچھ حصہ اور گال اڑچکے ہیں اور ہڈیاں دکھائی دیتی ہیں۔ اس لیے میں اپنا چہرہ چادر میں چھپائے رکھتا ہوں۔ پھر اس نے ماموں کو دکان کے اندر لے جاکر اپنا چہرہ دکھایا تو اس کے چہرے پر جلد نہیں تھی۔ چہرے کا کافی حصہ صرف ڈھانچہ تھا۔
اس کا کہنا تھا کاش میں شہد پینے تک آنکھیں نہ کھولتا یا کاش مجھے شہادت مل گئی ہوتی جس جنت کا صرف شہد ایسا ہے کہ اس کا ذائقہ میرے پورے چہرے کی جلدمیں رچ گیا ہے حالانکہ برائے نام شہد میرے ہونٹ پر لگا تھا تو اس جنت کے اور کیا مزے ہونگے۔ اس دن کے بعد وہ آدمی دوبارہ ماموں کے پاس نہ آیا اور نہ ماموں کو علم کہ وہ کس جگہ سے آتا تھا۔
اب آپ کو میں درس کے اہتمام کا ایک ایمان افروز واقعہ بتانا چاہتی ہوں جو میرے ساتھ پیش آیا۔ 8جولائی کے درس کے بعد میں نے باقی درس نیٹ پر لگا کر سنے‘ درس مکمل ہونے کے بعد ایک دم میرے بیٹے نے دیکھا کہ نیٹ کا رابطہ منقطع ہوچکا تھا لیکن پھر بھی وہ چلتا رہا اس نے فوراً بتایا کہ آپ کا رابطہ نیٹ سے ختم ہوگیا ہے مگر یہ معجزاتی طریقے سے اللہ کے حکم سے چل رہا تھا اور ہمیں حیرت اس بات کی ہوئی کہ معمول میں ایسا نہیں ہوتا یہ ایک بڑے معجزے کی بات تھی میں نے اور میرے بچوں نے درس مکمل سنا۔ بلاشبہ خانقاہ اللہ تعالیٰ کی بابرکت اور پسندیدہ جگہ ہے جہاں سے جو جتنا فیض لینا چاہے اللہ تعالیٰ اس کو عطا کرتے ہیں مجھے امید ہے کہ آپ یہ بات لوگوں تک بھی پہنچائیں گے کہ درس صرف خالص اللہ کیلئے ہے دنیا کے کام اسی کے ذریعے خودبخود حل ہوتے رہیں گے۔ دنیاوی غرض سے یہاں کوئی نہیں چل سکتا۔ میرے ساتھ یہ معجزہ میرے بچوں نے بھی دیکھا اور اس سے بڑی اللہ کی شان اور کیا ہوسکتی ہے اس نے اپنی ایسی پسندیدہ جگہ پر ہمیں آنے کی توفیق دی۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 856
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں