بیمار یاں علا ج اور غذائیں
نومبر شروع ہوتے ہی موسم سرما اپنے جوبن پر آنے کے لیے بھر پور انگڑائیاںلینے لگتا ہے۔ وہ خشکی جو ماہ اکتو بر کے نصف آخر میں صرف صبح اور رات کے اوقات میں صحت انسانی کو گد گدانے کی عادی ہے ۔ اپنی منزل شباب کی جا نب تیزی سے بڑھنے لگتی ہے۔ صبحوں اور شاموں کو گھر سے باہر کے ماحول میںہر طر ف جسموں کے ٹھٹھراﺅ اور نو جوا ن طبقوں کے لہراﺅ کی جھلکیاں عام مشاہدہ میں آتی ہیں ۔
سردی کی متوقع شدید یلغار کے پیش نظر، حیا ت انسانی کے تمام محاذوں پر سوئیٹروں ، گلو بندوں اور گرم جرا بوں کا ملبو ساتی اسلحہ نظر آنے لگتا ہے ۔ آندھیاں او رہلکی پھلکی بارشیں ، اشرف المخلوقات کو دسمبر کے سرمائی حملوں سے خبر دار کرنے کے لیے تین مر تبہ خطرہ کا الارم ضرور بجا تی ہیں ۔ اگرچہ نومبر کے آغازاور تقریبا ً وسط ماہ تک سردی کی شدت اپنی ابتدائی منزلوں میں ہوتی ہے اور اچھی صحت اور بے عیب اعصا بی توانائی کے لیے افرا د کچھ دن اواخر گرمی کے ہی ملبو سات میں اپنے کاروبار زندگی میں مصروف رہتے ہیں اور شدید خنک ہواﺅں سے گرانبار آندھیوں اور بارش کے شروع ہو جا نے کے بعد ، محض سوئیٹروں اورمفلروں کے استعمال تک ہی اپنی مو سمی احتیا ط کو محدود رکھتے ہیں ۔ لیکن اس کے با وجود نصف اول میں سرد ہواﺅں کے بعض منہ زور و بے باک جھو نکے اچھے خاصے تندرست آدمیوں کے لیے بھی زکام ، نزلہ اور سرد رد قسم کے چھوٹے چھوٹے خطرا ت کا مو جب بن جا یا کر تے ہیں ۔ اور محتاط قسم کے افرا د جن میں تن سازی ، صبح و شام کی کثرت کا معمول اور منہ اندھیرے اٹھ کربلا نا غہ ہوا خوری کرنے والے اہل ذوق بھی شامل ہیں ۔ بدلتے ہوئے مو سم کے پیش نظر اپنے ملبو س میں منا سب تبدیلی ضرور کر ڈالتے ہیں تاکہ سیر و کسرت اور تن سا زی کی ورزش کی پیدا کر دہ اعصابی حرارت اچانک سرد ہواﺅں کی خنکی و برودت سے متصادم ہو کر کسی عا رضے کا با عث نہ ہو ۔
کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے ۔ کہ نومبرکے آغازمیں طلو ع کے بعد دوپہر تک مو سم بڑا خوشگوار اور معتدل رہتا ہے ۔ اور دھو پ انسانوں کے لیے نہا یت بیش قدرتی غذائیت کا کا م دیتی ہے۔ لیکن یہ کیفیت بالعموم چند روز ہی رہتی ہے۔ اور جوں جوں نومبر کامہینہ اپنے اختتام کی طرف بڑھتا ہے، مو سمی تغیر شدید تر ہو تا چلا جا تاہے ۔ اورا یسے عالم میں کم عمروں ، چھوٹے بچوں اور ضعیف و کمزور اعصاب والے افرا د کے لیے بہر حال بہت سے خطرات ہو تے ہیں۔
عوارض
ہر چند کہ ہر شخص اپنے ذوق اور استطاعت کے مطابق سردی کا آغاز ہوتے ہی اپنے غذائی معمولا ت میں ایسی تبدیلیاں لے آتا ہے ۔ جو اس کے اعضائے جسمانی کو موسم سر ما کی شدت کا دفا ع کرنے کے قابل بنا دیتی ہے۔ اس کے باوجود قانو ن قدرت کی رو سے دیگر تمام موسموں کی طرح موسم سر ما بھی اس مہینے اپنا کچھ نہ کچھ اثر ضرور ڈالتا ہے اور مندرجہ ذیل عوارض کا خطرہ لا حق رہتاہے۔
نزلہ و زکام
ضروری نہیں کہ اچھی صحت وا لے افرا د سرد ہو اﺅں کے اثرات سے بہر حال محفوظ رہیں ۔ کیونکہ ہمارے مشاہدے کے مطابق اچھے خاصے تندرست اور صحت مند حضرات بھی اس مہینے اچانک نزلہ زکا م کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں ۔ اس کی وجہ نہ صرف اچانک ہوا کا لگ جا نا یا گرم ماحول سے ایک دم سرد ماحول میں جا نکلنا ہی ہے ۔ بلکہ گرم تاثیر والی غذاﺅں میںمعمولی سی بے اعتدالی بھی اندرونی طور پر نزلہ و زکا م کی محرک و مو جب ہو جا یا کر تی ہے ۔ ایسی حالت میں جہاں سر اور نا ک وغیر ہ کو سر د ہو اﺅں سے حتی الامکان بچائے رکھنا حفظ ماتقدم کے طور پر ضروری ہے۔ بلکہ ان کے جلد از جلد ازالہ کے لیے ذیل نسخہ بھی ان کے لیے بے حد سو د مند ہے ۔
نسخہ
سبز چائے چوتھائی چھوٹا چمچہ۔ سبز الا ئچی ایک عدد۔ بادیاں خطائی چوتھا ئی چمچہ ۔ دار چینی چار رتی ۔ پانی ایک پا ﺅ ۔ تین چار جو شیریں ، ہلکی سی چینی ملا کر دن میں تین مرتبہ حفظ ما تقدم کے طور پر استعمال کریں ۔ اگر ہو سکے تو خمیرہ گا ﺅ زبان 4/4 ماشہ دن میں تین مرتبہ استعمال کریں ۔ اگر سر در د تیز ہو تو اس قہو ہ میں تین ما شے کے قریب اسطخدوس کا اضافہ کر دیں۔ اورصحت یاب ہو جا ئیں۔ اگر ہلکا سا بخار بھی ساتھ ہو تو گل بنقشہ ، عنا ب ، ملٹھی کا جوشاندہ پیئں غذا نرم اور بغیر چکنا ئی کے کھائیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں