موسم سرما کی شروعات ہیں۔ سردی جلد ہی نہیں بالوں کی صحت کو بھی متاثر کرتی ہے اس کے علاوہ بالوں میں آنے والی خشکی‘ دھول اور گرد و غبار سے پیدا ہونے والے مسائل بھی اسی موسم میں شدت اختیار کرجاتے ہیں جس سے بال ناصرف روکھے اور بے جان دکھائی دیتے ہیں بلکہ تیزی سے گرنا بھی شروع ہوجاتے ہیں۔ کچھ خواتین اس موسم میں بالوں کو روزانہ واش نہیں کرتی ہیں جس کی وجہ سے بالوں میں بڑھتی ہوئی خشکی اور گرد و غبار سے پیدا ہونے والی صورتحال کو روزمرہ بنیادوں پر کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ روزانہ واشنگ نہ کرنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل سر اٹھانے لگتے ہیں۔
بلا شبہ سخت سردی اور خشک موسم بالوں کی صحت کو حد درجہ نقصان پہنچاتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ موسم کی سختی کا خیال رکھتے ہوئے بالوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ موسم سرما میں کچھ لڑکیاں چہرے اور ہاتھ پیروں کی جلد کو تو سردی سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہیں لیکن بالوں کے معاملے میں بالکل احتیاط نہیں کرتیں حالانکہ جس طرح سرد ہوائیںچہرے کی جلد کو متاثر کرتی ہیں بالکل اسی طرح بالوں کی رنگت کو بھی خراب کردیتی ہیں خاص طور پر ڈائی کئے ہوئے بالوں کی تو بالکل ہی رنگت بدل جاتی ہے اور جس طرح سے آج کل نو عمر لڑکیوں کے بال تیزی سے سفید ہورہے ہیں یا پھر وہ مختلف شیڈز میں ڈائی، ری بونڈنگ، یا سٹریکنگ کروارہی ہیں تو ضروری ہے کہ انہیں سرد اور خشک ہواوں سے محفوظ رکھا جائے تاکہ انکا اصل شیڈ برقرار رہے خاص طور پر برکنڈی اور مہاگنی شیڈز کے بالوں کا رنگ سرد ہواوں میں جلدی اڑ جاتا ہے جبکہ بلیک کلر میں ڈائی کئے گئے بالوں کے رنگ جلدی فیڈ نہیں ہوتے۔(یادرہے کہ بالوں کو ڈائی کرناناصرف بالوں کیلئے نقصان دہ ہے بلکہ شرعی طور پر بھی نامناسب ہے) سردی اور خشکی کی وجہ سے نارمل بال بھی اس موسم میں خشک ہوجاتے ہیں اس سے بال اترنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ دراصل خشکی آنے سے بالوں کی جلد میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے جس سے وہ جڑوں سے اکھڑنا شروع ہوجاتے ہیں ۔ سرکی جلد کازیادہ چکنائی چھوڑنا بھی بالوں کی کمزوری کی علامت ہے اس لئے دن میں تین مرتبہ پانچ منٹ یا سونے سے پہلے روزانہ سو مرتبہ بالوں میں برش کریں۔ یہ ایسا نسخہ ہے جس سے فالتو اور کمزور بال نکل جائیں گے اور صحت مند بالوں کی چمک اور بڑھوتری میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسکا ٹیکسچر بھی بہتر ہوگا۔
شیمپو کے استعمال اور انتخاب کے حوالے سے آپ کو اپنے بالوں کی قسم کا ضرور علم ہونا چاہیے تاکہ اسکے مطابق ہی شیمپو خریدا جاسکے اگر بالوں کی قسم کے برعکس شیمپو منتخب کیا جائے گا تو یقیناً نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔عموماً ہمارے معاشرے میں شیمپو خریدتے وقت اس چیز کا خیال نہیں کیا جاتا۔ اس کے علاوہ شیمپو خریدتے وقت کبھی بھی کنڈیشنر ملا شیمپو منتخب نہ کریں۔ کیونکہ کنڈیشنر بالوں کی جڑوں کیلئے بہت نقصان دہ ہے۔ بدقسمتی سے شیمپو بنانے والی کمپنیوں نے ایسے شیمپو متعارف کروائے ہوئے ہیں جس میں دونوں اجزا کو مکس کردیا جاتا ہے اور الگ کنڈیشنر اور الگ شیمپو خریدنے کی بجائے خواتین ایک ہی ایسا شیمپو خرید لیتی ہیں جس میں دونوں موجود ہوں۔ یہ سستا ہوتا ہے اور استعمال میں وقت بھی بچ جاتا ہے مگر یہ سب بالوں کی صحت کیلئے نقصان دہ ہے ہمیشہ کنڈیشنر اور شیمپو الگ الگ خریدیں اور کنڈیشنر کو بالوں کی جڑوں میں بالکل نہ لگنے دیں۔
اس سے بال تیزی سے گرنا شروع ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ شیمپو اگر تین ماہ بعد بدل لیا جائے تو بھی بالوں کی صحت پر خوشگوار اثر پڑتا ہے مگر اس کے لئے بہت احتیاط کرنی چاہیے۔کوشش یہی کریںکہ کیمیکل ملے شیمپو استعمال کرنے کی بجائے مہندی‘ آملہ‘ ریٹھا اور قدرتی جڑی بوٹیوں سے بنے مکسچراستعمال کریںکیونکہ قدرتی اجزاءہر قسم کے بالوں کیلئے فائدہ مند ہوتے ہیں۔بعض خواتین سر میں خشکی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے اینٹی ڈینڈرف شیمپو کا استعمال شروع کرتی ہیں، افاقہ ہوتا ہے تو اسے جاری رکھتی ہیں۔ مگر یہ نہیں کرتیں کہ خشکی کا مسئلہ ختم ہونے پر یہ شیمپو استعمال کرنا چھوڑدیں کیونکہ یہ تو میڈیکیٹڈ ہوتا ہے جس طرح کسی دوائی کو بیماری کے خاتمے کے بعد تک استعمال کرتے رہنا درست نہیں اسی طرح میڈیکیٹڈ شیمپو کا مسلسل استعمال بھی کسی طرح درست نہیں اس سے صحت مند بال بھی ڈسٹرب ہوجاتے ہیں اور گرنا شروع ہوسکتے ہیں اگر خشکی کے دوبارہ ہوجانے کا احتمال ہو تو پھر بھی ٹھیک ہونے کے بعد مسلسل استعمال کے بجائے ہفتے عشرے میں ایک بار کرلیں جبکہ ڈائی کئے ہوئے بالوں کیلئے آفز کلر شیمپو استعمال کریں اس سے بالوں کا رنگ خراب نہیں ہوتا۔ بالوں کی اچھی بڑھوتری کیلئے مہینے میں ایک بار ٹرمنگ کروائیں اس سے دو شاخہ بالوں سے نجات مل جائے گی۔ موسم سرما میں ہفتے میں ایک مرتبہ دودھ کا مساج کریں۔ دودھ فریج کا یعنی ٹھنڈا نہ ہو اور باڈی ٹمپریچر کے مطابق ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ اگر ہوسکے تو گھر میں ایلوویرا کا پودا گملے میں لگالیں اور پھر اس کی جیلی کو کپڑے میں باندھ کر سرکی جلد پر رگڑیں۔
بالوں کی خوبصورتی ایسی بڑھے گی کہ سبھی اس کا راز پوچھیں گے۔ شیمپو کرتے وقت کبھی بھی ڈائریکٹ شیمپو سر پر نہ لگائیں اس سے کیمیکلز بالوں کو نقصان پہنچائیں گے۔ شیمپو کو پہلے تھوڑے سے پانی میں مکس کریں اور پھر انگلیوں کی پوروں کی مدد سے سر کی جلد پر لگائیں۔ بالوں کو دھونے کے بعد گیلے بالوں کو کبھی تولئے سے نہ رگڑیں اور نہ ہی برش یا کنگھی کریں۔ بال سکھانے کیلئے تولیے کا استعمال بہترین ہے لیکن اس کا طریقہ یہ ہے کہ دھونے کے بعد انہیں آرام سے تولیے میں چند منٹ کیلئے نرمی سے لپیٹ دیا جائے۔
بعض خواتین سمجھتی ہیں کہ روزانہ بلوڈرائی کرنے سے بالوں کو نقصان پہنچتا ہے یہ درست نہیں کیونکہ ڈرائر بالوں کے اندر موجود نمی کو ختم کرتا ہے جونہی بال خشک ہونے لگیں ڈرائر آف کردیں تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ویسے تو آج کل اینٹی ہیٹ یا ہیٹ پروٹیکٹر مارکیٹ میں دستیاب ہیں ۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 835
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں