یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ رات کا کھانا ڈٹ کر کھانے والے بھی اسی بے آرامی میں مبتلا ہوتے ہیں اور زیادہ مصروف معدہ اس تکلیف میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ فولاد کی کمی بھی تشنج کی وجہ ہوسکتی ہے۔ طب اسلامی میں اس مسئلے کا آسان ترین حل شہد اور کھجور کا استعمال ہے
پٹھوں کی اینٹھن یا تشنج کو عام طور پر رگ چڑھنے کی شکایت کہتے ہیں۔ انگریزی میں یہ تکلیف کریمپس کہلاتی ہے۔ اکثر اوقات نیند کے دوران یہ تکلیف لاحق ہوتی ہے اور آدمی تکلیف کے مارے ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھتا ہے۔ درد سے چیخ نکل جاتی ہے اور بے اختیار ہوکر متاثرہ حصے کو سہلانے لگتا ہے۔ یہ تکلیف بالعموم پنڈلی اور پنجے میں ہوتی ہے۔ یہ تکلیف کیوں ہوتی ہے؟ اس سلسلے میں طب ابھی تک کوئی قطعی بات کہنے سے قاصر ہے۔ رات کے وقت پنڈلیوں کی اینٹھن کو متاثرہ عضلات میں آکسیجن کی کمی قرار دیا جاتا ہے یا پھر اسے خودبخود لاحق ہونے والی شکایت بتایا جاتا ہے۔ بعض اوقات اسے پیر کی بے آرامی کی ایک علامت آر ایل ایس یعنی ”ریسٹ لیس لیگ سینڈروم“ قرار دیا جاتا ہے اور بعض صورتوں میں تکلیف رگ میں خون کی گٹھلی کے بن جانے کی وجہ سے بھی لاحق ہوسکتی ہے تاہم ایسا شاذو نادر ہی ہوتا ہے نفسیاتی وجوہات کی بنا پر بھی تشنج کی تکلیف ہوسکتی ہے۔
مختلف اسباب
:ماہرین کی رائے کے مطابق اس کے کئی اسباب ہوسکتے ہیں۔ امریکہ کی ڈیوک یونیورسٹی کے فزیکل تھراپی کے ڈاکٹر ٹیری میلن کے مطابق جسم میں پوٹاشیم یاسوڈیم کا عدم توازن اس کاسبب ہوسکتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے جسم میں پانی کی مقدارکم ہو جاتی ہے اور عضلات میں تشنج کی کیفیت پیدا ہوتی ہے اس لیے خاص طور پر جسمانی مشقت اور ورزش کے دوران پانی پیتے رہناچاہیے۔ ایک طبی تحقیق سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ جسم میں میکنیزم کی کمی سے بھی یہ شکایت لاحق ہوتی ہے ایسے افراد کو یہ نمک غذا سے ملنے کی صورت میں وہ اس شکات سے محفوظ پائے گئے۔ پھلیاں‘ مغزیات‘ کیلے‘ آلو‘ بے چھنا گندم کا آٹا اور سویا بین میکنزم کے بہترین ذرائع ہیں۔ اب یہ بات طے ہوچکی ہے کہ وٹامن ای ایک معجزہ نما حیاتین ہے اس سے عضلات قلب مضبوط ہوتے ہیں تو عصب بصری (آپٹک نرو) بھی قوی ہوتا ہے۔ تازہ تحقیق کے مطابق جسم میں اس کی کمی بھی اس شکایت کاسبب ہوسکتی ہے۔ دونوں کھانوں کے ساتھ تقریباً 100 ملی گرام اس حیاتین کے ساتھ 900 ملی گرام کیلشیم کے کھانے سے بھی یہ تکلیف نہیں ہوتی ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ ان غذائی اجزاءکی کمی کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ بالخصوص جاڑوں میں ٹھنڈے بستر پر نہ لیٹا جائے اس کیلئے ضروری ہے کہ بستر میں گرم پانی کی بوتل رکھ کر اسے گرم کرلیا جائے کیونکہ سردی سے بھی عضلات اینٹھتے ہیں۔ اس شکایت میں مبتلا افراد کوچاہیے کہ جوں ہی تشنج کا اندازہ ہو اپنے پیر کے پنجوں کو اندر کی طرف پوری طرح موڑ لیں لیکن اس کے باوجود تشنج کم نہ ہو تو پھر متاثرہ پیر کو حرکت دیں تاکہ اینٹھا ہوا عضوپھیل جائے۔ اس سے تکلیف ضرور ہوگی لیکن اپنے اوپر جبر کرکے عضلے کو ممکنہ حد تک پھیلائیں اس سے بہت جلد سکون محسوس ہوگا۔ اس کے بعد اپنے دونوں ہاتھوں سے متاثرہ پٹھے کو خوب دبائے رکھیں یہاں تک کہ تشنج ختم ہوجائے۔ تکلیف کی شدت کے کم ہونے پر متاثرہ حصے کو آہستہ آہستہ سہلا کر دوران خون بحال کرنے کی کوشش کریں جب بستر سے نکلنے کے قابل ہوجائیں تو ایک دو گلاس پانی یا پھلوں کا رس پی کر پانی کی کمی دور کرنے کی کوشش کریں۔ بعض اوقات یہ شکایت صرف پنڈلی تک محدود رہتی ہے اور اس کا اہم سبب زیادہ پیدل چلنا ہوتا ہے۔ یہ تکلیف نہ چلنے کی صورت میں بالکل نہیں ہوتی یہ متاثرہ رگ کو خون کی عدم فراہمی کا نتیجہ ہوتی ہے۔ بعض اوقات تشنج کی یہ شکایت بالعموم سرجری کے بعد عرصے تک بستر میں لیٹے رہنے والے افراد میں رونما ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں یہ کسی رگ میں خون کے جم جانے کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے۔ اس سلسلے میں ماہر معالج کا مشورہ ضروری ہوتا ہے۔
جدید طب اس سلسلے میں اصل اسباب کے بیان کرنے سے قاصر ہے ویسے یہ شکایت بالعموم چالیس سال سے زیادہ عمر کی خواتین میں ہوتی ہے۔ بعض ماہرین اسے موروثی شکایت بھی قرار دیتے ہیں۔ اس شکایت میں تمباکو اور کافی پینے والے زیادہ مبتلا ہوتے ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ رات کا کھانا ڈٹ کر کھانے والے بھی اسی بے آرامی میں مبتلا ہوتے ہیں اور زیادہ مصروف معدہ اس تکلیف میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ فولاد کی کمی بھی تشنج کی وجہ ہوسکتی ہے۔ طب اسلامی میں اس مسئلے کا آسان ترین حل شہد اور کھجور کا استعمال ہے۔ کھجور اور شہد میں انسان کوتندرست رکھنے کیلئے مطلوب تمام عناصر خاطر خواہ مقدار میں موجود ہیں۔ تندرستی کی بقاءکیلئے اور کھانے والے کو توانا رکھنے کیلئے یہ دونوں بہترین غذائیں ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں